آج کا دن

اسپیشل فیچر
شاہ فیصل کا قتل
25 مارچ 1975ء کو شاہ فیصل کو ان کے سوتیلے بھائی مسید بن عبدالعزیز کے بیٹے فیصل بن مسید نے گولی مار کر قتل کر دیا۔ شاہ فیصل کا بھتیجا امریکہ سے واپس آیا ہی تھا کہ یہ واقعہ پیش آیا۔ قتل ایک مجلس میں ہوا،جہاں بادشاہ عام شہریوں کے مسائل سننے کے لئے بیٹھا کرتے تھے۔ انتظار گاہ میں فیصل بن مسید نے کویتی نمائندوں سے بات کی جو شاہ فیصل سے ملاقات کے منتظر تھے۔ فیصل بن مسید سے شاہ فیصل کی ملاقات ہوئی تو وہ سعودی رسم و رواج کے مطابق اپنے بھتیجے کو گلے لگانے کیلئے جھکے اور اسی دوران فیصل بن مسید نے پستول نکال کر شاہ فیصل پر گولی چلا دی۔ پہلی گولی بادشاہ کی ٹھوڑی پر لگی اور دوسری گولی ان کے کان میں جا لگی۔ شاہ فیصل کو فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیالیکن وہاں کچھ ہی دیر بعد ان کی موت واقع ہو گئی۔ اس طرح مسلم دنیا ایک دور اندیش رہنما سے محروم ہو گئی۔
پاکستان نے کرکٹ ورلڈ کپ جیتا
25مارچ پاکستان کرکٹ کی تاریخ کا یادگار ترین دن ہے کیونکہ 1992ء میں اسی دن پاکستان نے برطانیہ کو ورلڈ کپ کے فائنل میچ میں 22رنز سے شکست دینے کے بعد عالمی چیمپئن کا اعزاز اپنے نام کیا تھا۔یہ پانچواں عالمی کپ تھا اور اس میں کل نو انٹرنیشنل ٹیموں نے حصہ لیا۔ فائنل کو ملا کر کل39میچ کھیلے گئے۔یہ ورلڈ کپ دو ممالک آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں کھیلا گیا۔پاکستان نے ایک بار ہی عالمی کپ میں فتح حاصل کی ہے۔
سیارہ زحل کے چاند ''ٹائٹن ‘‘ کی دریافت
25مارچ 1655ء کو ہالینڈ کے ریاضی دان کرسٹیان ہیگنز نے سیارہ زحل کا چاند ''ٹائٹن‘‘ دریافت کیا ۔ٹائٹن زحل کا سب سے بڑا چاند اور نظام شمسی کا دوسرا سب سے بڑا قدرتی سیٹلائٹ ہے۔ یہ واحد چاند ہے جس کے بارے کہا جاتا ہے کہ اس کے اوپر ایک گھنا Atmosphere موجود ہے اور یہ زمین کے علاوہ خلا میں پایا جانے والا واحد علاقہ تھا ،جس میں سطحی مائع کی موجودگی کے مستحکم اور واضح ثبوت ملے۔ ٹائٹن زمین کے چاند سے 50 فیصد بڑا ہے۔ یہ مشتری کے چاند Ganymede کے بعد نظام شمسی کا دوسرا سب سے بڑا چاند ہے۔سائنسدانوں کا خیال ہے کہ ٹائٹن پر زندگی کے امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا۔
''امینز معاہدہ‘‘
امینز کے معاہدے نے دوسری اتحاد کی جنگ کے اختتام پر فرانس اور برطانیہ کے درمیان عارضی طور پر دشمنی ختم کر دی۔ اس نے فرانسیسی انقلابی جنگوں کا بھی خاتمہ کیا۔اس معاہدے کے تحت برطانیہ نے اپنی حالیہ فتوحات کو ترک کر دیا جبکہ فرانس کی جانب سے نیپلز اور مصر کو خالی کردیا گیا۔ معاہدے پر 25 مارچ 1802ء کو ایمینس شہر میں جوزف بوناپارٹ اور مارکویس کارنوالس نے ''امن کے حتمی معاہدے‘‘ کے طور پر دستخط کیے۔ اس امن معاہدے کے باجود تقریباً ایک سال ہی امن قائم رہ سکا ۔