ٹیلی کام ایپلٹ ٹریبونل کے چیئرمین کا تقرر میرٹ پر ہونا چاہیے: سید امین الحق

اسلام آباد: (حریم جدون ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے چیئرمین سید امین الحق نے کہا ہے کہ ٹیلی کام ایپلٹ ٹریبونل کے چیئرمین کا تقرر میرٹ پر ہونا چاہیے۔

سید امین الحق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس ہوا جس میں ٹیلی کمیونیکیشن ایپلٹ ٹریبونل بل 2024 کا ایجنڈا زیر بحث آیا جبکہ وزارت قانون سے ٹریبونل کے چیئرمین اور ممبران کی تقرری کا طریقہ کار طلب کرلیا گیا۔

دوران اجلاس وزارت آئی ٹی حکام کا کہنا تھا کہ ٹیلی کام ایکٹ کے تحت ایپلٹ ٹریبونل کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے، جب ٹریبونل فعال ہو جائے گا تو ہائی کورٹس میں زیر بحث کیسز ٹریبونلز میں لائے جائیں گے۔

سید امین الحق نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹریبونلز میں جو تقرریاں کی جائیں ان میں شفافیت نظر آنی چاہیے، جو بھی ٹریبونل کا چیئرپرسن آئے وہ میرٹ پر آنا چاہیے۔

اس موقع پر ممبر کمیٹی صادق علی میمن اور کمیٹی ممبر مختار احمد کاکہنا تھا کہ ٹریبونلز کی تقرریوں سے متعلق لاء اینڈ جسٹس آ کر بتائیں کہ کیا طریقہ کار ہوگا، ایسا کوئی ٹریبونل آجائے جس پر کوئی اعتراض نہ ہو۔

وزارت آئی ٹی حکام کا کہنا تھاکہ پی ٹی اے کے فیصلوں کیخلاف شکایات بھی ٹریبونل کے پاس آئیں گی، ٹیلی کام ٹریبونل کے قیام سے ہائی کورٹ پر کیسز کا بوجھ کم ہوگا، ٹریبونل 90 دن کے اندر اندر کیسز کا فیصلہ کرے گا۔

رکن قومی اسمبلی مختیار احمد نے کہا کہ ٹریبونل میں ثالثی کا کوئی آپشن بھی موجود ہونا چاہیے جس پر ٹریبونل ٹیلی کام حکام نے کہا کہ ثالثی کی شق کے حوالے سے وزارت قانون و انصاف سے مشاورت کرلیتے ہیں۔

چیئرمین کمیٹی امین الحق کا کہنا تھا کہ ٹریبونل کے چیئرمین کا تقرر میرٹ پر ہونا چاہیے، ٹریبونل کا آرڈیننس دسمبر میں جاری ہوا، اگست میں اس کی معیاد ختم ہوجائے گی، اگست کے وسط سے قبل چیئرمین اور بورڈ ممبران کا تقرر ضروری ہے۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں