موسم بہار

اسپیشل فیچر
بہار کا موسم نہ صرف پھولوں اور خوشبوؤں کا موسم ہے بلکہ اس کے پیچھے کئی دلچسپ اور عجیب حقائق بھی چھپے ہیں۔ آئیے کچھ انوکھی رسومات اور حقائق کے بارے جانتے ہیں۔
بہارSpringکیسے ہوئی؟
اس موسم کو انگریزی میں Spring اس لیے کہا جاتا ہے کیونکہ یہ وہ وقت ہوتا ہے جب پودے زمین سے اچانک(Spring forth) باہر نکلتے ہیں۔ یہ اصطلاح 16ویں صدی میں عام ہوئی۔اس سے پہلے اسےLent یا ''نئی کلیوں کا موسم‘‘ کہا جاتا تھا۔
بہاریہ اعتدال (Vernal Equinox)اور علمِ فلکیات
بہار کے پہلے دن (20-23 مارچ) کو Vernal equinoxکہا جاتا ہے جب سورج بالکل خطِ استوا کے اوپر ہوتا ہے۔ اس وقت دن اور رات تقریباً برابر ہوتے ہیں۔ قدیم مصریوں کا عقیدہ تھا کہ اس دن ابوالہول کا مجسمہ سورج کی سمت میں مکمل طور پر سیدھ میں ہوتا ہے۔
جاپان میں چیری بلاسم کا جنون
جاپان میں ساکورا (چیری بلاسم) کے پھول کو بہار کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جاپانی موسمیات کے محکمے پھول کھلنے کی پیشگوئی کرتے ہیں اور لوگ ''ہنامی‘‘(پھول بینی) کے لیے پارکوں میں جمع ہوتے ہیں۔ ایک درخت کے پھول صرف سات دن تک کھلتے ہیں۔
جانوروں پر بہار کا جادو
بہار میں جانوروں کے رویے بھی بدل جاتے ہیں۔ مثال کے طور پر پرندے 20 ہزار کلومیٹر تک کا ہجرتی سفر کرتے ہیں۔ کچھ ممالیہ جانور (جیسے ریچھ) ہائیبرنیشن سے جاگتے ہیں کیونکہ دن لمبے ہونے سے ان کے جسم میں میلاٹونن ہارمون کم ہو جاتا ہے۔
انڈے کا توازن؟
ایک مشہور myth یہ ہے کہ Vernal equinox کے دن انڈے کو عمودی طور پر کھڑا کیا جا سکتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ کسی بھی دن ممکن ہے، بس صبر کی ضرورت ہوتی ہے۔یہ اعتدال کی کششِ ثقل سے نہیں بلکہ انڈے کے خول کی سطح کی ہمواری سے تعلق رکھتا ہے۔
بہار اور آئس کریم کا تعلق
قدیم فارس (ایران) میں بہار کے موسم میں برف اور پھلوں کے شربت کو ملا کر ایک ٹریٹ بنایا جاتا تھا جو آئس کریم کی ابتدائی شکل سمجھا جاتا ہے۔
دنیا کے الٹے موسم
جب شمالی نصف کرہ میں بہار ہوتی ہے، تو جنوبی نصف کرہ (جیسے آسٹریلیا، ارجنٹائن) میں خزاں کا موسم ہوتا ہے۔
بہار اور انسانی موڈ
سورج کی روشنی میں اضافہ انسانی دماغ میں سیروٹونن (خوشی کا ہارمون) بڑھاتا ہے جس سے لوگ زیادہ متحرک اور خوش نظر آتے ہیں۔ قدیم رومی اسے ورنا لٹرجیا(بہار کی دیوانگی) کہتے تھے۔
بہار اور الرجی کا تعلق
کیا آپ جانتے ہیں کہ بہار میں نکلنے والے پولن صرف پھولدار پودوں سے نہیں بلکہ زیادہ تر درختوں (جیسے دیودار، چیڑ) اور گھاس سے آتے ہیں۔ دنیا بھر میں 10سے 30 فیصدلوگ پولن الرجی (Hay fever) کا شکار ہوتے ہیں۔
دنیا کی بہاریہ رسومات
٭ہولی (بھارت): رنگوں کا تہوار جہاں لوگ ایک دوسرے پر رنگ پھینکتے ہیں۔
٭کوپرز ہِل چیڑولنگ (انگلینڈ): ایک پہاڑی سے پنیر کا ڈھیر لڑھکایا جاتا ہے اور لوگ اس کے پیچھے بھاگتے ہیں۔
٭سونگکران (تھائی لینڈ):دنیا کا سب سے بڑا پانی کا تہوار جہاں لوگ ایک دوسرے پر پانی پھینکتے ہیں۔