بھارتی افواج کے اعلیٰ افسروں کا امتیازی رویہ، ہر تیسرے روز ایک اہلکار کی خودکشی

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) بھارتی افواج کے اعلیٰ افسروں کے امتیازی رویئے سے تنگ آکر ہر تیسرے روز ایک اہلکار خودکشی کرنے لگا۔

2010 سے لے کر 2019 تک بھارتی بری فوج میں 895، بھارتی فضائیہ کے 185 اور بھارتی بحریہ کے 32 اہلکاروں نے خودکشی کی، 2014 سے لے کر اب تک بھارتی فوج میں 983، بھارتی بحریہ میں 96 اور بھارتی فضائیہ میں 246 خودکشی کے کیس منظر عام پر آئے۔

اوسطأ سالانہ 100 سے زائد خودکشی کے واقعات اکثر جموں و کشمیر میں ہوتے ہیں، 2001 سے اب تک مختلف واقعات میں 3300 سے زائد بھارتی فوجی خودکشی کر چکے ہیں، صرف پچھلے 5 سالوں میں 800 سے زائد بھارتی جوانوں نے افسروں کے رویئے سے تنگ آکر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔

23 جنوری2023ء کو کرنل کھنہ نے پنکھے سے لٹک کر خود کشی کرلی، 9 جنوری 2023ء کو فیروزپور میں لیفٹیننٹ کرنل نشانت نے بیوی کو گولی مار کر خود کشی کر لی، مرد تو مرد بھارتی فوج میں خواتین افسران بھی خودکشی پر مجبور ہونے لگیں۔

2006ء میں لیفٹیننٹ سشمیتا چکروتی نے بھرتی کے صرف 10 ماہ بعد اپنی جان لے لی تھی، سشمیتا کے مطابق اعلیٰ افسران اسے رات گئے ڈانس پارٹیوں اور ناجائز مطالبات کے لئے مجبور کرتے تھے، اکتوبر2019ء کو پُونا میں لیفٹیننٹ کرنل رشمی مشراء نے دوپٹے سے پھندا ڈال کر خودکشی کرلی تھی۔

دسمبر2016ء میں جموں میں میجر انیتا کماری نے سر پر گولی مارکر زندگی کا خاتمہ کرلیا تھا، بھارتی مسلح افواج میں اعلیٰ افسران کے امتیازی رویئے کی وجہ سے 47000 اہلکار و افسران رضاکارانہ ریٹائرمنٹ اور استعفے بھی دے چکے ہیں۔
 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں