
چیئر مین پی ٹی اے کے مطابق پاکستان میں ایکس پر پابندی کے باعث پلیٹ فارم کی جانب سے رابطہ ختم کر دیا گیا تھا تاہم مئی میں ایکس کی بحالی کے بعد دونوں کے درمیان رابطہ دوبارہ قائم ہو گیا ہے جبکہ ملک میں آن لائن مواد کی نگرانی کے تحت پورنوگرافی، سکیورٹی خدشات، نفرت انگیز تقاریر، توہین عدالت، دہشت گردی اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں سے متعلق تقریباً 80 لاکھ لنکس بلاک کیے جا چکے ہیں۔
وی پی این کے حوالے سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے نے واضح کیا کہ پاکستان میں اس وقت وی پی این سے متعلق کوئی باقاعدہ پالیسی موجود نہیں ہے، اکتوبر 2024 میں وزارتِ قانون سے وی پی این کے معاملے پر رائے طلب کی گئی تھی تاہم تاحال اس حوالے سے کوئی گائیڈ لائنز سامنے نہیں آ سکیں۔
چیئرمین پی ٹی اے کے مطابق وی پی این سے متعلق پالیسی یا رہنما اصولوں کی عدم موجودگی کے باعث اس معاملے پر مزید مشاورت جاری ہے۔
سے اہم مضامین پڑھیئے