مہنگے ڈرائی فروٹ کے سستے متبادل

تحریر : انعم اسحاق


مہنگائی نے جہاں روزمرہ کی ضروریات کو متاثر کیا ہے، وہیں صحت بخش غذاؤں تک رسائی بھی عام آدمی کے لیے مشکل ہوتی جارہی ہے۔ خاص طور پر بادام، پستہ، کاجو، اخروٹ اور چلغوزے جیسے ڈرائی فروٹ اب متوسط طبقے کی پہنچ سے بھی باہر ہوتے جا رہے ہیں۔

 لیکن خوشی کی بات یہ ہے کہ اگر آپ یہ مہنگے میوہ جات نہیں خرید سکتے تو ان کے صحت بخش اور سستے متبادل بھی موجود ہیں جو تقریباً وہی غذائی فوائد فراہم کرتے ہیں۔ ہم ایسے ہی چند مفید، آسانی سے دستیاب اور کم قیمت متبادل پیش کر رہے ہیں۔

 بادام کا متبادل: مونگ پھلی

بادام وٹامن ای، صحت مند چکنائی اور پروٹین سے بھرپور ہوتے ہیں، مگر آج کل بادام کی قیمتیں عام لوگوں کو سوچنے پر مجبور کرتی ہیں۔ اس کا بہترین اور کم قیمت متبادل مونگ پھلی ہے۔

فوائد:مونگ پھلی میں پروٹین کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے، تقریباً بادام کے برابر۔صحت مند فیٹس سے بھرپور، دل کی صحت کیلئے بہترین۔ فولیٹ، نیاسین اور میگنیشیم کی اچھی مقدار موجود۔ غذائیت کے باوجود قیمت بہت کم۔

 کاجو کا متبادل: سورج مکھی اور کدو کے بیج

کاجو نرم ذائقے کا حامل ڈرائی فروٹ ہے مگر قیمت کے اعتبار سے خاصا مہنگا ہے۔ اگر آپ کاجو خریدنے کی سکت نہیں رکھتے تو سورج مکھی اور کدو کے بیج بہترین متبادل ہیں۔

فوائد:اومیگا 6 فیٹی ایسڈز سے بھرپور۔ زنک اور میگنیشیم کی مناسب مقدار۔ اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور۔دل اور دماغ کی صحت کیلئے بہترین۔

 پستہ کا متبادل: چنے

پستہ اپنی منفرد خوشبو اور ذائقے کی وجہ سے پسند کیا جاتا ہے، مگر مہنگائی نے اسے عام دسترس سے دور کردیا ہے۔ اس کے مقابلے میں بھنے ہوئے چنے بہترین، مقوی اور انتہائی سستے ہیں۔

فوائد:پروٹین سے بھرپور، وزن کم کرنے والوں کے لیے بہترین۔فائبر کی زیادہ مقدار، نظامِ ہاضمہ بہتر۔آئرن، پوٹاشیم اور بی وٹامنز فراہم کرتا ہے۔کیلوریز کم ہونے کے باعث زیادہ کھانے کا خطرہ نہیں ہوتا۔

 اخروٹ کا متبادل: السی کے بیج

اخروٹ دماغی صحت کے لیے بہترین مانے جاتے ہیں کیونکہ ان میں اومیگا تھری کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، مگر ان کی قیمت اکثر بہت زیادہ ہوتی ہے۔ اس کا کم قیمت اور شاندار متبادل السی کے بیج ہیں۔

فوائد:اخروٹ کی طرح اومیگا تھری فیٹی ایسڈز سے بھرپور۔فائبر کی زیادہ مقدار، وزن اور شوگر کنٹرول میں مددگار۔دل کی صحت کو بہتر بناتے ہیں۔قیمت اخروٹ کے مقابلے میں بہت کم۔

 چلغوزے کا متبادل: تل اور مونگ پھلی

چلغوزہ پاکستان میں سب سے مہنگا ڈرائی فروٹ ہے، اور سردیوں میں اس کی قیمت کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔ اگر آپ چلغوزہ نہیں خرید سکتے تو تل اور مونگ پھلی دونوں بہترین اور غذائیت سے بھرپور متبادل ہیں۔

فوائد:تل میں کیلشیم، زنک اور میگنیشیم کی بھرپور مقدار۔مونگ پھلی پروٹین سے بھرپور اور دل کیلئے مفید۔دونوں میں صحت مند چکنائیاں اور اینٹی آکسیڈنٹس موجود۔

 کھجور ہر مہنگے میوہ کا بہترین متبادل

اگر آپ کو توانائی، منرلز، فائبر اور میٹھا کسی ایک سستے ذریعے میں چاہیے تو کھجور ایک بہترین انتخاب ہے۔ کھجور تقریباً ہر ڈرائی فروٹ کا غذائیتی متبادل ثابت ہو سکتی ہے۔

فوائد:فوری توانائی فراہم کرتی ہے۔پوٹاشیم، میگنیشیم، آئرن اور فائبر سے بھرپور۔دل اور دماغ دونوں کے لیے مفید۔

 کشمش کا متبادل: منقہ اور گڑ

کشمش مہنگی ہو تو منقہ نسبتاً سستا مل جاتا ہے، جب کہ توانائی کے لیے گْڑ ایک بہترین اور دیسی حل ہے۔

فوائد:منقہ دماغ اور آنکھوں کے لیے مفید۔گڑ خون بڑھانے، معدہ بہتر کرنے اور تھکاوٹ دور کرنے میں مددگار۔مہنگے ڈرائی فروٹ یقینا غذائیت سے بھرپور ہیں، لیکن صحت صرف مہنگی چیزوں سے نہیں، درست انتخاب سے بنتی ہے۔ اگر آپ کا بجٹ محدود ہے تو مونگ پھلی، السی، تل، چنے، سورج مکھی کے بیج اور کھجور جیسے سستے متبادل آپ کو وہی طاقت، وہی توانائی اور تقریباً وہی غذائی فوائد فراہم کر سکتے ہیں،وہ بھی بجٹ پر بوجھ ڈالے بغیر!

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

ہمارے کھانے کی عادات کے صحت پر منفی اثرات

ہمارے ملک میں گزشتہ کچھ برسوں میں کھانے پینے کی عادات میں نمایاں تبدیلیاں آئی ہیں۔ دودھ، تازہ سبزیوں اور کم تیل والے گھریلو کھانوں کی جگہ اب چکنائی سے بھرپور فاسٹ فوڈ، زیادہ نمک اور چینی پر مبنی ڈبہ بند اشیا، سوفٹ ڈرنکس اور تلی ہوئی نمکین غذاؤں نے لے لی ہے۔

کینو،سردیوں کا سنہری تحفہ

سردیوں کے موسم میں بازاروں کی رونق، ٹوکریوں کی بہار اور فضا میں گھلی ہوئی میٹھی مہک کینو کے بغیر ادھوری سمجھی جاتی ہے۔ یہ ترش مگر شیریں پھل نہ صرف پاکستان کی زرعی شان ہے بلکہ غذائیت اور صحت کے اعتبار سے بھی اپنی مثال آپ ہے۔

سیاسی کشیدگی میں اضافہ ، اہم فیصلے متوقع

ملک میں ایک اور سیاسی بھونچال آتا دکھائی دے رہا ہے۔ سیاسی گرما گرمی بڑھ رہی ہے۔ حکومت اور اس کے اتحادیوں کی توپوں کا رُخ ایک مرتبہ پھر پاکستان تحریک انصاف اور اس کے بانی کی جانب ہو چکا ہے۔

ٹکراؤ کی سیاست کا منظر نامہ

حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان سیاسی محاذآرائی زور پکڑتی جارہی ہے۔رانا ثنا اللہ اور عطا تارڑ کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی سے مفاہمت یا بات چیت کا کوئی امکان نہیں۔پی ٹی آئی اگر بانی سے خود کو علیحدہ کر لے تو بات چیت ہو سکتی ہے۔

کلچر ڈے پر ہنگامہ آرائی قابلِ مذمت

سندھ میں ہر سال کی طرح امسال بھی دسمبر کے پہلے اتوار کو یوم ثقافت سندھ جوش و خروش سے منایا گیا۔ صوبے بھر میں ریلیاں نکالی گئیں، عوام کا جوش و خروش دیدنی تھا، شرکا اجرک، سندھی ٹوپی اور ثقافتی لباس پہن کر خوشی خوشی شریک ہوئے اور صوبے کی تہذیب سے وابستگی کا اظہار کیا۔

دعوؤں اورنعروں کی سیاست

خیبرپختونخوا میں جہاں ایک طرف دہشت گردی کی آگ لگی ہوئی ہے وہیں سیاسی حدت بھی بڑھتی جارہی ہے۔ اتوار کو ہونے والے جلسے میں توقع کی جارہی تھی کہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی سخت زبان استعمال کریں گے جیسا کہ انہوں نے ماضی میں ایک آدھ بار کیا،لیکن شاید انہیں محتاط رہنے کا کہاگیاتھا۔