ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2026ء، شیڈول جاری میگا ایونٹ:اہم معر کے، بڑے ٹاکرے
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی)کی جانب سے مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2026 ء کے شیڈول کا اعلان کرنے کے ساتھ ہی میگا عالمی ایونٹ کے بڑے ٹاکرے زیربحث آنے لگ گئے ہیں۔
بھارت اور سری لنکا میں منعقد ہونے والا ورلڈ کپ کا یہ دسواں ایڈیشن 20 ٹیموں کے درمیان 2024ء کے فارمیٹ کے تحت کھیلا جائے گا،جس کی میزبانی بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا اور سری لنکا کرکٹ 7 فروری سے 8 مارچ 2026 تک کریں گے۔
سری لنکا اس سے قبل 2012 ء میں اور بھارت 2016ء میں اس ایونٹ کی میزبانی کر چکا ہے۔ بھارت میں5 مقامات اور سری لنکا میں3 مقامات پر55 میچ کھیلے جائیں گے۔ شرکاء20 ٹیموں میں 2 میزبانوں کی ٹیمیں، 2024 ء کے ایڈیشن کی 7 ٹاپ ٹیمیں، آئی سی سی مینزٹی 20 انٹرنیشنل ٹیم رینکنگ میں 3 اعلیٰ درجہ کی ٹیمیں جو پہلے ہی کوالیفائی ہوئیں اور8 دیگر ٹیمیں علاقائی کوالیفائر کے ذریعے طے کی گئی ہیں۔ اٹلی نے پہلی بار مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلئے کوالیفائی کیا ہے۔
آئی سی سی مردوں کا ٹی 20 ورلڈ کپ ،ٹوئنٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل فارمیٹ میں کرکٹ کا ہر 2سال بعد ہونے والا ایونٹ ہے، جس کا اہتمام انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی)کرتا ہے۔ یہ پہلی بار 2007 ء میں جنوبی افریقہ میں کھیلا گیا تھا اور 2026ء کا ٹورنامنٹ اس کادسواں ایڈیشن ہے۔ نواں ایڈیشن 2024ء میں ویسٹ انڈیز اور امریکہ میں منعقد ہوا، جس میں 20 ٹیموں نے مقابلہ کیا، اور فائنل میں جنوبی افریقہ کو شکست دینے والے بھارت نے جیتا۔
ٹی 20 ورلڈ کپ 2026ء کا اہم ترین ٹاکرا پاکستان اور بھارت کے درمیان 15 فروری کو ہو گا۔ دیگر ٹیموں سے پاکستان اپنے لیگ میچز 7، 10 اور 18 فروری کو کھیلے گا۔ ایونٹ کا آغاز 7 فروری کو ہوگا جبکہ فائنل 8 مارچ کو احمد آباد یا کولمبو میں کھیلا جائے گا۔پاکستان اپنے تمام میچز سری لنکن سر زمین پر کھیلے گا۔گرین شرٹس کے ایونٹ کے فائنل میں پہنچنے کی صورت میں فائنل کولمبو میں کھیلا جائے گا۔
ایونٹ میں شامل 20 ٹیموں کو 4 گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے، گروپ اے میں پاکستان، بھارت، امریکہ، نیدرلینڈز اور نمیبیا کی ٹیمیں شامل ہیں۔گروپ بی میں آسٹریلیا، سری لنکا، عمان، زمبابوے، آئرلینڈ، گروپ سی میں انگلینڈ، ویسٹ انڈیز، بنگلادیش، نیپال اور اٹلی جبکہ گروپ ڈی میں نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ، افغانستان، کینیڈا اور یو اے ای شامل ہیں۔آئی سی سی شیڈول کے مطابق 7 فروری سے 19 فروری تک ہر روز 3 میچز کھیلے جائیں گے جبکہ 20 فروری کو ایک میچ آسٹریلیا اور عمان کے درمیان کھیلا جائے گا۔میگا ایونٹ میں سپر ایٹ مرحلہ 21 فروری سے یکم مارچ تک جاری رہے گا جبکہ پہلا سیمی فائنل 4 مارچ کو کولکتہ یا کولمبو میں کھیلا جائے گا جبکہ دوسرا سیمی فائنل5 مارچ کو ممبئی میں ہوگا۔
آج ہم اپنے قارئین کیلئے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے پانچ بڑے ٹاکروں کا تذکرہ کرتے ہیں جنہیں ٹورنامنٹ کے دوران خصوصی اہمیت حاصل رہے گی۔میگا ایونٹ کا سب سے اہم اور بڑا معرکہ پاک بھارت ٹاکرا ہوگا۔ 15 فروری 2026ء کو کولمبومیں دونوں روایتی حریف آمنے سامنے ہوں گے اور توقع ہے کہ یہ ٹورنامنٹ کا سب سے زیادہ دیکھا جانے والا میچ ہو گا۔ورلڈ کپ مقابلوں میں بھارت کو برتری حاصل ہے، تاہم پاکستان کی تاریخ بتاتی ہے کہ اسے کبھی بھی کم نہیں سمجھا جا سکتااور گرین شرٹس بھارت سمیت دنیا کی کسی بھی ٹیم کو شکست سے دوچار کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ پاکستانی سکواڈآج کل بہتر فارم میں ہے اور جنوبی افریقہ، سری لنکا اور سہ ملکی ٹی 20 انٹرنیشنل سیریز میں مسلسل فتوحات حاصل کر چکا ہے۔ یہ مقابلہ دفاعی چیمپئن بھارت کیلئے امتحان ہوگا، جس کی قیادت سوریہ کمار یادیو کر رہے ہیں۔ گرین شرٹس ٹی ٹوئنٹی ٹیم سلمان علی آغا کی کپتانی میں مسلسل انٹرنیشنل کرکٹ کھیل رہی ہے جس سے میگا ایونٹ کی تیاری میں بڑی مدد مل رہی ہے۔
عالمی کپ کا دوسرا اہم میچ جنوبی افریقہ اور افغانستان کے درمیان11 فروری کو احمد آبادمیں کھیلا جائے گا۔2024 ء کے سیمی فائنل کا یہ ری میچ ایک بار پھر میدان سجائے گا۔ جنوبی افریقہ اگرچہ مضبوط دکھائی دیتا ہے مگر افغانستان کا سپن اٹیک انڈین کنڈیشنز میں نہایت خطرناک ہو سکتا ہے۔ فضل حق فاروقی اور نوین الحق کی تیز بائولنگ قابل ذکر ہے جبکہ زدران اور گرباز بیٹنگ لائن اپ کو استحکام دیتے ہیں۔ دوسری طرف پروٹیز نوجوان صلاحیتوں جیسے بریوس اور مافاکا کے ساتھ نئے توازن کی تلاش میں ہیں۔
انگلینڈ بمقابلہ ویسٹ انڈیز 11 فروری کو ممبئی میں کھیلا جانے والا میچ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کا تیسرا اہم میچ قرار دیا جاسکتا ہے۔اس میچ میں 2016 ء کے فائنل کی یادیں ایک بار پھر تازہ ہوں گی۔ دونوں ٹیموں نے 2025ء میں نئی قیادت کا آغاز کیا۔ انگلینڈ ہیری بروک کی رہنمائی میں بہتر کارکردگی دکھا رہا ہے جبکہ ویسٹ انڈیز اچھے کھیل کے باوجود نتائج کے حصول میں مشکلات کا شکار ہے۔ جب یہ دونوں ٹیمیں آمنے سامنے ہوں تو کسی اضافی محرک کی ضرورت نہیں رہتی۔
میگا ٹورنامنٹ کا چوتھا اہم میچ آسٹریلیا بمقابلہ سری لنکا 16 فروری کو کینڈی میں ہوگا۔ جب دو سابق چیمپئنز کی ٹکر سری لنکا کی سرزمین پرہوگی۔ آسٹریلیا کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں سری لنکا کے خلاف ریکارڈ بہتر ہے مگر میزبان ٹیم تبدیلی کے دور سے گزرنے کے باوجود اپنے مداحوں کے سامنے بڑا تاثر چھوڑنے کیلئے پرعزم ہے۔ پاتھم نسانکا، پریرا، ہسرنگا، تھشرا اور تھیکشنا ٹیم کی امیدوں کا مرکز ہوں گے۔ دوسری طرف آسٹریلیا بھی گزشتہ دو ایڈیشنز میں ناکامی کے بعد ٹرافی کے حصول کیلئے بے تاب نظر آئے گا۔
اٹلی اور نیپال کے درمیان 12 فروری کو ممبئی میں ہونے والا ٹاکرا بھی ٹورنامنٹ کے سب سے منفرد اور دلچسپ میچوں میں سے ایک قرار دیا جا سکتا ہے۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پہلی بار ڈیبیو کرنے والی ٹیم اٹلی نے یورپی کوالیفائر میں حیران کن کارکردگی دکھائی ہے۔ آسٹریلوی اور انگلش ڈومیسٹک تجربہ رکھنے والے کھلاڑی انہیں پوشیدہ خطرہ بنا دیتے ہیں۔ دوسری جانب نیپال نے ایشیا کوالیفائر میں ناقابل شکست مہم کے ساتھ ثابت کیا کہ وہ کسی بھی حریف کو مشکل میں ڈال سکتے ہیں۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کی حالیہ کارکردگی کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹی 20 ورلڈکپ میں بہتر کارکردگی کی امید کی جا سکتی ہے، یہ سطور شائع ہونے تک ہمارا ہوم انٹرنیشنل سیزن بھی ختم ہو چکا ہو گا اور سہ ملکی سیریز کے ٹائٹل کا فیصلہ بھی ہوچکا ہوگاتاہم مجموعی طور پر گرین شرٹس کی کارکردگی کو متوازن قرار دیا جاسکتا ہے اور ابھی قومی ٹیم کو میگا ایونٹ سے پہلے مزید میچز ملیں گے جو یقینا مفید ثابت ہوں گے تاہم شاہینوں کو انجریز سے بچنا ہوگا اور فٹنس پر بھرپورتوجہ دینے کی ضرورت ہے۔
بھارت اور سری لنکا میں ہونے والے10ویں ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل ورلڈکپ میں20ٹیمیں 7 فروری سے 8 مارچ تک 8مقامات پر4گروپوں میں 55میچ کھیلیں گی
پاکستان اور بھارت کے درمیان ایونٹ کا اہم ترین ٹاکرا 15 فروری بروز اتوار کھیلا جائے گا، دیگر ٹیموں سے پاکستان اپنے لیگ میچز 7، 10 اور 18 فروری کو کھیلے گا