آج کا دن
پرل ہاربر پر حملہ
پرل ہاربر پر حملہ امپیریل جاپانی نیوی ایئر سروس کی طرف سے 7 دسمبر 1941ء کو ہوائی کے علاقے ہونولولو میں پرل ہاربر بیس پر کیا گیا۔یہ جاپان کی جانب سے امریکہ پر کیا جانے والا حیران کن حملہ تھا کیونکہ اس وقت امریکہ پوری طرح سے عالمی جنگ میں حصہ بھی نہیں لے رہا تھا اور ایک غیر جانبدار ملک تھا۔یہی حملہ امریکہ کا دوسری عالمی جنگ میں شامل ہونے کی وجہ بنااور حملے کے دوسرے ہی دن امریکہ بھرپور انداز میں جنگ میں شامل ہو گیا۔جاپان نے یہ حملہ ایک احتیاطی کارروائی کے طور پر کیاتھا اس کا مقصد امریکہ کو جنوب مشرقی ایشیا میں فوجی کارروائیوں میں مداخلت سے روکنا تھا۔ جاپانیوں نے تین کروزر، تین ڈسٹرائر، ایک طیارہ شکن تربیتی جہاز اور ایک مائن لیئر کو نقصان پہنچایا۔ 180 سے زیادہ امریکی طیارے تباہ ہوئے،2ہزار 403 امریکی مارے گئے اورایک ہزار 178 دیگر زخمی ہوئے۔
بلیو ماربل
بلیو ماربل زمین کی ایک تصویر ہے جو 7 دسمبر 1972ء کو چاند پر جاتے ہوئے اپالو17خلائی جہاز کے عملے کی جانب سے سیارے کی سطح سے تقریباً 29ہزار کلومیٹر کے فاصلے سے لی گئی تھی۔ یہ بنیادی طور پر بحیرہ روم سے لے کر انٹارکٹیکا تک زمین کو دکھاتی ہے۔ یہ پہلا موقع تھا جب اپالو کی رفتار نے جنوبی قطب کی تصویر کشی ممکن بنائی۔ جزیرہ نما عرب اور مڈغاسکر کے علاوہ افریقہ کی تقریباً پوری ساحلی پٹی اور بحیرہ ہند کا بیشتر حصہ واضح طور پر نظر آتا ہے۔خلا بارو ں کے مطابق اگر دنیا کو فاصلے سے دیکھا جائے تو وہ ایک نیلے رنگ کے ماربل کی طرح نظر آتی ہے اس لئے ناسا کی جانب سے خلابازوں کی لی گئی تصویر کا نام بھی بلیو ماربل رکھا گیا۔
وائنکوف ہوٹل میں آتشزدگی
7 دسمبر 1946 ء کو وائنکوف ہوٹل میں لگنے والی آگ، امریکی تاریخ کی کسی بھی ہوٹل میں لگنے والی سب سے مہلک آگ تھی، جس میں ہوٹل کے اصل مالکان سمیت 119 افراد ہلاک ہوئے۔ جارجیا کے اٹلانٹا میں 176 پیچ ٹری اسٹریٹ پر واقع وائنکوف ہوٹل کو ''فائر پروف‘‘ کے طور پر مشہور کیا گیا تھا جبکہ ہوٹل کاڈھانچہ بھی سٹیل سے بنایا گیا تھاتاکہ آگ سے محفوظ رہ سکے لیکن اس کے اندرونی حصے آتش گیر تھے اور عمارت سے خروج کا نظام ٹھیک سے ڈیزائن نہیں کیا گیا تھا۔ امرجنسی کی صورت میں عمارت سے نکلنے کیلئے 15منزلوں کیلئے صرف ایک ہی راستہ تھا جو سیڑھیوں سے ہوتا ہوا باہر کی جانب جاتا تھا۔ آگ تیسری منزل سے شروع ہوئی اور اس سے اوپر کے تمام افراد ہوٹل میں ہی پھنس گئے۔ آگ سے بچ جانے والوں کو یا تو اوپری منزل کی کھڑکیوں سے بچایا گیا یا پھر فائر مین کے پکڑے ہوئے جالوں میں کود گئے۔
لانگ آئی لینڈ ریل شوٹنگ
لانگ آئی لینڈ ریل شوٹنگ کا واقعہ7 دسمبر 1993ء کو پیش آیا۔جیسے ہی ٹرین میریلن ایونیوسٹیشن پہنچی ٹرین میں سوار مسافر فرگوسن سے دوسرے مسافروں پر نیم خودکار پستول سے فائرنگ شروع کر دی۔شوٹنگ سے 6 مسافریں ہلاک جبکہ19شدید زخمی ہوئے۔ اس سے قبل کے فرگیوسن مزید قتل عام کرتا،ٹرین میں موجود مسافروں نے اسے پکڑ لیا۔ اسے فروری 1995ء میں چھ افراد کو قتل اور 19کو شدید زخمی کرنے پر سزا سنائی گئی۔