یورپی وزرائے خارجہ کا ایران سے جوہری مذاکرات کرنے کا فیصلہ

جنیوا: (دنیا نیوز) اسرائیل ایران جنگ کے معاملہ کو بات چیت سے حل کرنے کی کوشش جاری ہیں۔
خبر ایجنسی نے دعویٰ کیا کہ یورپی وزرائے خارجہ نے ایران سے جوہری مذاکرات کرنے کا فیصلہ کیا ہے، مذاکرات کا آغاز جمعہ کو جینوا میں ہوگا، برطانیہ، فرانس اورجرمنی کے وزرائے خارجہ مذاکرات کریں گے۔
خبر ایجنسی کا مزید کہنا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی مذاکرات میں شریک ہوں گے، مذاکرات کیلئے امریکی رضا مندی شامل ہے۔
جارحیت کے خلاف فخر اور بہادری سے اپنا دفاع کریں گے: ایرانی وزیر خارجہ
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ جارحیت کے خلاف فخر اور بہادری سے اپنا دفاع کریں گے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’’ایکس‘‘پر اپنے بیان میں عباس عراقچی نے کہا کہ دشمن اپنی سنگین غلطی کی قیمت ادا کرے گا، ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں، ایران صرف اپنے دفاع میں کارروائی کر رہا ہے اور سفارت کاری کے لئے پرعزم ہے۔
انہوں نے امریکا اور اسرائیل کی ان دعوؤں کو مسترد کر دیا جن میں کہا گیا تھا کہ ایران ایٹمی ہتھیاروں کے قریب پہنچ چکا ہے، انہوں نے کہا کہ ایران نے کبھی ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش نہیں کی اور نہ ہی آئندہ کرے گا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر ہم واقعی ایسے غیر انسانی ہتھیار تیار کرنا چاہتے تو اس وقت سے بہتر کوئی موقع نہ ہوتا، جب خطے کا واحد ایٹمی مسلح ریاست ایران پر کھلی جارحیت کر رہی ہے۔
عباس عراقچی نے مزید کہا کہ تہران صرف اور صرف اپنے دفاع میں کارروائی کر رہا ہے، کیونکہ ملک کو انتہائی سنگین جارحیت کا سامنا ہے، ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو اسرائیل کی جانب سے تنازع کو وسعت دینے کی کوششوں پر شدید تشویش ہونی چاہئے۔
واضح رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ کے اس بیان کو عالمی سطح پر ایران کی موجودہ پالیسی کا واضح پیغام قرار دیا جا رہا ہے جو تنازع کے حل کے لئے بات چیت اور سفارتی ذرائع کو ترجیح دینے پر زور دیتا ہے۔