ظلم کیخلاف مظلوم کا ساتھ دینے کا علم اٹھایا، قوم ہمارا ساتھ دے: محمود خان اچکزئی

کوئٹہ: (دنیا نیوز) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ہم نے حق و صداقت کے حق میں اور ظلم کیخلاف مظلوم کا ساتھ دینے کا علم اٹھایا ہے۔

پشین میں اپوزیشن اتحاد کے   تحریک تحفظ آئین  جلسے سے خطاب کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ یہ اتحاد حکومت گرانے کیلئے نہیں بلکہ آئین کی بالا دستی کیلئے ہے، آئین کی بالادستی پر یقین رکھنے والے تمام پاکستانی تحریک میں شامل ہو کر ہمارا ساتھ دیں۔

محمود خان اچکزئی نے مطالبہ کیا کہ پارلیمنٹ کی سب سے مضبوط جماعت کے لیڈر، بانی پی ٹی آئی اور ان کی پارٹی کے دیگر لوگوں کے خلاف مقدمات واپس لیے جائیں۔

انہوں نے کہا آج بھی بلوچستان میں وہ لوگ اقتدار میں ہیں جو ہر دور میں حکومت میں ہوتے ہیں مگر ہم ان فصلی بٹیروں کو سیاست میں قبول نہیں کریں گے۔

عمر ایوب

جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ تحریک کے ذریعے اپنا حق لے کر رہیں گے، عوام کا سمندر حکمرانوں کو بہا لے جائے گا، راتوں رات الیکشن نتائج تبدیل کئے گئے، شفاف الیکشن ہوتے تو پی ٹی آئی کی حکومت ہوتی، موجودہ حکومت فارم 47 کی بیساکھیوں پر کھڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئین کی پاسداری ہوگی تو بانی پی ٹی آئی جیل سے باہر ہوں گے، شاہ محمود قریشی، پرویز الٰہی، بشریٰ بی بی کو غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا، ہم ملک میں آئین کی پاسداری چاہتے ہیں۔

سردار اختر مینگل

پشین میں   تحریک تحفظ آئین  جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے سردار اختر مینگل نے کہا کہ آج جس تحریک کا آغاز ہوا ہے اس کا کریڈٹ پشتونخوامیپ کو جاتا ہے، جن سیاسی ورکروں کو قدرتی آفت نہیں روک سکی تو دفعہ 144 کیسے روکے گی۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں عوام کا مینڈیٹ چوری کرنے والوں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی، الیکشن میں ایسے لوگوں کو کامیاب کرایا گیا جنہیں اہل محلہ نہیں پہچانتے، نہ فارم 47 کی حکومت اور نہ دفعہ 144 کو مانتے ہیں۔

شیر افضل مروت

احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما شیرافضل مروت نے کہا کہ آج ہمیں پشین آتے ہوئے جگہ جگہ روکا گیا، آج کے جلسے کے کامیاب انعقاد پر چیئرمین پی کے میپ محمود خان اچکزئی کو مبارکباد دیتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ آج کا تاریخی جلسہ دھاندلی زدہ حکومت کے خلاف عدم اعتماد کا اظہار ہے، جس طرح پشین میں لوگ نکلے اگر ملک میں نکلے تو یہ حکومت نہیں چلے گی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں