اے پی سی بلا کر دہشت گردی سےمتعلق طویل مدتی پالیسی بنانا ہوگی: شیر افضل مروت

اسلام آباد:(دنیا نیوز) ایم این اے شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ آل پارٹیزکانفرنس بلا کر دہشت گردی سےمتعلق طویل مدتی پالیسی بنانا ہوگی۔
دنیا نیوز کے پروگرام’’بات نکلےگی‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ آل پارٹیزکانفرنس میں فارن پالیسی بھی بنانا ہوگی، سیاست دانوں کوجرات دکھانا ہوگی پالیسیوں بنانا ان کا دائرہ اختیارہے۔
انہوں نے کہا کہ افغان پالیسی میں بھی تسلسل نظرنہیں آتا، ہمیں اہداف طے کرنے ہوں گے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں غلطیوں کودرست کرنا ہوگا۔
رکن قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ پالیسی وہی ہوگی جواسٹیبلشمنٹ چاہےگی، بانی پی ٹی آئی نےعثمان بزدارکوکسی کے کہنے پر تبدیل نہیں کیا، آرٹی ایس بٹھانےکا الزام ہےکوئی شواہد نہیں، 2018اور2024کےالیکشن میں زمین آسمان کا فرق ہے۔
شیرافضل مروت نے کہا کہ پورے پاکستان کوعلم ہے نوازشریف اپنی نشست ہارے، ہمارے ساتھ بھی ایسےلوگ موجود ہیں جو فارم47 پرمنتخب ہوئے ہیں، مولانا فضل الرحمان کی سیٹ بھی فارم 47کی ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جےیوآئی(ف)کےورکرز تحریک انصاف کوقبول نہیں کرسکتے، مولانا عمران خان کی رہائی کے لیے تحریک کیوں چلائیں گے؟ مولانا فضل الرحمان 26ویں ترمیم پر ووٹ نہ دیتے تو عداوتیں ختم ہوسکتی تھیں۔
رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ جےیوآئی ملکرتحریک انصاف کا دسواں حصہ بھی نہیں بنتی، تحریک انصاف نومئی کےبعد مردہ گھوڑا بن چکی تھی، میرے ساتھ عمران خان نےناانصافی کی ہے، پارٹی میں کچھ لوگوں کومجھ سےخطرہ تھا۔
شیرافضل مروت بانی کی حکومت میں مسلم لیگ(ن)کےساتھ ناانصافی کی گئی، میں سلمان اکرم راجہ کےخلاف بیان دوں تو پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی وہ دیں تو خلاف ورزی نہیں ہوتی، مجھےکسی پارٹی کی نہیں بانی تحریک انصاف کو میری ضرورت ہے۔