گوادر پورٹ نے گندم کی ترسیل و پروسیسنگ میں ملک کی دیگر بندرگاہوں کو پیچھے چھوڑ دیا

کوئٹہ: (دنیا نیوز) گوادر پورٹ نے گندم کی ترسیل و پروسیسنگ میں ملک کی دیگر بندرگاہوں کو پیچھے چھوڑ دیا۔

چائنہ اوورسیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی حکام کے مطابق گوادر بندرگاہ کے ذریعے گندم کی درآمد سے گوادر میں تجارتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا، گوادر پورٹ پر تیز ترین سٹیوڈورنگ سروسز کے ساتھ ساتھ کوئی ڈیمریج اور سٹوریج چارجز نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: رواں مالی سال کے 6 ماہ میں 10 ارب 21 کروڑ ڈالر کا قرض و سود ادا

حکام نے بتایا کہ گندم لانے والے 9 جہازوں میں سے 4 جہاز پہنچ چکے ہیں، پہنچنے والوں جہازوں میں ایم وی لیلا چنئی، ایم وی رچ، ایم وی ویروڈا اور ایم وی ڈوراڈو شامل ہیں، گوادر بندرگاہ دولاکھ میٹرک ٹن گندم کو تیزی سے نمٹانے کے لئے کوشاں ہے۔

سی او پی ایچ سی حکام کے مطابق 2 مارچ کو پہلے لنگر انداز ہونیوالے جہاز سے گندم کے اخراج اور ترسیل کے لیے صفر ہینڈلنگ نقصان دیکھا گیا، گوادر پورٹ نے 2 لاکھ میٹرک ٹن گندم کامیابی سے ہینڈل کی، باقی ڈھائی لاکھ میٹرک ٹن گندم کی پروسیسنگ بھی اسی طرح کی جا رہی ہے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں