آج کا دن
روس کا دولت عثمانیہ کیخلاف اعلان جنگ
2 نومبر1914ء عثمانی بحریہ نے سیواس توپول پر بمباری کر دی جس پر روس نے دولت عثمانیہ کے خلاف جنگ کا اعلان کردیا۔ جس کے بعد جنگ عظیم اوّل کے آغاز پر دولت عثمانیہ کا ساتھ جرمنی اورسلطنت آسٹریا،ہنگری نے دیا۔ پہلی جنگ عظیم کے بعد فاتح مغربی قوتوں نے شکست پانے والے ممالک پر کئی سخت معاہدے مسلط کردیئے۔ ان معاہدوں کے تحت مرکزی قوتوں (جرمنی اور آسٹریا،ہنگری کے ساتھ ساتھ سلطنت عثمانیہ ترکی اور بلغاریہ) سے وسیع علاقے چھین لئے گئے اور بھاری تاوان جنگ مسلط کر دیا گیا۔
برطانیہ مخالف مظاہرے
2نومبر1951ء کو مصر میں برطانیہ مخالف مظاہروں نے زور پکڑ لیا۔ ہنگامہ آرائی کو ختم کرنے کیلئے 6ہزار برطانوی فوجی مصر کے کینال زون میں پہنچے جبکہ فوج کی ایک بڑی تعداد راستے میں تھی۔ یہ لڑائی اگلے 2 سال تک جاری رہی۔ 1953ء میں آئینی بادشاہت کا آغاز ہوا اور 1954ء میں عرب قوم پرست عبدالناصر برسراقتدار آئے۔ 1954ء میں ناصر نے نہر سویز کو قومی کر کے اسے کنٹرول میں لے لیا جس کے بعد اسرائیل اور فرانس نے حملہ کرنے کی کوشش کی لیکن حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے اقوام متحدہ نے مداخلت کر کے حالات کو کنٹرول کیا۔
اولو آگ
2نومبر1882ء کو اولو میں آگ بھڑک اٹھی،آگ کرکوکاٹو اور پکاہوونینکاٹو کے کونے میں دواخانے کے تہہ خانے میں شروع ہوئی، جس نے فن لینڈ کے شہر اولو میں ہالیٹسکاٹو اور پکاہوونینکاٹو کے ساتھ ساتھ 27 عمارتوں کواپنی لپیٹ میں لے لیا۔ ان عمارتوں میںشہریوں کی لاکھوں روپے مالیت کی املاک جل کر راکھ ہو گئیں۔ تہہ خانے کا استعمال پیٹرول اور دیگر آتش گیر مواد کو ذخیرہ کرنے کیلئے کیا جاتا تھا، جس کی وجہ سے آگ قابو سے باہر ہو گئی۔آگ دریائے اولو تک پھیل گئی اور اس کے ساتھ نمک اور اناج کے گوداموں کو بھی تباہ کر دیا۔ تاہم فائر بریگیڈ نے آگ کو پیک ہاؤس تک پھیلنے سے روکنے میں کامیابی حاصل کرلی۔اس آگ کو تاریخ کے بدترین حادثات میں شمار کیا جاتا ہے۔
لولو برگس کی لڑائی
لولو برگس کی لڑائی سلطنت بلغاریہ اور سلطنت عثمانیہ کے درمیان ہونے والی ایک خونریز جنگ تھی۔ اسے پہلی بلقان کی جنگ کی سب سے خوفناک لڑائی بھی کہا جاتا ہے۔یہ جنگ 28 اکتوبر1912ء کو شروع ہوئی اور2نومبر 1912ء تک جاری رہی۔مورخین کے مطابق یہ فرانکو،پرشین جنگ کے خاتمے اور پہلی عالمی جنگ کے آغاز کے درمیان میں یورپ میں لڑی جانے والی سے بڑی جنگ تھی۔