جناحؒ کے ماہ وصال

تحریر : روزنامہ دنیا


٭ 25دسمبر 1876ء کو کراچی میں پیداہوئے۔٭ 04جولائی 1887ء کو سندھ مدرستہ السلام میں داخلہ ہوا۔ ٭ 1892ء کو اعلیٰ تعلیم کیلئے برطانیہ روانہ ہوئے۔٭ 1897ء کو بطور وکیل بمبئی ہائیکورٹ سے منسلک ہوئے۔

٭  10مارچ 1904ء کو بمبئی میونسپل کارپوریشن کے رکن منتخب ہوئے۔

٭  8جنوری 1907ء کو انڈین مسلمان ایسوسی ایشن کلکتہ کے نائب صدر منتخب ہوئے۔

٭  4جنوری 1910ء کو امپریل لیجسیلٹیو کونسل کے رکن منتخب ہوئے۔

٭  10اکتوبر1913ء کو آل انڈیا مسلم لیگ کے رکن بنے۔

٭  30دسمبر 1916ء کو  مسلم لیگ لکھنؤ کے اجلاس کی صدارت کی۔ لکھنؤ پیکٹ منظور ہوا۔

٭  19اپریل 1918ء کو سر ڈنشا کی بیٹی رتی بائی سے شادی ہوئی۔

٭  28مارچ 1919ء کو رولٹ ایکٹ کیخلاف احتجاجاً امپریل لیجسلیٹو کونسل سے مستعفی ہوئے۔

٭  31دسمبر1919ء کو آل انڈیا مسلم لیگ کے مستقل صدر منتخب ہوئے۔

٭  28دسمبر1920ء کو کانگریس سے علیحدگی اختیار کی۔

٭  31مارچ 1923ء کو خلافت موومنٹ کانفرنس کے بعد مسلم لیگ کی تنظیم نو کی۔

٭  14نومبر1923ء کو انڈین لیجسلیٹو اسمبلی کے بلا مقابلہ رکن منتخب ہوئے۔

٭  24مارچ 1924ء کو آل انڈیا مسلم لیگ کے دوسری بار صدر منتخب ہوئے۔ 

٭  28مارچ 1929ء کو قائد اعظمؒ نے اپنے چودہ نکات پیش کیے۔

٭  12نومبر1930ء کو لندن میں پہلی گول میز کانفرنس میں شرکت کی۔ 

٭  جون 1931ء میں اسمبلی سے مستعفی ہوئے اور لندن گول میز کانفرنس میں شرکت کی۔

٭  1932-1935ء:لندن میں قانون کی پریکٹس کی۔

٭  11اکتوبر1934ء کو بمبئی کی مسلم نشست سے اسمبلی کے بلامقابلہ رکن منتخب ہوئے۔

٭  24اکتوبر 1935ء کو لندن سے واپس آئے۔

٭  فروری 1936ء کو مسجد شہید گنج کے تنازع کے سلسلہ میں لاہور کا دورہ کیا۔

٭  3جون 1937ء مسلمانوں کی فلاح و بہبود اور آزاد پریس کیلئے فنڈ کی اپیل کی۔

٭  16ستمبر1937ء کو مرکزی اسمبلی میں مسلم پرسنل لاء کے سلسلے میں تین ترامیم پیش کیں۔

٭  3مارچ 1938ء کو گاندھی کے نام خط، مسلم لیگ کو مسلمانوں کی تنظیم تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا۔

٭  2دسمبر1938ء کو آل انڈیا مسلم لیگ کے متفقہ صدر منتخب ہوئے۔

٭  8فروری 1939ء کو قائداعظم ؒ کی کال پر ہندوستان کے مسلمانوں نے یوم فلسطین منایا۔

٭  5اکتوبر1939ء کو گاندھی کے ساتھ وائسرائے سے ملاقات کی۔

٭  3نومبر 1939ء کو عالمی جنگ میں تعاون کیلئے مسلم لیگ کے مطالبات کا اعلان کیا۔

٭  22 تا24مارچ 1940ء لاہور کے اجلاس کی صدارت کی ، قرارداد لاہور کی منظوری دی۔

٭  14نومبر1940ء کو دہلی میں مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن قائم کی۔

