دین اسلام میں انسانیت کی قدرواہمیت

تحریر : مولانا قاری محمد سلمان عثمانی


اسلام دنیا کا ایسا مذہب ہے جو انسانیت کے حقوق کا سب سے بڑا علمبردار ہے جس نے تمام حقوق اس کی حیثیت کے مطابق رکھ دیئے، اسلام امن سلامتی و آشتی کا دین ہے جس میں کوئی جبر نہیں۔ اتنا آسان مذہب کوئی نہیں جتنا اسلام ہے۔ہماری روزمرہ زندگی میں جو ہم وقت گزارتے ہیں ہر طرح کی ہماری رہنمائی اسلام ہی کرتا ہے اور ہمیں اچھی زندگی گزارنے کے اصول بتاتا ہے۔ اگر ہم صحیح معنوں میں اسلامی تعلیمات اور سنت نبویﷺ پر عمل کریں تو ہماری زندگی جنت بن جائے۔ جب سے ہم نے اسلامی تعلیمات اور نبی کریمﷺ کے اسوہ حسنہ کو چھوڑا ہے، اس وقت سے مشکلات اور پریشانیوں نے ہمیں آ گھیرا ہے۔

اسلام محض عبادات کا نام نہیں ہے، اسلام انسانی زندگی کے جملہ معمولات اور معاملات کے بارے میں رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ یہ واحد الہامی دین ہے جو انسان کو سونے، اٹھنے، جاگنے، کاروبار کرنے، دوسروں کے ساتھ معاملات کرنے کی مکمل رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ زندگی کو درپیش کوئی معاملہ اور شعبہ ایسا نہیں ہے جس میں قرآن مجید انسانیت کو رہنمائی مہیا کرتا نظر نہیں آتا۔ آج مسلم اُمہ کا سب سے بڑا مسئلہ قرآن و سنت کے مطالعہ سے دوری ہے۔  ہر مسلمان پر یہ لازم ہے کہ وہ باقاعدگی کے ساتھ قرآن و سنت کا مطالعہ بھی کرے اور آیات ربانی کے حوالے سے غور و فکر اور تدبر سے کام لے،اسلام میں نیکی کا جو جامع تصور پیش کیا گیا ہے، اس میں خدمت خلق، حقوق انسانیت،رہن سہن اور معاشرت بھی ایک لازمی حصہ ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ’’ نیکی صرف یہی نہیں کہ آپ لوگ اپنے منہ مشرق اور مغرب کی طرف پھیر لیں بلکہ اصل نیکی تو یہ ہے کہ کوئی شخص اللہ پر اور قیامت کے دن پر اور فرشتوں پر اور (اللہ کی) کتاب پر اور پیغمبروں پر ایمان لائے، اللہ کی محبت میں اپنامال قرابت داروں،یتیموں،محتاجوں، مسافروں، سوال کرنے والے(حقیقی ضرورت مندوں) اور غلاموں کی آزادی پر خرچ کرے۔ یہ وہ لوگ ہیں جو نماز قائم کرتے ہیں، زکوٰۃ دیتے ہیں اور جب کوئی وعدہ کریں تو اسے پورا کرتے ہیں۔ سختی، مصیبت اور جہاد کے وقت صبر کرتے ہیں، یہی لوگ سچے ہیں اور یہی متقی ہیں(البقرہ:177)۔

نبی کریم ﷺ نے ا رشاد فرمایا:کامل مومن وہ ہے جس کی ایذا سے لوگ مامون و محفوظ ہوں (صحیح بخاری)، نیز یہ بھی فرمایا: بہترین انسان وہ ہے جس سے دوسرے انسانوں کو فائدہ پہنچے(کنز العمال)۔

نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: ایک مسلمان کے دوسرے مسلمان پر پانچ حق ہیں: ملاقات ہونے پر سلام کرنا،چھینک پر رحمت کی دعا دینا ،بیماری میں عیادت کرنا،مرنے پر جنازے میں شرکت کرنا، جو خود کوپسند ہو وہی اپنے مسلمان بھائی کیلئے پسند کرنا(ترمذی)۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: بنی اسرئیل میں ایک بدکار عورت، پیاسے کتے کو پانی پلانے سے جنت میں چلی گئی جبکہ بنی اسرائیل ہی کی ایک پارسا عورت ایک بلی کو محبوس کرکے بھوک پیاس سے مار دینے کے سبب جہنم رسید ہوئی (ترمذی)۔

حضورنبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایاجس کسی کا کوئی غلام ہو تو اس غلام کو وہی لباس پہنائے جو خود پہنتا ہے، وہی کھانا کھلائے جو خود کھاتا ہے۔  اس کے ذمہ اتنا کام نہ لگائے جو اس پرغالب آئے(بخاری و مسلم)۔ مزید فرمایاجب تم میں سے کسی کاخادم اس کو آگ کی گرمی اور دھویں سے بچا کر اس کیلئے کھاناتیار کرے تو اس کا ہاتھ پکڑ کر اپنے ساتھ بٹھاکر کھانا کھلاؤ! ورنہ کم از کم ایک لقمہ اس کے منہ میں ڈال دو(ترمذی)۔ رسول اللہ ﷺنے ارشاد فرمایا: اپنے آنے والے خلیفہ کو وصیت کرتاہوں: اللہ تعالیٰ سے ڈرے۔ مسلمانوں کے بڑوں کا احترام کرے۔ چھوٹوں پر شفقت کرے۔ علماء کی تعظیم کرے۔ کسی کوتکلیف دے کر ذلیل نہ کرے۔ ڈرا ڈرا کر کافر نہ کرے۔ اپنا دروازہ ان کیلئے بند نہ کرے، یہاں تک کہ کمزوروں پر طاقتور ظلم کرنے لگ جائیں (سنن کبری للبیہقی)۔ 

حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا ’’تم میں سے بہترین شخص وہ ہے جو اپنے گھر والوں کے حق میں بہترین ہو(سنن ترمذی،صحیح ابن حبان)۔ حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا جو دنیا میں کسی مصیبت زدہ سے کسی دنیاوی تکلیف اور مصیبت کودور کر دے (یا دورکرنے میں مدد کرے)تو اللہ تعالیٰ اس سے قیامت کے دن اُخروی مصیبت کو ہٹا دیں گے نیز جودنیا میں مشکلات میں گھرے ہوئے کسی شخص کیلئے آسانی پیدا کرنے کی کوشش کرے تواللہ تعالیٰ اس کیلئے (دونوں جہاں کی) آسانیاں پیدا فرما دیں گے اور اللہ تعالیٰ اس بندے کی مسلسل مدد فرماتے ہیں جو کسی اپنے بھائی کی مدد کرتا ہے(ترمذی)۔ 

رسول اللہﷺ نے جو مربوط نظام، انسانی حقوق کا پیش کیا، وہ زندگی کے تمام شعبوں پر محیط ہے، جن میں احترام انسانیت، بشری نفسیات و رجحانات اور انسان کے معاشرتی، تعلیمی، شہری، ملکی، ملی، ثقافتی، تمدنی اور معاشی تقاضوں اور ضروریات کا مکمل لحاظ کیا گیا ہے۔ حقوق کی ادائیگی کو اسلام نے اتنی اہمیت دی ہے کہ اگر کسی شخص نے دنیا میں کسی کا حق ادا نہیں کیا تو آخرت میں اسے ادا کرنا پڑے گا، ورنہ سزا بھگتنی پڑے گی۔انسانی جان ومال اور عزت وآبرو کی حفاظت انسانی حقوق میں سب سے پہلا اور بنیادی حق ہے، اس لیے کہ جان سب سے قیمتی اثاثہ ہے۔ بعثت نبویﷺ سے قبل انسانی جانوں کی کوئی قیمت نہ تھی، سب سے پہلے رسول اللہﷺ نے انسانی جان کا احترام سکھایا، ایک انسان کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیا، دہشت گردی، انتہاپسندی،بدامنی اور قتل وغارت گری کی بناء￿  پر انسان کا جو حق سب سے زیادہ متاثر ہورہا ہے۔ وہ اس کی زندگی اور احترام انسانیت کا حق ہے۔اسی طرح اسلام نے تمام قسم کے امتیازات اور ذات پات، نسل، رنگ، جنس، زبان، حسب و نسب اور مال و دولت پر مبنی تعصبات کو جڑ سے اکھاڑ دیا اور تمام انسانوں کو ایک دوسرے کے برابر قرار دیا، خواہ وہ امیر ہوں یا غریب، سفید ہوں یا سیاہ، مشرق میں ہوں یا مغرب میں، مرد ہوں یا عورت اور چاہے وہ کسی بھی لسانی یا جغرافیائی علاقے سے تعلق رکھتے ہوں، بیوی شوہر کے حقوق ادا نہ کرے تو شوہر کی زندگی کا سکون غارت ہوجائے گا، پڑوسی ایک دوسرے کے حقوق ادا نہ کریں تومحبت و امن کی فضا مکدر ہوجائے گی۔

