سوڈان کی آر ایس ایف نے جنگ میں مداخلت کے الزام پر مصر کو 12 اشیاء کی برآمد روک دی

خرطوم: (ویب ڈیسک) سوڈان کی منحرف ریپڈ سپورٹ فورس ’آر ایس ایف‘ کی طرف سے جنگ میں سوڈانی فوج کا ساتھ دینے کے الزامات کے بعد مصر کو ایک درجن مختلف اقسام کی اشیاء کی برآمد روک دی ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق ریپڈ سپورٹ فورسز کے جنرل کونسلر النذیر یونس احمد نے ایک فیصلہ جاری کرتے ہوئے مصر کو سوڈانی اشیا بشمول گوند، مونگ پھلی، خوردنی تیل، ہر قسم کے مویشی، تل، چارے کی اقسام، خشک بھنڈی، سونے اور معدنیات کی تمام اقسام کی برآمد روک دی ہے۔

مصری وزارت سپلائی کے ترجمان احمد کمال نے بتایا کہ مصر میں سوڈان اور جبوتی سے آنے والے گوشت کا تقریباً 20 ہزار مویشوں کا ذخیرہ موجود ہے، انہوں نے زور دے کر کہا کہ سوڈان، صومالیہ سے بھی درآمدی کارروائیاں جاری ہیں اور جبوتی بغیر کسی رکاوٹ کے ہمیں مال سپلائی کررہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مصر میں معاشی بحران کے باوجود مصری حکومت نے سوڈان میں غذائی تحفظ کے حصول میں مدد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کیونکہ اس نے سوڈانیوں کو بڑی مقدار میں بنیادی غذائی اجناس، چینی، تیل، چاول اور آٹا فراہم کیا ہے۔

ریپڈ سپورٹ فورسز نے مصر پر الزام عائد کیا کہ وہ سوڈانی فوج کی حمایت کرکے سوڈان میں استحکام اور امن کی کوششوں میں رکاوٹ ڈال رہا ہے۔

ریپڈ سپورٹ فورسز کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل محمد حمدان دقلو نے بھی مصری فضائیہ پر الزام لگایا کہ وہ جبل مویا جنگ میں ان کی افواج پر بمباری کر رہا ہے، انہوں نے اعلان کیا کہ قاہرہ جنگ میں داخل ہو گیا ہے اور فوج کو 250 کلوگرام امریکی بم فراہم کر رہا ہے۔

مصرنے ان الزامات کی سختی سے تردید کی ہے، مصری وزارت خارجہ نے گزشتہ بدھ کو ایک بیان میں کہا تھا کہ یہ الزامات جنگ کو روکنے، شہریوں کے تحفظ اور متاثرہ افراد کے لیے انسانی امداد کے منصوبوں کے لیے بین الاقوامی ردعمل کو بڑھانے کے لیے مصر کی مستعد کوششوں کے موقع پر سامنے آئے ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں