مسائل اور ان کا حل
وضو میں پائوں پہلے دھونا سوال :کیا اگرپہلے پاؤں دھوئیں تو وضو ہو جائے گا؟ (رحیم قادری ، سمندری)
جواب:ترتیب کے مطابق وضوکرناسنت ہے لہٰذا ترتیب کا خیال رکھنا چاہئے۔ اگرپہلے پاؤں دھولئے تو وضو تو ہو جائے گا لیکن سنت کے مطابق نہ ہو گا، اس لئے پاؤں وضوکے آخرمیں دھونے چاہئیں(بہشتی زیور1؍38)۔
کسی رکعت میں سورت ملانا
بھول جائیں تو کیا حکم ہے ؟
سوال :اگرکسی رکعت میں قل ھواللہ پڑھنابھول جائیں تو سجدہ سہوکرناضروری ہے؟(زاہد سجاد، سمن آباد لاہور)
جواب:کسی رکعت سے کیا مراد ہے ؟بہرحال اصولی مسئلہ یہ ہے کہ فرض نمازکی پہلی 2رکعتوں میں اوروتر،سنت ونوافل کی تمام رکعتوں میں سورۂ فاتحہ کے بعد3 چھوٹی آیات یاایک بڑی آیت کے بقدر قرأت کرناواجب ہے خواہ وہ سورہ اخلاص ہو یا کوئی دوسری سورت،لہٰذااگراتنی بھی قرأ ت نہیں کی توترک واجب کی وجہ سے سجدہ کرنا واجب ہو گا(بہشتی زیور 2؍96)۔ واضح رہے کہ فرض نماز میں قرأ ت کایہ حکم امام اورمنفرد (تنہا نماز پڑھنے والے )کیلئے ہے مقتدی (یعنی امام کے پیچھے نماز پڑھنے والے) کیلئے قرأ ت کاحکم نہیں ہے۔ وہ امام کے پیچھے خاموش رہے گا ۔
شہید کا زندہ ہونا اور رزق ملنا
سوال :شہیدکے متعلق لکھاہے کہ اللہ کے نزدیک زندہ ہے، نزدیک سے کیامرادہے وہ توسب کے نزدیک زندہ ہے؟
جواب: آپ سے ترجمہ سمجھنے میں غلطی ہوئی’’ اللہ کے نزدیک‘‘ جملے کا تعلق زندہ ہونے سے نہیں بلکہ رزق دئیے جانے سے ہے یعنی آیت قرآنیہ میں ’’عند ربھم‘‘ کاتعلق’’ احیاء‘‘ کے ساتھ نہیں بلکہ’’ یرزقون‘‘ کے ساتھ ہے لہٰذاترجمہ یہ نہیں ہے کہ’’ رب کے پاس زندہ ہیں‘‘ بلکہ ترجمہ یہ ہے ’’انہیں اپنے رب کے پاس سے رزق ملتاہے‘‘۔پوری آیت قرآنی بمعہ ترجمہ اس طرح ہے: ’’ولاتحسبن الذین قتلوافی سبیل اللہ امواتاًبل احیاء عندربھم یرزقون‘‘ (آل عمران169)، ترجمہ: (اے پیغمبر!)جولوگ اللہ کے راستے میں قتل ہوئے ہیں انہیں ہرگزمردہ نہ سمجھنابلکہ وہ زندہ ہیں ،انہیں اپنے رب کے پاس رزق ملتا ہے( دیکھئے آسان ترجمہ قرآن 1؍232)۔
غیر سودی بینکوں میں انویسٹمنٹ کرنا
سوال :۔ مفتی صاحب حکومت اور اسٹیٹ بنک آف پاکستان کی طرف سے اسلامی بنکاری نظام کا جنہیں لائسنس دیاگیا ہے،کیا ان اداروں میں اِنویسٹمنٹ کر سکتے ہیں؟ یہ سود کے زمرے میں آتا ہے یا نہیں؟ اور فکسڈ ڈیپازٹ پر ماہوار منافع پر بھی جواب ارسال فرمائیں؟ (زبیر ظہیر، کراچی)
جواب:جن بینکو ں کو اسلامی بینکاری کا لائسنس ملا ہوا ہے اور ان میں باقاعدہ مستند مفتیان کرام کا شرعی ایڈوائزاری بورڑمیںموجود ہو، جس کی زیرنگرانی وہ بینک اپنے مالیاتی امور سر انجام دیتے ہوں۔ آپ کو ان مفتیان کرام کی دیانت پر اعتماد ہو تو ان بینکوں میںانویسٹ کرنا جائز ہے اور ان سے نفع حاصل کرنا بھی جائز ہے۔ تاہم حالات تبدیل ہو سکتے ہیں، اس لیے وقتاً فوقتاً دارالافتاء سے معلوم کرتے رہنا چاہئے تاکہ اگرکسی وقت شرعی اصولوں سے انحراف پایا جائے تو اس وقت کے حکم سے آپ کو آگاہ کیا جا سکے۔ (رد المحتار5/ 645)، (وفی الفتاوی الہندیۃ 4/ 285)
جدید آلات سے مچھر مارنا
سوال: آج کل مچھر مارنے کے جدید آلات آئے ہوئے ہیں، کیا ان آلات کے ذریعے مچھر مارنا جائز ہے؟
جواب:آج کل مچھر مارنے کے جو جدید آلات دستیاب ہیں ان کے ذریعے عموماً مچھر کرنٹ یا شعاعوں سے مرتے ہیں، جلتے نہیں ہیں۔ اس لئے ان کا استعمال شرعاً جائز ہے۔ اگر بالفرض ان میں بعض آلات ایسے ہوں جن سے مچھر جلتے ہوں تو ایسی صورت میں بھی ان کے استعمال کی گنجائش ہوتی ہے۔ ان آلات کے استعمال کا مقصد خود کو مچھروں اور مکھیوں کے شر سے بچانا ہوتا ہے لہٰذا اگر ان کے ذریعے کوئی مچھر یا مکھی خود سے جل کر مر جائے تو اسے آلہ لگانے والے کی طرف سے جلانا نہیں کہا جا سکتا جو کہ ناجائز عمل ہے۔ (صحیح مسلم 3/ 1548)، (رد المحتار6/ 752)
لائسنس آگے کسی کو فروخت کرنا
سوال:۔کیا مال درآمد کرنے کاتجارتی لائسنس آگے فروخت کر سکتے ہیں؟
جواب: اگر قانونی طور پر اسے فروخت کرنے کی اجازت ہو تو لائسنس کو آگے فروخت کرنا جائز ہے۔