فافن کی ملک بھر میں ٹریبونلز کی اب تک کی کارکردگی سے متعلق رپورٹ جاری

اسلام آباد: (دنیا نیوز) ملک بھر میں ٹریبونلز کی اب تک کی کارکردگی سے متعلق فافن نے رپورٹ جاری کردی۔

فافن رپورٹ کے مطابق 23 میں سے 11 ٹریبونلز نے 377 انتخابی پٹیشنوں میں سے 25 کو نمٹا دیا، 25 پٹیشنز میں سے چار قومی اسمبلی جبکہ 21 صوبائی اسمبلی کے حلقوں سے متعلق ہیں، پنجاب میں چھ ٹریبونلز اب بھی غیر فعال ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس سست رفتاری کے باعث پٹیشن 180 روزہ قانونی مدت کی تاریخ سے باہر رہ سکتی ہے، قانونی طور پر پٹیشن 45 روز کے اندر دائر جبکہ 180 روز میں نمٹائی جانا لازمی ہے، اگست 2023ء میں ترامیم کے ذریعے پارلیمنٹ نے درخواستیں نمٹانے کی مدت 120 دن سے بڑھا کر 180 دن کر دی۔

فافن نے رپورٹ میں بتایا کہ الیکشن کمیشن اور لاہور ہائیکورٹ کے درمیان طویل قانونی تشریحی اختلافات سمیت متعدد عوامل کی وجہ سے ٹریبونلز غیر فعال ہیں، پنجاب میں ٹریبونلز کی جاری کارروائیاں قانون کی روح کی عکاسی نہیں کرتیں۔

رپورٹ کے مطابق پنجاب میں چھ ٹریبونلز غیر فعال ہیں، پنجاب کے آٹھ ٹریبونلز کے پاس مجموعی طور پر 157 انتخابی درخواستیں ہیں، اب تک صرف 226 درخواستوں کی کاپیاں حاصل کی گئی ہیں، 44 درخواستوں کو کاز لسٹ کے ذریعے ٹریک نہیں کیا جا سکا۔

فافن نے رپورٹ میں بتایا کہ الیکشن کمیشن نے ابھی تک ٹریبونلز کے سامنے دائر درخواستوں کی صحیح تعداد اور ذیلی تفصیلات بھی ظاہر نہیں کیں، عام انتخابات 2013ء کے بعد نتائج کی 385 درخواستوں پر فیصلہ کرنے کے لئے 14 ٹریبونلز قائم کئے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ عام انتخابات 2018ء کے بعد 300 درخواستوں پر فیصلہ کرنے کے لئے 20 ٹریبونلز قائم کئے گئے تھے۔
 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں