تیز ہواؤں کے سبب سندھ کی ساحلی پٹی بھی متاثر، ماہی گیروں کی کئی کشتیاں لاپتہ

پاکستان

کراچی: (دنیا نیوز) تیز ہواؤں کے باعث سندھ کی ساحلی پٹی پر کئی لانچیں پھنس گئیں۔ میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی سمیت دیگر ریسکیو ٹیمیں متحرک، گوادر میں 7 ماہی گیروں کو ریسکیو کیا گیا۔ کیٹی بندر سے 20 افراد کو ریسکیو کیا جبکہ 12 کی تلاش جاری ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے نوٹس لیتے ہوئے کمشنر حیدرآباد سے رپورٹ طلب کرلی۔

تیز ہواؤں اور طغیانی سے بچاؤ کیلئے پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی نے سرچ اینڈ ریسکیو مشن کا آغاز کر دیا۔ گوادر میں سمندرمیں پھنسی ماہی گیر کی کشتی اللہ مدد کو 7 افراد سمیت ریسکیو کیا گیا۔ فشر فوک فورم کے مطابق کیٹی بندر کے قریب سمندر میں ماہی گیروں کی 2 کشتوں کو حادثہ پیش آیا۔ ایک کشتی میں 16 ماہی گیر سوار تھے، سب کو بحفاظت بچا لیا گیا ہے۔

دوسری کشتی کے 4 ماہی گیروں کو ریسکیو کرلیا جبکہ 12 کی تلاش کیلئے آپریشن جاری ہے۔ کراچی فشرمین کوآپریٹو سوسائٹی کے سیکیورٹی انچارج ناصر بونیری کا کہنا ہے کہ کل رات 8 بجے گہرے سمندر میں طغیانی کے باعث الصدیقی نامی لانچ سے بھی مدد کی درخواست موصول ہوئی، وہاں بھی ٹیمیں پہنچ چکیں، لانچ کو ریسکیو کیا جا رہا ہے، کل سے تقریبا 77 لانچیں، فش ہاربر محفوظ جیٹیوں پر پہنچ چکی ہیں۔ جمعہ کو ہی ماہی گیروں کو سیٹلائٹ اور دیگر صوتی رابطوں سے واپسی کی اطلاع دے دی تھی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے بھی کشتیاں لاپتہ ہونے کا نوٹس لیکر کمشنر حیدرآباد اور فشریز ڈپارٹمنٹ کو ماہی گیروں کی مدد کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ رپورٹ دی جائے کہ خراب موسم کی پیشگوئی کے باوجود ماہی گیرسمندر میں کیسے گئے۔ مرادعلی شاہ کا کہنا تھا کہ ٹھٹھہ، بدین کے سمندری علاقے میں چھوٹے بڑے جزائر ہیں، ماہی گیروں نے وہاں پناہ لے لی ہوگی، ان کے اہلخانہ اطمینان رکھیں۔
 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں