امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے بیٹے کی سزا معاف کردی
واشنگٹن : (ویب ڈیسک ) امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے اپنے بیٹے کو معافی دیتے ہوئے فوجداری مقدمات میں ممکنہ سزا سے بچا لیا ، جو بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کو اسلحہ رکھنے اور ٹیکس کی عدم ادائیگی کے حوالے سے الزامات کا سامنا تھا۔
عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی صدر کی جانب سے اتوار کو کیے گئے اقدام کو ان کے ان وعدوں سے پسپائی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ اپنے اختیارات کو خاندان کے افراد کے لیے استعمال نہیں کریں گے۔
ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے صدر نے اس سے قبل کہا تھا کہ وہ ڈیلاویئر اور کیلیفورنیا میں دو مقدمات میں سزا پانے کے بعد اپنے بیٹے کو معاف نہیں کریں گے اور نہ ہی سزا میں کمی کے لیے کوئی اقدام کریں گے۔
موجودہ صدر کی جانب سے بیٹے کو معافی دینے کا اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس پہنچنے میں دو ماہ سے کم وقت رہ گیا ہے۔
جو بائیڈن کی فتح کے بعد ایک ماہ بعد ہی بتایا گیا تھا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارہ ان کے بیٹے سے تفتیش کر رہا ہے، جون میں جو بائیڈن نے دوٹوک انداز میں اس امکان کو رد کر دیا تھا کہ وہ اپنے بیٹے کی سزا میں کمی کے لیے کوئی قدم اٹھائیں گے۔
صحافیوں سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ’میں جیوری کے فیصلے کی پابندی کروں گا اور سزا کو معاف نہیں کروں گا۔‘
آٹھ نومبر کو ڈونلڈ ٹرمپ کی فتح کے بعد وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری جین پیئر نے بھی اس امکان کو مسترد کیا تھا کہ ٹرمپ اپنے بیٹے کی سزا میں کمی کے لیے کوئی اقدام کریں گے۔
گزشتہ روز جو بائیڈن کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں بتایا گیا ہے کہ ’آج میں نے اپنے بیٹے ہنٹر بائیڈن کے معافی نامے پر دستخط کیے ہیں ، انہوں نے مقدمات کو ’سیاسی مقاصد کے حصول‘ اور ’انصاف کو گمراہ’ کرنے کی کوشش قرار دیا۔
بیان کا کہنا تھا کہ ’میرے بہت سے سیاسی مخالفین کی جانب سے میرے انتخاب کے بعد یہ الزامات سامنے آئے، کوئی بھی باشعور ہنٹر بائیڈن پر لگائے گئے الزامات پر نگاہ ڈالے تو وہ اس کے علاوہ کسی اور نتیجے پر نہیں پہنچ سکتا کہ ہنٹر کو صرف اس لیے نشانہ بنایا گیا کہ وہ میرا بیٹا ہے۔‘
جو بائیڈن نے مزید لکھا کہ ’امید ہے کہ امریکی اس بات کو سمجھیں گے کہ ایک باپ اور صدر اس فیصلے کے ساتھ کیوں سامنے آیا۔‘
ہنٹر بائیڈن کو 2018 میں بندوق رکھنے کا مجرم قرار دیا گیا تھا جبکہ پراسیکیوٹر کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہوں نے منشیات کے استعمال کے حوالے سے بھی جھوٹ بولا تھا، اسی طرح ستمبر میں ان پر ایک 14 لاکھ ڈالر ٹیکس ادا نہ کرنے کا الزام لگا تھا تاہم بعد ازاں انہوں نے مالی معاملات میں بدعنوانی کا اعتراف کر لیا تھا۔