٭  23مارچ1941ء کو یوم قرارداد لاہور منانے کی کال دی۔

٭  25مارچ 1941ء کو سٹیفررڈ کرپس سے ملاقات کی اور پاکستان کا مطالبہ پیش کیا۔

٭  6مارچ 1942ء کو برطانوی وزیراعظم چرچل کو خط لکھا جس میں کہاکہ مسلم لیگ کی تائید کے بغیر جو آئین بنے گا اسے قبول نہیں کیا جائے گا۔

٭  26جولائی1943ء کو خاکسار رفیق صابر نے قائد اعظم ؒ پر قاتلانہ حملہ کیا۔

٭  13اگست1943ء کو مسلم لیگ نے قائداعظم ؒ کی سلامتی کی خوشی میں یوم تشکر منایا۔

٭  24اپریل 1944ء کو لاہور میں قائداعظمؒ کے خضر حیات ٹوانہ سے مذاکرات ہوئے۔

٭  9تا27ستمبر1944ء جناح گاندھی مذاکرات جاری رہے۔

٭  11جنوری 1946ء کو انتخابات میں مسلم لیگ کی تاریخی کامیابی پر یوم فتح منانے کا اعلان کیا۔

٭  7تا9اپریل1946ء کو دہلی کنونشن کی صدارت کی جس میں ہندوستان بھر کے منتخب مسلم لیگ اراکین شریک ہوئے اور قرارداد لاہور 1940ء میں ترمیم منظور ہوئی۔

٭  12مئی 1946ء کو کیبنٹ مشن کو مسلم لیگ کی آئینی تجاویز ارسال کیں۔

٭  4جون 1946ء کو آل انڈیا مسلم لیگ کونسل نے کیبنٹ مشن پلان منظور کیا۔

٭  15اگست 1946ء کو عبوری حکومت کے سلسلے میں نہرو سے بمبئی  میں ملاقات کی۔

٭  2ستمبر1946ء کو کانگریس کی عبوری حکومت کے خلاف قائد اعظم کی ہدایت پر مسلم لیگ نے یوم سیاہ منایا۔

٭  ستمبر تا اکتوبر1946ء کو مسلم لیگ کی عبوری حکومت میں شمولیت کیلئے وائسرائے سے ملاقاتیں کیں۔

٭  25اکتوبر1946ء کو مسلم لیگ نے عبوری حکومت میں شمولیت اختیار کی۔

٭  نومبر1946ء کو بہار میں مسلم کش فسادات، تیس ہزار مسلمان قتل اور پندرہ ہزار بے گھر ہوئے۔

٭  3جون 1947ء کو تقسیم ہند کے منصوبے کا اعلان کیا گیا۔

٭  25جون 1947ء کو بلوچستان کے شاہی جرگے سے الحاق پاکستان کی اپیل کی۔

٭  26جون 1947ء کو سلہٹ  کے مسلمانوں سے پاکستان کے حق میں ووٹ کی اپیل کی۔

٭  26جولائی1947ء کو پاکستان کی دستور ساز اسمبلی کی تشکیل کی۔

٭  7اگست 1947ء کو دہلی سے کراچی آئے۔

٭  11اگست 1947ء پاکستان کی دستور ساز اسمبلی کا پہلا اجلاس ہوا۔

٭  12اگست 1947ء کو لیاقت علی خان نے اسمبلی میں قرارداد پیش کی کہ محمد علی جناح کو قائداعظم لکھا اور پکارا جائے گا۔

٭  14اگست 1947ء کو لارڈ مائونٹ بیٹن کی جانب سے اقتدار کی منتقلی ہوئی۔

٭  15اگست 1947ء کو قائداعظم نے بطور گورنر جنرل پاکستان حلف اٹھایا اور کابینہ کی نامزدگی کی۔

٭  یکم نومبر 1947ء کو لارڈ مائونٹ بیٹن سے کشمیر پر مذاکرات کئے۔

٭  8دسمبر1947ء کو اقوام متحدہ کے تقسیم فلسطین کے فیصلے کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا۔

٭  30جنوری  1948ء گاندھی کے قتل پر تعزیتی پیغام

٭  یکم جولائی 1948ء کو سٹیٹ بنک آف پاکستان کا افتتاح کیا۔

٭  14جولائی 1948ء کو زیارت روانہ ہوئے۔

٭  11ستمبر1948ء کوکراچی میں وفات پائی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

بانی پاکستان،عظیم رہنما،با اصول شخصیت قائد اعظم محمد علی جناحؒ

آپؒ گہرے ادراک اور قوت استدلال سے بڑے حریفوں کو آسانی سے شکست دینے کی صلاحیت رکھتے تھےقائد اعظمؒ کا سماجی فلسفہ اخوت ، مساوات، بھائی چارے اور عدلِ عمرانی کے انسان دوست اصولوں پر یقینِ محکم سے عبارت تھا‘ وہ اس بات کے قائل تھے کہ پاکستان کی تعمیر عدل عمرانی کی ٹھوس بنیادوں پر ہونی چاہیےعصرِ حاضر میں شاید ہی کسی اور رہنما کو اتنے شاندار الفاظ میں خراجِ عقیدت پیش کیا گیا ہو جن الفاظ میں قائد اعظم کو پیش کیا گیا ہے‘ مخالف نظریات کے حامل لوگوں نے بھی ان کی تعریف کی‘ آغا خان کا کہنا ہے کہ ’’ میں جتنے لوگوں سے ملا ہوں وہ ان سب سے عظیم تھے‘‘

قائداعظمؒ کے آخری 10برس:مجسم یقینِ محکم کی جدوجہد کا نقطہ عروج

1938 ء کا سال جہاں قائد اعظم محمد علی جناحؒ کی سیاسی جدوجہد کے لحاظ سے اہمیت کا سال تھا، وہاں یہ سال اس لحاظ سے بھی منفرد حیثیت کا حامل تھا کہ اس سال انہیں قومی خدمات اور مسلمانوں کو پہچان کی نئی منزل سے روشناس کرانے کے صلے میں قائد اعظمؒ کا خطاب بھی دیا گیا۔

خود اعتمادی، خواتین کی معاشرتی ضرورت

خود اعتمادی ہر شخص کی شخصیت، کامیابی اور ذہنی سکون کا بنیادی جزو ہے۔ یہ وہ صلاحیت ہے جو انسان کو اپنے فیصلوں، خیالات اور احساسات پر یقین کرنے کی ہمت دیتی ہے۔

شال، دوپٹہ اور کوٹ پہننے کے سٹائل

سردیوں کا موسم خواتین کے فیشن میں تنوع اور نفاست لے کر آتا ہے۔ اس موسم میں شال، دوپٹہ اور کوٹ نہ صرف جسم کو گرم رکھتے ہیں بلکہ شخصیت، وقار اور انداز کو بھی نمایاں کرتے ہیں۔ درست سٹائل کا انتخاب خواتین کے لباس کو عام سے خاص بنا سکتا ہے۔

آج کا پکوان:فِش کباب

اجزا : فش فِلے : 500 گرام،پیاز :1 درمیانہ (باریک کٹا ہوا)،ہری مرچ : 2 عدد (باریک کٹی)،ہرا دھنیا : 2 چمچ،ادرک لہسن پیسٹ :1 چمچ،نمک : 1 چمچ،لال مرچ پاؤڈر : 1چمچ،کالی مرچ : آدھا چائے کا چمچ،زیرہ پاؤڈر : 1 چائے کا چمچ،دھنیا

5ویں برسی:شمس ُ الرحمن فاروقی ، ایک عہد اور روایت کا نام

جدید میلانات کی ترویج و ترقی میں انہوں نے معرکتہ الآرا رول ادا کیا