امریکا نے سکھ رہنما کو قتل کرنے کا بھارتی منصوبہ بے نقاب کر دیا

نیویارک: (دنیا نیوز) عالمی سطح پر بھارت کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ناقابلِ تردید ثبوت ایک بار پھر سامنے آگئے، امریکی ایجنٹس نے خفیہ ایجنسی 'را' کو بے وقوف بنا کر شر انگیزی میں اس کے کردار کا کٹھا چٹھا کھول کر رکھ دیا۔

مودی سرکار دنیا کے امن کیلئے بڑا خطرہ بن گئی، امریکا میں گرفتار بھارتی ایجنسی را کے ایجنٹوں کیخلاف نیویارک کے اٹارنی جنرل نے عدالت میں چارج شیٹ پیش کی جس کے مطابق  را  کے ایجنٹوں نے امریکی سرزمین پر مودی سرکار کی ایما پر گروپتونت سنگھ پنوں کو قتل کرنے کا پلان بنایا، بدنام زمانہ منشیات سمگلر نکیل گپتا کو اجرتی قاتل ڈھونڈنے کا کہا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا نے سکھ رہنما کے قتل کی سازش میں بھارتی شہری پر فرد جرم عائد کر دی

چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ نکیل گپتا نے ایک جرائم پیشہ ساتھی جو امریکی ڈرگ انفورسمنٹ ایجنسی کا سورس تھا کو یہ کام سونپا، امریکی ڈرگ انفورسمنٹ ایجنسی، ایف بی آئی، سی آئی اے اور محکمہ انصاف کی جانب سے مودی سرکار کو رنگے ہاتھوں پکڑنے کا منصوبہ بنایا گیا، امریکی انڈر کور اہلکاروں نے اجرتی قاتلوں کا روپ دھار کر نکیل گپتا اور  را  ایجنٹوں سے ملاقات کی۔

ملاقات میں سکھ رہنما گروپتونت سنگھ پنوں کو ایک لاکھ ڈالرز کے عوض قتل کرنے کی ڈیل ہوئی، نکیل گپتا نے انڈر کور امریکی اہلکاروں کو 15 ہزار ڈالر کی ایڈوانس ادائیگی کی، کینیڈا میں ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بعد نکیل گپتا نے پنوں کو بھی قتل کرنے کا پیغام بھیجا، ثبوت ہاتھ آنے پر امریکی خفیہ ایجنسیوں نے نکیل گپتا کو 30 جون کو چیک ری پبلک سے گرفتار کر لیا۔

قتل کا معاملہ سامنے آنے پر بائیڈن انتظامیہ نے مودی سرکار سے وضاحت طلب کی، امریکی نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر جیک سلیوان نے اگست میں اجیت دوول سے ملاقات میں بھی معاملہ اٹھایا، سی آئی اے اور نیشنل انٹیلیجنس کے سربراہان نے  را  چیف روی سنہا کو ایسی کاروائیوں کے نتائج سے انتباہ کیا، ستمبر میں جی ٹوئنٹی کانفرنس کے دوران صدر جوبائیڈن نے مودی سے ایسی کاروائیوں سے گریز کرنے کا کہا تھا۔
 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں