’’Bootes Void‘‘ کائنات کا ایک پرسرار گوشہ
کائنات کی وسعتوں میں جھانکنے کا سفر ہمیشہ سے انسان کیلئے حیرت، تجسس اور جستجو کا باعث رہا ہے۔ ستاروں، سیاروں اور کہکشاں سے بھری یہ کائنات بظاہر ایک مسلسل کہانی کی صورت میں ہمارے سامنے موجود ہے، لیکن اس داستان میں کچھ ایسے گوشے بھی ہیں جو حیرت کے پردوں میں چھپے ہوئے ہیں۔ انہی میں سے ایک گوشہ، جسے ہم ''Bootes Void ‘‘کے نام سے جانتے ہیں، سائنس کی دنیا کا ایک عجیب و غریب راز ہے۔ یہ علاقہ جو زمین سے تقریبا سات سو ملین نوری سال کی دوری پر واقع ہے، کہکشاں سے محروم ایک پراسرار خلا ہے۔
کائنات میں ستاروں اور سیاروں کی کوئی کمی نہیں۔ ہر رات آسمان پر چمکتے ستارے اور دور سے جھلملاتی کہکشائیں ہمیں یہ یقین دلاتی ہیں کہ یہ کائنات بے حد آباد اور روشنیوں سے مزین ہے۔ لیکن یہ بات انتہائی حیرت انگیز ہے کہ اس وسیع و عریض خلا میں کچھ ایسے علاقے بھی موجود ہیں جہاں کچھ بھی نہیں ہے۔ ''Bootes Void ‘‘اسی حیرت کا سب سے بڑا مظہر ہے۔ یہ علاقہ جسے ''دی گریٹ وائیڈ‘‘بھی کہا جاتا ہے۔1981ء میں پہلی بار سائنس دانوں کے مشاہدے میں آیا۔ ناسا کے ماہر فلکیات سر رابرٹ کرشنر نے اس علاقے کو دریافت کیا، جو زمین سے تقریباً 70 کروڑ نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے۔
یہ خلا اس قدر وسیع ہے کہ اگر ہم ایک ایسے فرضی خلائی جہاز کا تصور کریں جو ایک سیکنڈ میں پاکستان سے امریکہ تک کا فاصلہ طے کر سکے، تو اس جہاز کو ''Bootes Void ‘‘کے ایک کنارے سے دوسرے کنارے تک پہنچنے کیلئے تقریبا 300 کھرب سال کا وقت لگے گا۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اس پورے علاقے میں کہکشائیں نہ ہونے کے برابر ہیں، جبکہ کائنات کی ساخت اور اس کے پھیلائو کے موجودہ سائنسی نظریات کے مطابق یہاں کم از کم دس سے بارہ ہزار کہکشائیں ہونی چاہئیں تھیں۔
یہ خالی علاقہ اتنا تاریک ہے کہ روشنی کی کوئی کرن یہاں نظر نہیں آتی۔ روشنی کی موجودگی کیلئے کسی ٹھوس جسم کا ہونا ضروری ہے، لیکن یہاں کوئی ستارہ، سیارہ یا کہکشاں موجود نہیں۔ اس لیے یہ خلا مکمل تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے۔
ناسا کے سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اگر ہم بغیر سینسرز کے پچاس ہزار خلائی گاڑیاں اس علاقے میں چھوڑ دیں، تو وہ کھربوں سال تک سفر کرتی رہیں گی اور کسی چیز سے نہیں ٹکرائیں گی، کیونکہ یہاں کچھ بھی موجود نہیں۔
سائنس دانوں کے مطابق'' بگ بینگ‘‘ کے بعد کائنات کا پھیلائو یکساں تھا اور مادہ ہر طرف برابر تقسیم ہوا۔ اس تقسیم کی بنیاد پر ستارے، سیارے اور کہکشائیں وجود میں آئیں لیکن ''Bootes Void ‘‘میں مادے کی اس تقسیم کا سراغ نہیں ملتا۔ یہ علاقہ سائنس دانوں کیلئے ایک ایسا معمہ ہے جس کا حل ابھی تک دریافت نہیں ہو سکا۔