اسی طرح مسلم غیر مسلموں کے حقوق ادا نہ کریں تو دنیا تعصب و عناد اور فتنہ وفساد کے جنگل میں تبدیل ہوجائے گی۔ بالکل اسی طرح ماں باپ اولاد کے حقوق ادا نہ کریں تو اولاد نافرمان، باغی، دین سے دور اور والدین کے لیے مصیبت و وبال بن جائے گی اور اولاد ماں باپ کے حقوق ادا نہ کرے تو ماں باپ کو بڑھاپے میں سہارا اور سکون نہیں ملے گا۔غرض یہ کہ دنیا میں فساد ہی فساد برپا ہوجائے گااور امن قائم نہ رہ سکے گا، پس امن کو قائم رکھنے کیلئے ضروری ہے کہ تمام انسان ایک دوسرے کے وہ تمام حقوق، جو اللہ تعالیٰ نے لازم کیے ہیں، ادا کرتے رہیں،یہی اسلام کی اولین تعلیم اور نبی کریم ﷺ کامقصد بعثت ہے۔

اللہ تعالیٰ ہم سب کو دین اسلام کی آفاقی تعلیمات اور نبی کریمﷺ کے اسوہ حسنہ پر عمل پیرا ہونے کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمین

 

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

میدان محشر میں نعمتوں کا سوال!

’’اور اگر کفران نعمت کرو گے تو میری سزا بہت سخت ہے‘‘ (سورہ ابراہیم :7) ’’اور اس نے تمہارے کان اور آنکھیں اور دل بنائے تاکہ تم شکر گزار بنو‘‘ (سورۃ النحل : 78)’’اے ایمان والو! ہماری دی ہوئی ستھری چیزیں کھاؤ اور اللہ کا شکر ادا کرو اگر تم اُسی کی عبادت کرتے ہو‘‘ (البقرہ )’’اللہ تعالیٰ اس سے راضی ہوتا ہے جو کھاتا ہے تو اس پر خدا کا شکر ادا کرتا ہے اور پانی پیتا ہے تو اس پر خدا کا شکر ادا کرتا ہے‘‘ (صحیح مسلم)

کامیاب انسان کون؟

’’وہ اہل ایمان کامیابی پائیں گے جو اپنی نماز میں خشوع اختیار کرنے والے ہیں‘‘ (المومنون) قرآن و سنت کی روشنی میں صفاتِ مومناللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ’’جس نے خود کو گناہوں سے بچالیا حقیقتاً وہی کامیاب ہوا(سورۃ الیل)

صدقہ: اللہ کی رضا، رحمت اور مغفرت کا ذریعہ

’’صدقات کو اگر تم ظاہر کر کے دو تب بھی اچھی بات ہے، اور اگر تم اسے چھپا کر دو تو یہ تمہارے لیے زیادہ بہتر ہے‘‘(سورۃ البقرہ)

مسائل اور ان کا حل

’’اسے اپنے گھر لے جاو‘‘ کہنے سے طلاق نہیں ہوتی سوال :میں نے اپنی بیوی سے ایک موقع پرکہاتھاکہ میں تمہیں کبھی ناراض نہیں کروں گا،اگرکوئی ناراضی ہوئی توآپ کے کہنے پرطلاق بھی دے دوں گا۔

فیض حمید کی سزا،بعد کا منظر نامہ

آئی ایس آئی کے سابق سربراہ اور سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو سزا سنا دی گئی ہے جو کئی حلقوں کیلئے ایک واضح پیغام ہے۔ ریاست ملک میں عدم استحکام پھیلانے والے عناصر کیلئے زیرو ٹالرنس کی پالیسی اختیار کر چکی ہے۔

پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے امکانات

چیف الیکشن کمشنر کا مؤقف ہے کہ الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کے لیے تیار ہے،لیکن حکومتِ پنجاب نے10 جنوری تک کا وقت مانگا ہے۔ پنجاب حکومت نے انتخابی بندوبست کرنا ہے جبکہ شیڈول کا اعلان الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے۔