یوٹیوب پر اپ لوڈ ہونے والی سب سے پہلی ویڈیوآپ روزانہ یوٹیوب پر بہت سی ویڈیو دیکھتے ہیں جن میں سے کچھ ویڈیو محفوظ (سیو) کر لیتے ہیں اور بعض کو شیئر بھی کرتے ہیں۔ اس طرح ہمارے ذہنوں میں ایک سوال آتا ہے کہ سب سے پہلے یو ٹیوب پر کونسی ویڈیو اپ لوڈ کی گئی تھی؟۔ تو آئیے ہم کو آپ کوبتاتے ہیںکہ وہ کونسی ویڈیو تھی جو یو ٹیوب پر اپ لوڈ کی گئی، اس کا تخلیق کار کون تھااور اس نے یہ ویڈیوکہاں پر جا کر شوٹ کی تھی۔ 2005ء کے آغاز میں انٹرنیٹ کا جال دنیا بھر میں پھیل چکا تھا اور تقریباً ہر کوئی انٹرنیٹ تک رسائی رکھتا تھا۔ 14 فروری 2005ء میں پے پال کمپنی کے تین سابق ملازمین جاوید کریم، سٹیوچن اور چاڈ لی نے انٹرنیٹ پر ویڈیو شیئرنگ کا سب سے بڑا پلیٹ فارم ''یو ٹیوب‘‘ کا آغاز کیا۔ یو ٹیوب کی تخلیق نے ویڈیو دیکھنے، ویڈیو بنانے اور ویڈیو شیئر کرنے میں انقلاب برپا کر دیا۔یو ٹیوب کے آنے سے دنیا میں ایک نئی صنعت قائم ہوئی اورآج یوٹیوبرز اپنی ویڈیوز اپ لوڈ کر کے اشتہارات کی مد میں اچھی خاصی آمدنی حاصل کرتے ہیں۔ یہ 7 اپریل 2005ء کی بات ہے جب جاوید کریم نے ''می ایٹ دی زو‘‘نامی پہلی یوٹیوب ویڈیو پوسٹ کی۔ 18 سیکنڈ کی ویڈیو، جس کا عنوان ہے ''میںچڑیا گھر میں ہوں‘‘ میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جاوید، کریم، یو ٹیوب کے شریک بانی، سین ڈیاگو چڑیا گھر میں ہاتھیوں کے ایک جھنڈ کے سامنے کھڑے ہیںاور کہہ رہے ہیں کہ ''ٹھیک ہے، تو یہاں ہم ہاتھیوں کے سامنے ہیں، وہ ویڈیو کلپ میں مزید کہتے ہیں ''ان لڑکوں کے بارے میں اچھی بات یہ ہے کہ ان کے پاس واقعی، واقعی، واقعی لمبے تنے ہیں، اور یہ بہت اچھا ہے اور بس اتنا ہی کہنا ہے‘‘۔''می ایٹ دی چڑیا گھر‘‘ کو جاوید کریم نے اپ لوڈ کیا تھا، جو یوٹیوب کے تین بانیوں میں سے ایک ہیں، اور اسے سین ڈیاگو چڑیا گھر میں کچھ ہاتھیوں کے ساتھ ایک لمحے سے لطف اندوز ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔آج، ''Me At the Zoo ‘‘کو پانچ کروڑ چالیس لاکھ (54,000,000) سے زیادہ بار دیکھا جا چکا ہے اور تقریباً دس لاکھ اس پر تبصرے ہیں۔ جاوید کریم کی اس ویڈیو نے انیرنیٹ کی دنیا میں ایک انقلاب برپا کیا اور یوٹیوب کو ویڈیو شیئرنگ کا سب سے بڑا پلیٹ فارم بنانے میں مدد کی۔ اس ویڈیو نے کئی نئی آن لائن صنعتیں شروع کیں اور لوگوں کے میڈیا استعمال کرنے کا طریقہ بدل دیا۔آج کل یوٹیوب پر ویڈیوز اپ لوڈ کرنے والے یوٹیوبرزنے زیادہ تر روایتی طریقہ اپنا رکھا ہے جیسا کہ ''میرے چینل کو سبسکرائب کریں،لائک کریں اور کمنٹ ضرور کریں۔ جاوید کریم کی ویوڈیو بہت ہی سادہ ہے اور انہوں نے صرف اتنا ہی کہہ کر ویڈیو ختم کردی کہ ''بس اتنا ہی کہنا ہے ‘‘۔''می ایٹ دی زو‘‘ ویڈیو اپ لوٹ ہونے کے ایک سال بعد جاوید کریم اوران کے ساتھی شریک بانی نے یہ پلیٹ فارم گوگل کو 1.65 بلین ڈالرمیں فروخت کردیا تھااور اس وقت یوٹیوب کے مطابق یوٹیوب پلیٹ فارم پر ہر ماہ 2 ارب سے زیادہ صارفین وزٹ کرتے ہیں اور ویڈیوز دیکھتے ہیں۔پچھلے کئی سالوں سے یوٹیوب انٹرنیٹ پر سب سے زیادہ استعمال ہونے والا پلیٹ فارم ہے۔ اس وقت ٹی وی شوز، فلموں اور لائیو سٹریمنگ سروس کے ساتھ یو ٹیوب انٹرنیٹ کا سب مقبول پلیٹ فارم بن چکا ہے۔ یوٹیوب انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ اس وقت دنیا بھر میں روزانہ ایک ارب گھنٹے کا مواد دیکھا جاتا ہے اور یہ سب جاوید کریم کی ویڈیو''می ایٹ دی زو‘‘ کے اپ لوڈ ہونے کے ساتھ شروع ہوا۔ یوٹیوب کے ماہانہ 2.5 ارب سے زیادہ صارفین ہیں جو اجتماعی طور پر روزانہ ایک ارب گھنٹے سے زیادہ ویڈیوز دیکھتے ہیں۔ مئی 2019ء تک، ویڈیوز کو پلیٹ فارم پر 500 گھنٹے سے زیادہ مواد فی منٹ کی شرح سے اپ لوڈ کیا جا رہا تھا اور 2021ء تک، مجموعی طور پر تقریباً 14 ارب ویڈیوزیو ٹیوب پر اپ لوڈ ہو چکی تھیں ۔اکتوبر 2006ء میں، یوٹیوب کو گوگل نے 1.65 بلین ڈالرمیں خریدا تھا ۔ گوگل نے صرف اشتہارات سے آمدنی سے یوٹیوب کے کاروباری ماڈل کو بڑھایا، بامعاوضہ مواد جیسے فلمیں اور یوٹیوب کے ذریعہ تیار کردہ خصوصی مواد کی پیشکش تک۔ یوٹیوب نے گوگل کے ایڈسینس پروگرام میں شامل کیا، جس سے یوٹیوب کے صارفین کی آمدن میں اضافہ ہوا اور 2022ء میں یوٹیوب کی سالانہ اشتہاری آمدنی بڑھ کر 29.2 بلین ڈالر ہوگئی جو کہ 2020ء کے مقابلے میں 9 بلین ڈالر زیادہ بنتی ہے۔گوگل نے خریدار ی کے بعد یوٹیوب کی ویب سائٹ کو مزید بہتر بنایا اور موبائل ایپس ، نیٹ ورک ٹیلی ویژن اور دوسرے پلیٹ فارمز کے ساتھ لنک کر کے یوٹیوب کے صارفین میں اضافہ کیا۔ اس کے علاوہ یوٹیوب پر ویڈیو کیٹیگریز میں میوزک ویڈیوز، ویڈیو کلپس، خبریں، مختصر اور فیچر فلمیں، گانے، دستاویزی فلمیں، مووی اور ٹیزر ٹریلرز، لائیو سٹریمز، وی لاگز اور بہت کچھ شامل کیا۔ یوٹیوب پلیٹ فارم پر زیادہ تر موادصارفین یعنی یوٹیوبرز کے ذریعہ تیار کیا جاتا ہے۔YouTube نے انٹر نیٹ کی دنیا میں ایک انقلاب برپا کر رکھا ہے۔ اپنی ترقی اور کامیابی کے باوجود یوٹیوب کے پلیٹ فارم پر بعض اوقات مبینہ طور پر غلط معلومات پھیلانے، کاپی رائٹ شدہ مواد کے اشتراک، اپنے صارفین کی رازداری کی خلاف ورزی، سنسرشپ کو فعال کرنے، بچوں کی حفاظت اور فلاح و بہبود کو خطرے میں ڈالنے، اور پلیٹ فارم کے متضاد یا غلط نفاذ کے لیے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