ماہرین فلکیات کے مطابق، کائنات میں اور بھی خالی علاقے موجود ہیں لیکن ''Bootes Void‘‘اپنی وسعت اور خالی پن کی وجہ سے سب سے منفرد ہے۔ اس علاقے کو ''بووٹس کنسٹی لیشن‘‘ کے نام پر یہ نام دیا گیا، کیونکہ یہ اس صورت فلکی کے قریب واقع ہے۔
یہ حیرت کی بات ہے کہ جہاں پوری کائنات کہکشاں سے بھری ہوئی ہے، وہیں ایک ایسا علاقہ بھی ہے جو مکمل طور پر خالی اور غیر آباد ہے۔ یہ بات نہ صرف فلکیات کے ماہرین بلکہ عام انسانوں کیلئے بھی انتہائی دلچسپ اور حیران کن ہے۔ اس خلا کی موجودگی اس بات کی گواہی دیتی ہے کہ کائنات کے راز کتنے پیچیدہ اور وسیع ہیں۔''Bootes Void ‘‘کا معمہ اس لیے بھی اہم ہے کہ یہ ہمارے کائناتی نظریات کو چیلنج کرتا ہے۔ اگر مادہ ہر طرف یکساں تقسیم ہوا تھا، تو پھر یہ خلا کیسے وجود میں آیا؟ کیا یہ ابتدائی کائنات کی کسی غیر معمولی سرگرمی کا نتیجہ ہے، یا پھر اس کے پیچھے کوئی اور وجہ ہے جو ہماری سمجھ سے بالاتر ہے؟ یہ سوالات نہ صرف سائنس دانوں کیلئے چیلنج ہیں بلکہ انسان کے علم و تجسس کو مزید آگے بڑھانے کا ذریعہ بھی ہیں۔
کائنات کی اس خالی جگہ کو سمجھنا شاید ہمیں بگ بینگ اور کائنات کی ابتدا کے بارے میں مزید معلومات فراہم کر سکے۔''Bootes Void‘‘کی دریافت نے سائنس دانوں کو یہ سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہ کیا کائنات واقعی اتنی یکساں ہے جتنی ہم سمجھتے ہیں؟ یا پھر اس میں ایسے اور بھی خالی گوشے موجود ہیں جو ابھی ہماری نظروں سے اوجھل ہیں؟ یہ تمام سوالات اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ کائنات کے بارے میں ہماری معلومات ابھی نامکمل ہیں، اور ابھی بہت کچھ دریافت ہونا باقی ہے۔
کائنات کا یہ پراسرار خلا ہمیں یہ سبق دیتا ہے کہ علم کی جستجو کبھی ختم نہیں ہوتی۔ ہر دریافت ایک نئے سوال کو جنم دیتی ہے اور ہر سوال ایک نئی جستجو کا آغاز کرتا ہے۔ ''Bootes Void‘‘ کائنات کی ان گنت داستانوں میں سے ایک ہے، جو ہمیں یہ یاد دلاتی ہے کہ یہ کائنات اپنے اندر کتنے راز چھپائے ہوئے ہے۔ شاید یہی راز انسان کو تلاش، تحقیق اور علم کی نئی منزلوں کی طرف لے جاتے ہیں۔
یہ خلا، جسے دیکھنے کیلئے ہمیں جدید ترین دوربینوں کی ضرورت ہے، ایک یاد دہانی ہے کہ انسان جتنا بھی ترقی کر لے، کائنات کی وسعتوں کو مکمل طور پر سمجھنا اب بھی ممکن نہیں۔ یہ پراسرار گوشہ ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ شاید کائنات میں ایسی بہت سی چیزیں ہیں جو ہماری عقل و فہم سے باہر ہیں اور یہی بات کائنات کو اتنا دلکش اور حیران کن بناتی ہے۔
کائنات کا یہ خالی گوشہ''Bootes Void‘‘ ایک ایسا راز ہے جو نہ صرف فلکیات کے ماہرین بلکہ ہر اس شخص کیلئے حیرت اور تجسس کا باعث ہے جو کائنات کی وسعتوں میں دلچسپی رکھتا ہے۔ شاید مستقبل میں ہم اس راز کو سمجھنے کے قابل ہو جائیں، لیکن فی الحال یہ خلا ہمارے لیے کائنات کے ان گنت عجائبات میں سے ایک ہے۔