جزوی لاک ڈاؤن نافذ، بڑے اجتماعات بند ، کورونا : پنجاب میں سرگرمیاں محدود، پختونخوا میں بھی پابندیاں، اسلام آباد کے 5 سب سیکٹر سیل کاروباری مراکز جمعہ، ہفتہ، اتوار بند رہیں گے

جزوی لاک ڈاؤن نافذ، بڑے اجتماعات بند ، کورونا : پنجاب میں سرگرمیاں محدود، پختونخوا میں بھی پابندیاں، اسلام آباد کے 5 سب سیکٹر سیل کاروباری مراکز جمعہ، ہفتہ، اتوار بند رہیں گے

پنجاب بھر میں آج سے کاروبار شام 6 بجے بند، 7 اضلاع میں 50 سے زائد افراد کے اجتماع پر پابندی، پختونخوا کے 7 اضلاع میں دکانیں 8 بجے تک کھلیں گی ،کوٹلی آزاد کشمیر کے داخلی راستے سیل ، ریسٹورنٹ مالکان کا احتجاجی مظاہرہ ، دھرنا، ملک میں مزید 32 جاں بحق، اسفند یار ولی، اعجاز الحق، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد سمیت 2664 مریض، پنجاب میں 9 ماہ بعد سب سے زیادہ نئے کیسز

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

اسلام آباد،راولپنڈی،نوشہرہ ، لاہور (نامہ نگار،سٹی رپورٹر،نیوز رپورٹر ،سیا سی رپورٹر،اپنے سٹاف رپورٹر سے ،دنیا مانیٹرنگ ،نیوز ایجنسیاں )کوروناوائرس کا پھیلائو تیز ہونے پر حکومت نے جزوی لاک ڈائون نافذ کرتے ہوئے ان کا دائرہ کار بڑھا دیا ،پنجاب کے بعد اب اسلام آباد اور پختونخوا میں بھی نئی پابندیوں کا اعلان کردیا ہے اور بڑے اجتماعات بند کردئیے گئے ہیں، پنجاب بھر میں اعلان کردہ پابندیوں اور 7 اضلاع میں جزوی لاک ڈائون کا آج سے نفاذ ہوجائے گا، اس کیساتھ پختونخوا میں بھی مارکیٹوں کے نئے اوقات کار سمیت دیگر ایس اوپیز کا اعلان کیا گیا جبکہ اسلام آباد کے کئی علاقے سیل اور کاروبار پر بندشوں کا اعلان کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں کورونا کا پھیلاؤ مزید تیز ہونے کی وجہ سے انتظامیہ نے تمام تجارتی مراکز 3 روز کیلئے بند رکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے ، اس سلسلے میں جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو کاروباری مراکز ، تمام تفریحی مقامات اور پارکس مکمل بند رہیں گے جبکہ وفاقی دارالحکومت کے 5 ذیلی سیکٹروں کو بھی آج (سوموار) سے سیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،ایف الیون ون میں ایک روز میں 51 کیسز سامنے آئے جبکہ آئی ایٹ فور میں 53 اور آئی ٹین ٹو میں 48 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں،اس کے علاوہ مزید 2 سب سیکٹرز جی سکس 2 اور جی ٹین فور کو بھی زیادہ کیسز آنے پر سیل کر دیا گیا،ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر زعیم ضیا کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق و فاقی دارالحکومت میں تین ہفتے سے کورونا کیسز کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے پانچوں سب سیکٹر ز سیل کردیئے گئے ہیں، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے کہا کہ برطانیہ سے آنے والی کورونا وائرس کی نئی قسم کے کیسز اسلام آباد میں سامنے آئے ہیں ، این سی او سی کی ہدایات پر تمام تقریبات کا انعقاد منسوخ کر دیا گیا ہے اور اجتماعات کی اجازت کا فیصلہ واپس لے لیا گیا، کسی بھی قسم کے انڈور تقریب کے انعقاد کی اجازت نہیں ہو گی، کھلی جگہ پر صرف دو گھنٹے کیلئے 300 سے کم افراد کی تقریب کی اجازت ہوگی، اس کے علاوہ خیبر پختونخوا میں بھی کورونا کیسز بڑھنے پر 7 اضلاع پشاور،مردان، نوشہرہ، ایبٹ آباد، سوات، صوابی اور مالاکنڈ میں بازار 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ہر قسم کے بازار رات 8 بجے بند ہوجائیں گے تاہم ادویات، بیکری، کریانہ اور دیگر ضروری اشیا کی دکانیں کھلی رہیں گی، شادی ہالوں اور ریسٹورنٹس میں انڈور تقریبات، شہر میں ہر قسم کی ثقافتی تقریبات اور کھیلوں کے انعقاد پر پابندی ہوگی جبکہ مزارات بھی بند کردئیے گئے ہیں، محکمہ داخلہ نے کہا ہے کہ پبلک پارکس شام 6 بجے بند ہوجائیں گے ، حفاظتی ماسک اور سماجی فاصلوں پر عمل لازمی ہوگا،ادھر آزاد کشمیر کے شہر مظفرآباد کے سرکاری اور نجی اداروں میں ماسک کے بغیر داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ ٹی وی کے مطابق کوٹلی میں مکمل لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے اور اس حوالے سے باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے ، نوٹیفکیشن کے مطابق تمام تعلیمی ادارے 15 مارچ سے 28مارچ تک مکمل بند رہیں گے ، اندرون اور بیرون ضلع تمام ٹرانسپورٹ بند رہے گی، کھیلوں کی تمام سرگرمیوں اور ضلع میں ہرطرح کے مذہبی اجتماعات پر پابندی ہوگی، کوٹلی کے تمام داخلے راستے بند کردئیے گئے ، تاہم بیرون ممالک سفر کرنے والے شہریوں کو اجازت ہوگی، اس کے علاوہ پنجاب حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کی تیسری لہر کے پیشِ نظر صوبے کے 7 زیادہ کیسز والے شہروں میں آج (پیر ) سے پابندیوں کا آغاز ہوجائے گا جس سے عوام کی نقل و حرکت محدود کردی جائے گی، پابندیاں 2 ہفتوں تک جاری رہیں گی ۔ لاہور، راولپنڈی، سرگودھا، فیصل آباد، ملتان، گوجرانوالہ اور گجرات میں آج سے شادی ہالز، بینکوئٹس، کمیونٹی مراکز اور مارکیز بند رہیں گے ، انِ ڈور ہر قسم کے اجتماع پر مکمل پابندی عائد ہوگی جبکہ باہر زیادہ سے زیادہ 50 افراد کو جمع ہونے کی اجازت ہوگی، ریسٹونٹس کے اند اور باہر بیٹھ کر کھانے پر بھی مکمل پابندی ہوگی البتہ صرف کھانے خرید کر لے جانے یا منگوانے کی اجازت ہوگی، حکومت نے کہا کہ تمام ساتوں شہروں میں ان پابندیوں پر سختی سے عمل درآمد کروایا جائے گا۔ ان 7 شہروں میں آج سے 28 مارچ تک تعلیمی ادارے بھی بند ہوجائیں گے ، اس کے علاوہ پنجاب بھر میں ہر قسم کے کھیلوں ، ثقافتی اور دیگر طرح کی سرگرمیوں پر پابندی بھی عائد کردی گئی ہے اور صوبہ بھر میں تمام تجارتی سرگرمیاں، مراکز، بازار شام کو 6 بجے بند ہوں گے ،تمام سرکاری اورنجی دفاتر میں 50 فیصد عملے کوآنے کی اجازت ہوگی اور دیگر 50 فیصد عملہ گھر سے کام کرے گاجبکہ 7 اضلاع کے سوا صوبے کے دیگر شہروں میں کھلے مقامات پر 2 گھنٹوں کے لئے زیادہ سے زیادہ 300 افراد کے اجتماع کی اجازت ہوگی، اسی طرح تمام مزارات،درگاہیں ، سینما ہالز بھی مکمل طور پر بند رہیں گے اور تمام تفریحی مقامات و پارکس شام 6بجے بند کر دئیے جائیں گے ، سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کے نوٹیفکیشن میں عوام کی نقل و حرکت کو محدود کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ صرف ضرورت کے تحت گھروں سے باہر نکلا جائے ،ایس او پیز پر عملدرآمد کرتے ہوئے خرید و فروخت کی جائے ، دریں اثنا ریسٹورنٹ دوبارہ بند کرنے کے حکومتی حکمنامے کے خلاف ریسٹورنٹ مالکان ، ملازمین اور وزیر اعظم عمران خان کے بھانجے ایڈووکیٹ حسان نیازی نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا ، لاہور میں مین بلیوارڈ گلبرگ سے لبرٹی گول چکر تک احتجاج کیا اور مظاہرین نے حکومت سے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا، حسان نیازی ایڈووکیٹ کی دوران احتجاج ایس ایچ او گلبرگ وسیم کیساتھ تلخ کلامی ہوئی اور دھکے بھی دئیے ، مظاہرین نے لبرٹی گول چوک پر پہنچ کر ٹریفک بند کرکے دھرنا دے دیا، حسان نیازی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ریسٹورنٹ بند کر کے بڑا ظلم کیا ہے ، ریسٹورنٹس کے آئوٹ ڈور ز کوکھلا رکھا جائے ،سیکرٹری ہیلتھ کو برطرف کیا جائے ،ہم ہر صورت میں آئوٹ ڈور کھلے رکھیں گے ،اگر حکومت نے ہمارا مطالبہ نہ مانا تو کل ہم جگہ جگہ مظاہرہ کر کے پورے شہر کو بند کر دیں گے اور ضرورت پڑی تو وزیر اعلیٰ ہاؤس کے گیٹ بھی بند کر دیں گے ، علاوہ ازیں مرکزی تنظیم تاجران کے چیئرمین خواجہ سلمان صدیقی کا کہنا ہے کہ حکومت تاجروں پر اچانک لاک ڈاؤن کا بم گرا رہی ہے ، ملتان پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سلمان صدیقی کا کہنا تھا کہ ہم حکومت کے لاک ڈاؤن کے تمام فیصلوں کو مسترد کرتے ہیں، صرف پنجاب کے 5 سے سا ت شہر بند کئے جارہے ہیں جبکہ باقی پورا پاکستان کھلا ہوا ہے ، تاجروں نے پنجاب میں شام 6 بجے کاروبار بند کرنے کا حکومتی فیصلہ مسترد کردیا، ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ لاک ڈاؤن کے نقصانات سے ابھی تاجر باہر نہیں آئے کہ دوبارہ لاک ڈاؤن کیا جا رہا ہے ، صرف کپڑوں کی قیمتیں گزشتہ تین ماہ میں تیس سے چالیس فی صد تک بڑھی ہیں ، چیئرمین مرکزی تنظیم تاجران کا کہنا تھا کہ اگر لاک ڈاؤن کرنا بھی ہے تو شام چھ بجے کی بجائے دکانیں 8 بجے تک بند کرنے کا اعلان کیا جائے ،دوسری جانب آل پاکستان انجمن تاجران نے بھی پنجاب حکومت کے 6 بجے کاروبار بند کرنے کے فیصلے کو مسترد کردیا ہے ، صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت شام 6 بجے دکانیں بند کرنے کا نوٹیفکیشن واپس لے ،کاروبار جتنی دیرتک کھلا رہے گارش نہیں ہوگا، دوسری جانب برطانوی کورونا وائرس کی موجودگی اور کورونا کیسزمیں تیزی سے اضافے کے باوجود شہری کہیں بھی ضابطہ کار پر عمل کرتے دکھائی نہیں دے رہے ،ماسک پہننے اور سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کی ہدایات کو نظر انداز کیا جارہا ہے ، گزشتہ روز بازاروں میں خوب رش نظر آیا ، دوسری جانب این سی او سی کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے مطابق ملک میں کورونا سے مزید 32 افراد جاں بحق ہوئے اور 2664 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 13 ہزار 508 ہوگئی اور 6 لاکھ 5 ہزار 200 افراد متاثر ہوچکے ہیں تاہم 5 لاکھ 70 ہزار 571 افراد صحت یاب بھی ہوئے ہیں اور فعال کیسز 21 ہزار 121 ہوچکے ہیں ، جن میں سے 2 ہزار 301 مریض ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں اور 247 وینٹی لیٹرز پر ہیں ، ادھر پنجاب میں جون کے بعد پہلی مرتبہ کورونا وائرس کے 1600 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں ، ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کے مطابق لاہور میں7 اور صوبہ بھرمیں کورونا سے مزید21مریض جاں بحق ہوگئے جبکہ پنجاب میں کورونا وائرس کے 1653نئے کیسز کے ساتھ تعداد185468 ہو گئی اور لاہورمیں مزید 973 مریض سامنے آئے ہیں ، اس کے علاوہ عوامی نیشنل پارٹی کے صدر اسفندیارولی اور مسلم لیگ ضیا کے صدر محمد اعجاز الحق بھی وائرس کا شکار ہوگئے ہیں جبکہ سی ای او ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی لاہور ڈاکٹر محمد صدیق مستوئی کا ٹیسٹ بھی مثبت آگیا ہے ،وہ ایکسپو سینٹر میں ویکسی نیشن انچارج بھی تھے ،اسی طرح ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات بھی کورونا کا شکار ہوگئے ہیں ، علاوہ ازیں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشد نے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹرفیصل سلطان کے ہمراہ ایکسپوویکسی نیشن سنٹر کا دورہ کیا اور 60سال سے زائد عمر افراد کی ویکسی نیشن کے عمل کا جائزہ لیا۔ معروف قانون دان اعتزازاحسن سمیت60سال سے زائد عمر کے افرادنے بہترین انتظامات پر اظہاراطمینان کیا، ڈاکٹرفیصل سلطان نے اپنے والدکو بھی ویکسین لگوائی،صوبائی وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشدنے اس موقع پر کہا کہ 3 روزکے دوران پنجاب بھرمیں 18ہزارسے زائد افرادکوکوروناویکسین لگائی جاچکی ہے ،اس کے علاوہ انہوں نے دنیا نیوز کے پروگرام ’’اختلافی نوٹ‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ویکسین کا کوئی سائیڈ ایفیکٹ نہیں،ویکسین بالکل مفت لگائی جارہی ہے ، انہوں نے کہا کہ برطانیہ کے وائرس کا شکار ہونے پر بخار اور آنکھوں کے پیچھے درد ہوتا ہے ،ادھر بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے دفاتر کو 2 دن کے لئے بند کر دیا گیا ہے جبکہ فیصلے کے تحت قومی اسمبلی کی قائمہ،پبلک اکاؤنٹس اور خصوصی کمیٹیوں کے اجلاس منسوخ کر دیئے گئے ہیں ،نوٹیفکیشن کے مطابق دفاتر16 مارچ تک بند رہیں گے ،مزید برآں پوسٹ ماسٹر جنرل دفتر اسلام آباد، آزاد کشمیر و گلگت وبلتستان کے چار ملازمین کورونا وائرس سے متاثر ہوگئے ،انچارج اسسٹنٹ آڈٹ نے دفتر کو سیل کرنے کی درخواست دی ہے ، عبداﷲ جان نے درخواست میں کہا ہے کہ دفتر کے چار ملازمین کورونا وائرس سے متاثر ہوگئے ہیں جبکہ 7ملازمین میں کورونا کی علامات پائی گئی ہیں،ترجمان سندھ پولیس کے مطابق ایک ہفتے کے دوران سندھ پولیس کے مزید 94 اہلکار کورونا سے متاثر ہوگئے ، اب تک مجموعی طور پر 6250 اہلکار کورونا میں مبتلا ہوچکے ہیں جن میں سے 24 افسرا ن اور اہلکار شہید ہوئے ہیں،ادھر ڈپٹی کمشنر نوشہرہ نے پیر پیائی ہائرسیکنڈری سکول سمیت دس 10علاقوں میں غیرمعمولی اضافے کے پیش نظر سمارٹ لاک ڈاون لگانے کا حکم دے دیا ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں