نئے چیف الیکشن کمشنر اور 2 ممبران کی تعیناتی کا معاملہ، مشاورتی عمل شروع نہ ہو سکا
اسلام آباد: (دنیا نیوز) نئے چیف الیکشن کمشنر اور دو ممبران کی تعیناتی کا معاملہ، وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف کے درمیان مشاورتی عمل تاحال شروع نہیں کیا جا سکا۔
چیف الیکشن کمشنر اور دو ممبران کی ریٹائرمنٹ میں صرف 18 روز باقی رہ گئے، آئین کے مطابق وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تعیناتی کےلئے مشاورت عمل میں لانا ہوتی ہے۔
وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر میں اتفاق رائے نہ ہونے پر معاملہ پارلیمانی کمیٹی کو چلا جاتا ہے، سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے حکومت اور اپوزیشن کے 12 ارکان پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جاتی ہے۔
وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر میں اتفاق رائے نہ ہونے پر ہر پوسٹ کے لئے تین نام کمیٹی کو بھجوائے جاتے ہیں، آئینی طریقہ کار کے مطابق پارلیمانی کمیٹی میں اتفاق رائے نہ ہونے پر معاملہ سپریم کورٹ کے پاس چلا جاتا ہے۔
نئے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تعیناتی 45 روز میں ہونا ضروری ہے، نئی تعیناتی تک موجودہ چیف الیکشن کمشنر و ممبران کام کرتے رہیں گے۔
68 سال سے کم عمر سابق سپریم کورٹ ججز، ٹیکنوکریٹ و بیوروکریٹ بھی چیف الیکشن کمشنر کے عہدے کےلئے اہل ہیں، 65 سال سے کم ہائیکورٹ ریٹائرڈ ججز، بیوروکریٹ و ٹیکنوکریٹ الیکشن کمیشن ممبر بننے کے اہل ہیں۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ، ممبر سندھ نثار درانی اور ممبر بلوچستان شاہ محمد جتوئی 26 جنوری کو ریٹائر ہوں گے۔