نیو جی مسجد، بیجنگ خیال کیا جاتا ہے کہ چین میں اسلام ساتویں صدی میں متعارف ہو چکا تھا تاہم بیجنگ میں پہلی مسجد Tangسلطنت کے دور حکومت میں 996ء میں تعمیر ہوئی جو نیو جی مسجد کہلاتی ہے۔ ٹانگ خاندان کا دور حکمرانی 960ء سے 1279ء تک رہا۔ بیجنگ شہر میں یہ مسجد آکس سٹریٹ پر واقع ہے۔ چینی میں نیو(Niu) کا مطلب ہے بیل یا گائے اور جی (Jie)کا مطلب ہے سٹریٹ۔ اس لئے اس مسجد کا نام نیو جی (Niu Jie)پڑ گیا۔ یہ چین کی سب سے پرانی مسجد ہے۔ آغاز سے لے کر آج تک اس میں مرمت اور تزئین و آرائش کا کام جاری رہا اور آج یہ اپنے خوبصورت رنگ و روغن کی وجہ سے نمایاں ہے۔ اس مسجد کا کل رقبہ ڈیڑھ ایکڑ ہے جبکہ اندرونی رقبہ64600مربع فٹ ہے۔ اس میں ایک ہی وقت میں ایک ہزار نماز نماز ادا کر سکتے ہیں۔ یہ مسجد بیجنگ کے ضلع Xuanwuمیں واقع ہے جہاں مسلمانوں کی اکثریت ہے۔ اس وقت بیجنگ میں مسلمانوں کی تعداد 210,000ہے۔ شمالی چین میں یہ مسلمانوں کی سب سے بڑی مسجد ہے۔ اس وقت چین میں 35ہزارمساجد ہیں اور صرف بیجنگ شہر میں چھوٹی بڑی مساجد کی کل تعداد 68ہے۔ نیو جی مسجد 1442ء میں دوبارہ تعمیر کی گئی اور پھر تنگ عہد میں 1696ء میں اس مسجد کے سات سو سال مکمل ہونے پر اس میں توسیع کی گئی۔ اب پانچوں وقت یہاں باقاعدگی سے نماز ادا کی جاتی ہے۔ صبح اور شام کے وقت نمازیوں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے۔ غیر مسلموں کو یہ تاریخی مسجد دیکھنے کی اجازت ہے لیکن انہیں امام کی اجازت لینا پڑتی ہے لیکن جب مسجد میں نماز جاری ہو تو انہیں اندر آنے کی اجازت نہیں۔ غیر مسلم مرد و خواتین کا مسجد میں داخلے کے وقت مناسب لباس میں ہونا لازمی ہے۔ژیننگ شہر کی مسجدیہ مغربی چین میں صوبہ چنگھائی کا دارالحکومت ہے اس کی آبادی 22لاکھ سے زیادہ ہے۔ یہ قدیم شہر ماضی کی شمالی شاہراہ ریشم پر واقع تھا۔ پہلے یہ صوبہ گانسو کا حصہ تھا۔1928ء میں اسے صوبہ چنگھائی میں شامل کیا گیا۔ یہاںڈونگو آن سٹریٹ میں تاریخی ڈونگو آن مسجد واقع ہے۔ژیننگ میں بدھوں کی مشہور خانقاہ ''تائر‘‘ نامی ہے۔ یہ شہر دریائے ہوانگ شوئی کی وادی میں واقع ہے اور بذریعہ ریل تبت کے صدر مقام لہاسہ اور گانسو کے صدر مقام لانژو، سیان اور شنگھائی سے ملا ہوا ہے۔ ژیننگ سے ستر اسی کلو میٹر مغرب میں چنگھائی نامی ایک بڑی جھیل ہے جس سے صوبے کا نام موسوم ہےکولون مسجد، ہانگ کانگ ہانگ کانگ کی کولون مسجد ان میں سے ایک ہے۔ یہ مسجد ایک اسلامی مرکز بھی ہے۔1896ء میں مقامی مسلمانوں کی دینی ضروریات کے پیش نظر یہ مرکز قائم کیا گیا۔ پھر تقریباً 90سال بعد 1986ء میں مسجد نئے سرے سے تعمیر کی گئی۔ اس میں روزانہ پانچوں وقت کی اذان اور نماز باجماعت کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ مسجد میں3500نمازی بیک وقت نماز ادا کر سکتے ہیں یہ ہانگ کانگ میں سب سے بڑی مسجد ہے۔ یہ مسجد ناتھن اور ہے فونگ روڈ کے سنگم پر واقع ہے، اس کے قریب ہی تھوڑے فاصلے پر کولون پارک ہے۔ اس مسجد کی عمارت میں کچھ نقائص اس وقت سامنے آئے جب اس کے زیر زمین (انڈر گرائونڈ) ماس ٹرانزٹ ریلوے بچھائی جانے لگی۔ گو بعد ازاں ماس ٹرانزٹ ریلوے نے معاوضہ ادا کر دیا اور مسلمانوں کے عطیات سے مسجد کی مرمت کر دی گئی مسجد کی دوسری منزل پر بھی نماز ادا کی جا سکتی ہے۔ مسجد کا گنبد بالائی منزل سے 30فٹ بلند ہے اور اس کا قطر 16.5فٹ ہے۔ دوسری منزل کا ایک حصہ خواتین کیلئے مخصوص کیا گیا ہے۔