دہشت گردی آئوٹ، دوستی ناٹ آئوٹ: کرکٹ جیت گئی

تحریر : زاہداعوان


پاکستان نے سری لنکا کیخلاف سیریز جیت لی، سہ ملکی سیریز بھی راولپنڈی میں شروع ہوگی

ہمارا روایتی دشمن ہمیشہ کھیلوں میں سیاست کو گھسیٹتا ہے اور انہیں کبھی بھی پاکستان میں انٹرنیشنل سپورٹس کی کامیابی ہضم نہیں ہوتی۔ سری لنکن ٹیم پر لاہور میں حملہ ہو، نیوزی لینڈ ٹیم کو دورہ پاکستان کے دوران ملنے والے دھمکی آمیز میسجزہوں یا سری لنکا کا موجودہ دورہ پاکستان سبوتاژ کرنے کی کوشش، ہر سازش کے پیچھے ایک ہی ہاتھ چھپا ہوتا ہے۔ 

سری لنکا کا دورہ نہ صرف انتہائی کامیابی سے جاری ہے بلکہ سہ ملکی سیریز کیلئے زمبابوے کی ٹیم بھی سہ ملکی سیریز کھیلنے کیلئے پاکستانی نژاد سکندر رضا کی قیادت میں پاکستان پہنچ چکی ہے اور 18نومبر سے سہ ملکی سیریز بھی راولپنڈی میں شروع ہو رہی ہے۔

 ہمارے دشمن ہمسائے سے یہ سب کچھ کیسے ہضم ہو سکتاہے؟ روایتی حریف نے معرکہ حق میں شکست کا بدلہ لینے کیلئے پہلے افغان کرکٹ ٹیم کو اپنی پراکسی کے طور پر استعمال کیا اور سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز کو خراب کرنے کی کوشش کی۔ افغانستان ٹیم نے تو وہی کیا جو ہمارا دشمن چاہتا تھا یعنی وہ یہ بھول گئے کہ پاکستان نے نہ صرف ان کے لاکھوںخاندانوں کی میزبانی کی بلکہ ابھی تک ان کی پرورش کر رہاہے اور یہ سب احسانات فراموش کرکے افغانیوں نے پاکستان میں کھیلنے سے انکار کردیا تاہم زمبابوے کرکٹ ٹیم نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی درخواست پر فوری لبیک کہا اور یوں دشمن کی سازش خاک میں مل گئی۔ 

اس کے بعد روایتی حریف نے دوبارہ نیوزی لینڈ کے کھلاڑیوں کی طرح اسلام آباد میں دہشتگردی کے واقعہ کو جواز بنا کرسری لنکن کھلاڑیوں میں عدم تحفظ کا احساس پیدا کرنے کی کوشش کی۔ اس بار پاکستان کرکٹ بورڈ، پاکستانی اعلیٰ حکام خصوصاً وفاقی وزیرداخلہ و چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کا کردار انتہائی مثبت رہا اور انہوں نے مہمان ٹیم کے تمام تحفظات دور کرکے دشمن کی سازشوں کو نیست ونابود کردیا۔ کچھ مہمان کھلاڑیوں کے تحفظات سامنے آنے پر محسن نقوی فوری طور پر متحرک ہوئے اور سری لنکن حکام سے رابطے کے ساتھ مہمان ٹیم کے ہوٹل پہنچ گئے۔ چیئرمین پی سی بی اور سری لنکن کرکٹ ٹیم کے درمیان ملاقات 90 منٹ تک جاری رہی۔ محسن نقوی نے سری لنکن کرکٹ ٹیم کو دورہ پاکستان جاری رکھنے پر آمادہ کیا اور سری لنکن ٹیم ممبران کے تمام تحفظات دور کیے اور کھلاڑیوں کے ہر ایشو کو بہترین انداز سے حل کیا۔وزیرداخلہ نے کھلاڑیوں کو بتایا کہ وہ ذاتی طور پر تمام کھلاڑیوں کی سیکیورٹی کو سپروائز کریں گے اور انہوں نے سری لنکن کھلاڑیوں کی فیملیز کو بھی پاکستان آکر میچز دیکھنے کی دعوت دی۔ جس کے بعد سری لنکا نے دورہ پاکستان جاری رکھنے اور ٹیم کے کسی بھی رکن نے دورہ ادھورا چھوڑ کر واپس نہ جانے کااعلان کیا تاہم سیکیورٹی انتظامات کو مزید فول پروف بنانے کیلئے شیڈول میں معمولی ردوبدل کیاگیا۔

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان سیریز کا دوسرا ون ڈے انٹرنیشنل میچ جمعہ کو راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلا گیا۔ مہمان سری لنکن کھلاڑیوں کے دلیرانہ فیصلے اور پھر پاکستانی قوم کی جانب سے اظہار تشکر کی بہترین مثال نے ایک نئی تاریخ رقم کر دی۔ اس میچ سے قبل سری لنکن ٹیم نے جمعرات کو پنڈی سٹیڈیم میں بھرپور پریکٹس بھی کی، جب ٹیم ٹریننگ کیلئے سٹیڈیم پہنچی تو ان کا شاندار استقبال کیاگیااور انہیں گلدستے پیش کئے گئے۔ اسی طرح جمعہ کے روز مہمانوں کے استقبال کیلئے راولپنڈی کی مرکزی شاہراہ مری روڈ اور سٹیڈیم کے اندر سری لنکا کے قومی پرچموں کی ایک بہار نظر آئی۔ جب کہ پہلی بار کسی بھی باہمی ایک روزہ سیریز میں سٹیڈیم تماشائیوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا اور اہلیان راولپنڈی اسلام آباد نے اپنے ہاتھوں میں مہمان ٹیم کا قومی پرچم لہرا کر اظہار تشکر کی ایک نئی مثال قائم کی۔ 

اب بات سیریز کے دوسرے ون ڈے میچ کی کرتے ہیں جس میں کامیابی حاصل کرکے پاکستان نے ہوم سیریز بھی اپنے نام کرلی اور اب سیریز کا تیسرا اورآخری میچ آج راولپنڈی سٹیڈیم میں ہی کھیلا جائے گا۔ دوسرے ایک روزہ انٹرنیشنل میچ میں قومی ٹیم کے کپتان شاہین شاہ آفریدی طبیعت ناساز ہونے پر نہ کھیل سکے اور سلمان آغا نے قیادت کی۔ پاکستان نے ٹاس جیت کر رات کی نمی کو مدنظر رکھتے ہوئے مہمان ٹیم کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی،سری لنکن ٹیم نے مقررہ 50 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 288رنز بنائے۔ سری لنکا کی جانب سے جینتھ لیانگے54، کمندو مینڈس 44، سدیرا سمارا  وکرما42، ونندو ہاسارنگا 37ناٹ آئوٹ، کامل مشرا27، پاتھم نسانکا 24 اور کوسال مینڈس 20رنز بنا کر نمایاں رہے۔ پاکستان کی جانب سے حارث رئوف اور ابرار احمد نے 3،3جبکہ وسیم جونیئر نے 1وکٹ حاصل کی۔

جواب میں پاکستان کی جانب سے فخرزمان اور صائم ایوب نے جارحانہ انداز سے اننگز کا آغاز کیاتاہم 77کے مجموعی سکور پر صائم ایوب33رنز بنا کر آئوٹ ہوگئے۔بابراعظم نے بھی فخر کا خوب ساتھ دیا،177سکور پر فخرزمان 78رنز بنا کر آئوٹ ہوئے۔ اس طرح دوسری وکٹ کی شراکت میں 100رنز بنے۔ اس کے بعد بابراعظم اور محمد رضوان کے درمیان تیسری وکٹ کی شراکت میں شاندار 112رنز نے گرین شرٹس کو 8وکٹوں سے فتح دلائی۔ بابراعظم نے ناقابل شکست102اور محمدرضوان نے ناقابل شکست 51سکور کیے۔ سری لنکا کی جانب سے دونوں وکٹیں دشمانتھا چمیرا نے لیں۔ بابراعظم ناقابل شکست 102رنز کی فاتحانہ اننگز کھیلنے پر پلیئر آف دی میچ قرار پائے۔اس طرح پاکستان نے نہ صرف سیریز میں دوصفر سے برتری حاصل کی بلکہ ٹرافی بھی اپنے نام کرلی۔ 

دوسرے ون ڈے میچ میں پاکستانی بیٹنگ کی بہتر جھلک نظر آئی اور تمام بلے باز کھل کر کھیلے۔ یہی وہ لمحہ تھا جس کا شائقین کرکٹ 2سال، 2ماہ اور 14دن سے انتظار کررہے تھے اوربابر اعظم نے بالآخر ون ڈے انٹرنیشنل سنچری کا 807 دن کا انتظار ختم کر دیا، ناقابل شکست 102 رنز بنا کر پاکستان کو فتح دلا دی۔ سابق قومی کپتان نے تہرے ہندسوں کے بغیر83 اننگز کے بعد 119 گیندوں کی شاندار اننگز میں آٹھ چوکے لگائے اورسنچری سکور کرکے ایک اور سنگ میل بھی عبور کرلیا۔بابر اس کامیابی پر پہلے گھٹنوں کے بل سجدہ ریز ہوئے اور نان سٹرائیکر اینڈ پر کھڑے محمد رضوان کو گلے لگا لیا۔ راولپنڈی کا ہجوم اس لمحے کامنتظر تھا اورخوشی سے جھوم اٹھا، ہر طرف بابر، بابر کے نعرے لگ رہے تھے۔اس طرح بابراعظم نے20ویں سنچری سکور کرکے سابق اوپنر سعید انور کا پاکستان کیلئے ون ڈے میں سب سے زیادہ سنچریوں کا ریکارڈ برابر کر دیا۔

آج پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے انٹرنیشنل سیریز اپنے اختتام کو پہنچ جائے گی اور منگل (18نومبر) سے پاکستان، سری لنکا اور زمبابوے کے درمیان سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سیریز کا آغاز ہوگا، یہ ٹورنامنٹ بھی راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں ہی کھیلا جائے گا کیونکہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے لاہور میں سموگ، مہمان ٹیموں کی فول پروف سیکیورٹی اور آپریشنل وجوہات کی بنا پر سہ ملکی سیریز کے لاہور میں ہونے والے تمام میچز بھی راولپنڈی منتقل کر دئیے ہیں۔پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی)نے تین ملکی ٹورنامنٹ کے شیڈول میں بھی ردوبدل کردیا، سیریز کے تمام میچز اب پنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں 18 سے 29 نومبر کے درمیان ہوں گے۔اس سے قبل سیریز کے میچز 17 سے 29 نومبر تک راولپنڈی اور لاہور میں ہونا تھے۔ شیڈول میں تبدیلی کا فیصلہ شریک بورڈز کی مشاورت سے آپریشنل وجوہات کی بنیاد پر کیا گیا۔اس سے قبل پی سی بی نے سری لنکا سے بقیہ دو ون ڈے میچوں کا شیڈول بھی تبدیل کیا تھا۔دوسرا ون ڈے 13 کے بجائے 14 نومبر کو کھیلا گیااور تیسرا ون ڈے 15 کے بجائے آج16 نومبر کو کھیلا جائے گا۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی)کی جانب سے سری لنکا کے خلاف پہلے ون ڈے میچ میں سلو اوور ریٹ پر پاکستان کرکٹ ٹیم پر جرمانہ کیا گیا تھا۔ پاکستان کو میچ فیس کا 20 فیصد جرمانہ ادا کرنا پڑا۔ پاکستان ٹیم نے مقررہ وقت میں4 اوورز کم کرائے۔پہلے ون ڈے میں دونوں ٹیموں کے درمیان انتہائی سنسی خیز مقابلہ ہوا اور میچ کا فیصلہ آخری اوور میں ہوا تاہم دوسرے ایک روزہ انٹرنیشنل میچ میں قومی ٹیم نے پچھلے تجربے کو سامنے رکھتے ہوئے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کافیصلہ کیا کیونکہ رات کو نمی کے باعث بائولنگ مشکل ہوتی ہے اور گرین شرٹس نے اس کا بھرپور فائدہ اٹھایا۔اس میچ پاکستانی بیٹنگ میں اعتماد دکھائی دیا اور میدان میں آنے والے چاروں بلے بازوں نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مہمان ٹیم کی جانب سے کیچز ڈراپ کرنے سے بھی خوب فائدہ اٹھایا۔ ون ڈے سیریز کی جیت اپنی جگہ، پاکستان کی سب سے بڑی کامیابی دہشت گردی کو شکست دینا اور یہ ثابت کرنا ہے کہ ہم ایک پرامن اور کھیلوں سے محبت کرنے والی قوم ہیں۔ قومی کھلاڑیوں نے بھی ’’دہشت گردی آئوٹ، دوستی ناٹ آئوٹ‘‘ کا خوبصورت پیغام دے کر شائقین کرکٹ کے دل جیت لئے۔

