زیر حراست ملزم کی ویڈیو وائرل نہیں کی جاسکتی:لاہور ہائیکورٹ

زیر حراست ملزم کی ویڈیو وائرل نہیں کی جاسکتی:لاہور ہائیکورٹ

لاہور(کورٹ رپورٹر)لاہور ہائیکورٹ نے قصور ڈانس پارٹی کے ملزموں کی ویڈیوز وائرل کرنے پر ڈی پی او قصور کو 14 اپریل کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

 جسٹس علی ضیا باجوہ نے ریمارکس دئیے کہ کوئی بھی سرکاری اہلکار زیر حراست ملزم کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر اپلوڈ نہیں کر سکتا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیا باجوہ نے زیر حراست ملزموں کے انٹرویو کرنے ، ویڈیو بنانے پر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی ۔سرکاری وکیل نے دلائل دئیے کہ قصور میں ڈانس پارٹی کے بعد پولیس کی جانب سے بنائی گئی ویڈیوز دیکھی ہیں اس کیس میں رپورٹ منگوا لیتے ہیں یہ بہت تکلیف دہ بات ہے ، زیر حراست ملزموں کو پوری دنیا کے سامنے ایکسپوز کر دیا۔ جسٹس علی ضیانے ریمارکس دئیے کہ ان کا پورا مستقبل تباہ ہو گیا ہے ۔ اس کیس میں پراسیکیوٹر جنرل پنجاب فرہاد علی شاہ کو بھی نوٹس جاری کیا جانا چاہیے ، عدالت نے حکم جاری کیا تھا کہ ملزموں کو میڈیا کے سامنے ایکسپوز نہیں کیا جائے گا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں