19ویں ایشین گیمز،چائنہ:262 قومی دستے کی روانگی شروع

تحریر : زاہد اعوان


19 ویں ایشین گیمزکامیلہ 23ستمبر سے ہانگزو، چائنہ شروع ہورہاہے جس میں شرکت کیلئے پاکستانی ٹیموں کی روانگی شروع ہوگئی ہے اور اب تک پاکستان والی بال، سیلنگ، قومی خواتین کرکٹ اور روئنگ کی ٹیمیں ہانگزو، چائنہ پہنچ چکی ہیں۔

باکسنگ، شوٹنگ اورتیبل ٹینس کی ٹیمیں 19ستمبر، ہاکی، سکواش، تائیکوانڈو، ووشو ، ٹینس اور ایکواٹکس کی ٹیمیں 21ستمبر، فینسنگ 23ستمبر، بریج اورگالف 24ستمبر، اتھلیٹکس، آرچری اور ویٹ لفٹنگ 26ستمبر، بیڈمنٹن اور کبڈی 28ستمبر، مینز کرکٹ ٹیم 30ستمبر جبکہ آخری دستہ کراٹے، سپورٹ کلائمبنگ اور ریسلنگ کی ٹیمیں یکم اکتوبر کو ایشین گیمز کیلئے روانہ ہونگی۔ 262رکنی قومی دستے میں 137مرد اور53خواتین اتھلیٹس، 44مرد اور 14خواتین ٹیم آفیشلز جبکہ 14کانٹی جنٹ آفیشلز شامل ہیں۔ پاکستان مجموعی طور پر 25کھیلوں میں حصہ لے رہاہے۔ سب سے بڑا 39رکنی سکواڈ مرد وخواتین کرکٹ ٹیموں کاہے جبکہ فینسنگ میں صرف ایک اتھلیٹ کوچ کے بغیر حصہ لے رہاہے۔ 19 ویں ایشین گیمزچائنہ جنہیں 'ہانگزو 2022ء￿ ' بھی کہا جاتا ہے، ہانگزو، ڑی جیانگ، چین میں (23ستمبرسے8 اکتوبر 2023ء) منعقد ہونے والا ایک کثیر کھیلوں کا ایونٹ ہے۔ ہانگزو 1990 ء  میں بیجنگ اور 2010 ء  میں گوانگ زو کے بعد ایشیائی کھیلوں کی میزبانی کرنے والا تیسرا چینی شہر ہے۔ یہ گیمزدراصل 10 سے 25 ستمبر 2022 ء کو ہونی تھیں،تاہم  اس ایونٹ کو 6 مئی 2022 ء کو چین میں کورونا وائرس وبائی امراض کے خدشات کے پیش نظر سال 2023ء تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ 19 جولائی 2022 ء کو نئی تاریخوں23 ستمبر سے 8 اکتوبر 2023ء کا کا اعلان کیا گیا۔ایشین گیمز کیلئے 44 مقامات استعمال کیے جائیں گے، جن میں 30 موجودہ سہولیات اور 14 نئے تعمیر شدہ مقامات شامل ہیں۔ زیادہ تر مقامات ہانگڑو اور اس کے اضلاع کے اندر ہوں گے، جبکہ دیگر تقریبات Deqing، Jinhua، Ningbo، Shaoxing اور Wenzhou میں ہوں گی۔ کھیلوں کے لیے ہانگڑو اور ہوزو کے درمیان ایک نئی تیز رفتار ریل لائن تعمیر کی جا رہی ہے۔8 اپریل 2019 ء کو اولمپک کونسل آف ایشیاء نے ابتدائی طور پر اعلان کیاتھا کہ ان کھیلوں میں 37 کھیل پیش کیے جائیں گے، جن میں پیرس میں 2024 ء کے سمر اولمپکس میں 28 لازمی اولمپک کھیلوں کے ساتھ ساتھ دیگر غیر اولمپک کھیلوں کے ایونٹس بھی شامل ہیں، اس کی وجہ سے اولمپک پروگرام میں کھلے پانی میں تیراکی اور ردھمک جمناسٹک میں گروپس کے مقابلے جیسے ایونٹس شامل ہوئے۔12 ستمبر 2019 ء کو، بیس بال، سافٹ بال، کراٹے، اور کھیلوں جو(جو اس وقت کے آنے والے 2020 ء سمر اولمپکس میں اختیاری ایونٹس تھے)کو پروگرام میں شامل کیا گیا، جس سے اسے 40 کھیلوں میں 61 شعبوں تک بڑھا دیا گیا۔ 18 دسمبر 2020 ء کو اعلان کیا گیا کہ ای سپورٹس(جو 2018 ء میں ایک نمائشی پروگرام کے طور پر منعقد کیا گیا تھا)اور بریک ڈانسنگ(جو 2024 ء کے سمر اولمپکس میں ڈیبیو کرے گا)کو شامل کیاگیا، جس سے اس پروگرام کو 42 کھیلوں تک توسیع دی گئی۔ ایشین گیمز میں ای اسپورٹس پروگرام میں آٹھ میڈل ایونٹس اور دو ڈیموسٹریشن ایونٹس شامل ہیں۔