زمبابوے ٹیم بھی پاکستان پہنچ چکی ہے، سہ ملکی سیریز کے تمام میچز اب 18سے29نومبر تک کھیلے جائیں گے۔

بابراعظم کی 2سال بعد سنچری، سابق کپتان نے سعیدانور کا 20سنچریوں کا ریکارڈ بھی برابر کردیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

پاکستان کرکٹ:کامیابیوں کاسفر

نومبر کا مہینہ پاکستان کرکٹ کیلئے غیر معمولی اور یادگار رہا

35ویں نیشنل گیمز:میلہ کراچی میں سج گیا

13 دسمبر تک جاری رہنے والی گیمزمیں مردوں کے 32اور خواتین کے 29 کھیلوں میں مقابلے ہوں گے

کنجوس کا گھڑا

کسی گاؤں میں ایک بڑی حویلی تھی جس میں شیخو نامی ایک بوڑھا آدمی رہتا تھا۔ شیخو بہت ہی کنجوس تھا۔ اس کی کنجوسی کے قصے پورے گاؤں میں مشہور تھے۔ وہ ایک ایک پائی بچا کر رکھتا تھا اور خرچ کرتے ہوئے اس کی جان نکلتی تھی۔ اس کے کپڑے پھٹے پرانے ہوتے تھے، کھانا وہ بہت کم اور سستا کھاتا تھا۔

خادمِ خاص (تیسری قسط )

حضرت انس رضی اللہ عنہ بہترین تیر انداز تھے۔ کبھی ایسا نہیں ہوا کہ ان کا تیر راہ سے بھٹکا ہو، وہ ہمیشہ نشانے پر لگتا تھا۔ انہوں نے ستائیس جنگوں میں حصہ لیا۔ تُستَر کی جنگ میں آپ ؓ ہی نے ہر مزان کو پکڑ کر حضرت عمرؓ کی خدمت میں پیش کیا تھا اور ہر مزان نے اس موقع پر اسلام قبول کر لیا تھا۔

فوقی نے اک چوزہ پالا

فوقی نے اک چوزہ پالا چوں چوں چوں چوں کرنے والا اس کی خاطر ڈربہ بنایا

’’میں نہیں جانتا‘‘

ایک صاحب نے اپنے بیٹے کا ٹیسٹ لینا چاہا۔ فارسی کی کتاب الٹ پلٹ کرتے ہوئے وہ بیٹے سے بولے ’’بتاؤ ’’نمید انم‘‘ کے معنی کیا ہوتے ہیں؟‘‘۔