گزشتہ 18ویں ایشین گیمز جکارتہ(انڈونیشیا)میں 358 اتھلیٹس وآفیشلز پرمشتمل پاکستان کاقومی دستہ صرف کانسی کے 4 تمغے ہی اپنے نام کرسکا، پاکستان نے اس سے قبل ایشین گیمز میں مجموعی طور پر 44گولڈ، 64سلور اور 91برائونز کے ساتھ کل 199میڈلز جیتے ہیں۔ 1994 ،2006 اور2018 کے جاپان،قطر اور انڈونیشیا ایشین گیمز میں پاکستان کوئی گولڈمیڈل نہ جیت سکا، سائوتھ کوریا میں ہونے والی 17ویں ایشین گیمز 2014ء میں گرین شرٹس نے صرف ایک سونے، ایک چاندی اورتین طلائی تمغوں کے ساتھ صرف 5میڈلز حاصل کئے،تاہم اٹھارہویں ایشین گیمز میں نہ صرف گولڈ بلکہ کوئی سلورمیڈل بھی نہ جیت سکا، اور اگرپاکستان کے 4 برونز میڈلز کی حقیقت پر بھی نظرڈالیں تو مایوسی میں مزید اضافہ ہی ہوتاہے کیونکہ اگر کبڈی میں سیمی فائنل میں پہنچنے پر کانسی کے تمغے کاقانون نہ ہوتاتو شاید ان ایشین گیمز میں ہمارا پہلامیڈل بھی تاخیرسے ملاہوتا، اسی طرح پاکستان کیلئے دوسرا برونز میڈل کراٹے ویمنز 68 ویٹ کیٹگری پاکستان کی نرگس نے نیپال کی کارکی ریتا کو 3-1 شکست دیکر جیتا۔یہاں ہمیں اس بات کوبھی مدنظررکھناہوگا کہ اگر نرگس کو پہلے رائونڈ میں بائی نہ ملتی توشاید سیمی فائنل کے لئے کوالیفائی ہی نہ کرپاتے اوریوں ہمارا یہ دوسرامیڈل بھی مزیدانتظار کراتا۔ پاکستان کے ارشد ندیم نے18 ویں ایشین گیمز میں پاکستان کے لئے تیسرا برونزمیڈل جیتا،ارشدندیم نے 80.75 میٹر تھروپھینک کر تیسری پوزیشن حاصل کی بھارت کے نیراج چوپڑہ نے 88.06 کے ساتھ گولڈ جبکہ چین کے قیزہن لیونے 82.22 تھروکے ساتھ سلورمیڈل اپنے نام کیا۔حقیقت پسندی کامظاہرہ کیاجائے توشاید یہ واحد میڈل تھا جو پاکستان نے محنت سے حاصل کیا۔امید ہے کہ اس بار ارشدندیم ایشین گیمز میں وطن عزیز کے لئے گولڈ میڈل ضرور جیتیں گے۔ گرین شرٹس نے چوتھا برونز میڈل سکواش میں مردوں کے ٹیم ایونٹ میں حاصل کیا، یہ میڈل بھی ہمیں صرف سیمی فائنل میں رسائی کے قانون کے تحت ہی ملا۔ایشین گیمزمیں پاکستان کی اب تک سب سے بہترین کارکردگی 1962ء کے جکارتہ ایشین گیمز میں رہی جس میں پاکستان نے 8گولڈ، 11سلور اور 9برائونز میڈلز حاصل کئے،تاہم حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ ڈائریکٹر جنرل پاکستان سپورٹس بورڈ شعیب کھوسونے ایشین گیمز کے لئے پاکستان ٹیموں کی تیاری ، ٹریننگ، کوچنگ، فٹنس اور دیگر سہولیات کی فراہمی کے لئے ذاتی طور پر دلچسپی لی اورخود نگرانی کرتے رہے۔دو روزقبل ایشین گیمز میں شرکت کرنیوالی مختلف قومی ٹیموں کے آفیشلز اور سنیئر کھلاڑیوں نے پاکستان سپورٹس کمپلیکس کے اقبال ہاسٹل میں پی ایس بی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ہاسٹلز فدامحمد خان اور دیگر عملے کوخراج تحسین پیش کرنے کیلئے ایک سادہ تقریب منعقد کی، قومی کوچز اورکھلاڑیوں کاکہناتھا کہ فتح کیلئے سب سے پہلے اچھے ماحول میں ٹریننگ، پریکٹس ، کھلاڑیوں کا آرام اور بہترین خوراک ضروری ہیں جس کی فراہمی میں پی ایس بی کی جانب سے کوئی کسر نہیں چھوڑی گئی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

رشتوں کا ادب واحترام،نبیﷺ کی سنت

’’ اللہ سے ڈرو جس کا واسطہ دے کر تم ایک دوسرے سے اپنا حق مانگتے ہو اور رشتہ داری کے تعلقات کو بگاڑنے سے بچو‘‘(سورۃ النساء) صلہ رحمی کرنے والا وہ نہیں جو بدلے کے طور پر کرے، صلہ رحمی تو یہ ہے کہ جب کوئی قطع رحمی کرے تو وہ اسے جوڑے‘‘ (صحیح بخاری)

برائی کا بدلہ اچھائی کے ساتھ

اگر کوئی آپ سے برائی کے ساتھ پیش آئے تو آپ اس کے ساتھ اچھائی کے ساتھ پیش آئیں، ان شاء اللہ اس کے مثبت نتائج دیکھ کر آپ کا کلیجہ ضرور ٹھنڈا ہو گا۔

منافقانہ عادات سے بچیں

حضرت عبداللہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ چار عادتیں ایسی ہیں کہ جس میں وہ چاروں جمع ہو جائیں تو وہ خالص منافق ہے۔ اور جس میں ان چاروں میں سے کوئی ایک خصلت ہو تو اس کا حال یہ ہے کہ اس میں نفاق کی ایک خصلت ہے اور وہ اسی حال میں رہے گا، جب تک کہ اس عادت کو چھوڑ نہ دے۔

مسائل اور ان کا حل

بیماری کی صورت میں نمازیں چھوٹ جائیں تو کیا حکم ہے ؟ سوال : بیماری کی صورت میں نمازیں قضاء ہوجائیں تو کیا حکم ہے ؟(محمد مہتاب) جواب :ان کی قضاء شرعاً لازم ہے۔

9مئی سے متعلق اعتراف کتنا مہنگا پڑے گا؟

پاکستان تحریک انصاف کے گرد گھیرا تنگ ہونے لگا ہے۔ پی ٹی آئی بھی اپنی مشکلات میں خود اضافہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی ۔ حکومت کی جانب سے تحریک انصاف پر پابندی کے فیصلے اور پی ٹی آئی قیادت پر آرٹیکل 6 لگانے کا اعلان کیا گیا تو بانی پی ٹی آئی نے بیان داغ کر حکومتی پلان کیلئے سیاست کی حد تک آسانی پیدا کردی مگر سیاسی جماعت پر پابندی موجودہ صورتحال میں حکومت کیلئے آسان کام نہیں۔

پاکستان کا سیاسی بحران اور مفاہمت کی سیاست

پاکستان کا سیاسی بحران بڑھ رہا ہے ۔ حکومت، مقتدرہ اور تحریک انصاف کے درمیان ماحول میں کافی تلخی پائی جاتی ہے ۔ پی ٹی آئی پر بطور جماعت پابندی لگانے اور بانی پی ٹی آئی ‘ سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی اور سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری پر غداری کا مقدمہ چلانے کی باتیں کی جارہی ہیں ۔