’’سوچنا چھوڑئیے، کام شروع کیجئے ‘‘ زندگی میں کامیابی کا یہی ایک اصول ہے: موٹیویشنل سپیکر ’’میلانی رابنز ‘‘

تحریر : نجف زہرا تقوی


انڈے کو باہر سے توڑا جائے تو اندر پرورش پانے والی زندگی ختم ہوجاتی ہے،جبکہ وہی انڈہ اگر اندر سے ٹوٹے تو نئی زندگی جنم لیتی ہے۔سوچیے تو کہ ان چند لفظوں میں زندگی کا کس قدر گہرا فلسفہ چھپا ہے۔ یہ بتا رہا ہے کہ ہربہترین چیز چھپی ہوئی ہوتی ہے اور وقت آنے پر ظاہر ہوتی ہے،یعنی کسی گہرائی اور اندھیرے میں یا نہ نظر آنے والی جگہ موجود ہوتی ہے۔اب وہ چاہے ہمت کی صورت ہو،کسی بڑے فیصلے کی شکل میں موجود ہو یا ہمارے ذہن میں پرورش پاتاکوئی خوبصورت آئیڈیا ہو۔

یہ سب ہمارے اندر چند انچ کے پیالہ نما سر میں موجود ہے۔جس کی قدر اور استعمال کا طریقہ ہم تمام عمر نہیں سیکھ پاتے۔ جنہوں نے اسے استعمال کرنے کا فن سیکھ لیا انہوں نے دنیا تسخیر کر لی اور جو خود ہی کو نہ جان پائے وہ بے نام ہی دنیا سے رخصت ہو گئے۔خود کو پہچان لینا کیسے ممکن ہے؟سوچ کو عملی جامہ پہنانے کا حوصلہ کیسے پیدا کیا جائے؟ڈر کو شکست دے کر جیت کی دنیا میں کیسے داخل ہوا جائے؟یہ و ہ سوالات ہیں جو زندگی کی مشکلات میں گھرے یا کچھ کر گزرنے کی لگن رکھنے والے ہر دماغ میں گونجتے ہیں۔جن کا جواب پانے کے لیے سوچ سر کے اندر ہی  ٹکرا ٹکرا کر شام ڈھلے تھک ختم ہو جاتی ہیں۔دراصل یہی وہ سوچ ہے جو ہمارے ذہن کے دروازے پر دستک دے کر مسلسل اسے کھولنے کی کوشش کرتی ہے، مگر ہم ہیں کہ خوفزدہ ہیں۔ناکامی کے خوف میں مبتلا،کھو جانے کا ڈر دل میں دبائے اور طعنوں کے خنجر سے زخمی ہو نے کا وہم لیے زندگی کے قیمتی لمحات ضائع کیے جا رہے ہیں۔اس ڈر کو اندر سے بھگانا کیسے ممکن ہے،اور خوف کو مات دے کے کامیابی کی دنیا میں پرواز کرنا کیسے ممکن ہے ،اس بارے میں امریکہ کی مشہور ٹی وی میزبان، لکھاری اور موٹیویشنل سپیکر ’’میلانی رابنز ‘‘ نے ’’ The 5 second rule ‘‘ اور ’’ Stop saying you are fine ‘‘جیسی کتابیں لکھی ہیں۔اپنے خوف سے لڑنے اور کامیابی حاصل کرنے کے بارے میںکی جانے والی میلانی کی تقریر کا ترجمہ قارئین کی نذر ہے۔

مشکلات میں گھرے اپنے بستر پر بیٹھے اگر آپ سوچ رہے ہیں کہ ایک دن کوئی ایسی جادوئی قوت میرے کمرے میں داخل ہو گی جو مجھے بستر سے اٹھا کر کامیابی کی سیڑھیاں چڑھا دے گی تو اس سے زیادہ مضحکہ خیز خیال ہو ہی نہیں سکتا ۔اپنے ارادوں کو پورا کرنے کے لیے کوئی مدد کو آئے گا نہ آپ کو عمل کرنے کے لئے کسی سے اجازت لینے کی ضرورت ہے۔اگر آپ کو محسوس ہو رہا ہے کہ جو آپ جو کچھ کرنے والے  ہیں اس سے آپ کو خوشی ملے گی اور زندگی میں بہتری آئے گی تو عمل کیجئے، انتظار کرنے کی ضرورت نہیں۔ اپنا سہارا خود بنیں،اپنی سوچ پر یقین رکھیں،بس اتنا جان لیں کہ آپ جو کرنے والے  ہیں اس میں کامیابی ملے گی یا مزید آگے بڑھنے کے لیے تجربہ حاصل ہو گا۔

آپ زندگی میں کچھ کرنا چاہتے ہیں،کوئی بھی کام،کاروبار یا زندگی کا بڑا فیصلہ اور خدشات آپ کو ایسا کرنے سے روک رہے ہیں یا آپ محض یہ سوچ کر ہمت نہیں کر پا رہے کہ جانے کیا نتیجہ نکلے گا، اس خیال کا واحد اور آسان حل ہے ’’سوچنا چھوڑئیے ،کام شروع کیجئے ‘‘۔یہ زندگی کا وہ اصول ہے جس پر آپ جب تک عمل نہیں کرتے تب تک اپنی صلاحیتوں سے واقف نہیں ہو پاتے۔آپ نے اکثر بڑے اداکاروں یا اپنی زندگی میں کامیاب لوگوں کو یہ کہتے سُنا ہو گا کہ میں نے یہ کام کرنے سے پہلے نہیں سوچا تھا کہ اس قدر کامیابی اور پذیرائی ملے گی۔جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جب تک انسان عملاً کچھ کر نہیں لیتا تب تک وہ پوری طرح نہیں جان پاتا کہ وہ کیا کچھ کر سکتا ہے۔کوئی بھی کام پہلی بار مشکل ہوتا ہے،یعنی اس کا آغاز کرنا مشکل ہے اس کے بعد وہ نہ صرف آسان ہو جاتا ہے بلکہ خود سے آگے بڑھنے لگتا ہے۔گاڑی کا انجن ایک بار سٹارٹ کر دیا جائے تو اس کے بعد آپ کو صرف راستے پر نظر رکھنی ہوتی ہے،گاڑی خود سے آگے بڑھتی جاتی ہے۔آپ کی زندگی کی مثال بھی کچھ ایسی ہی ہے۔

دماغ اور دل سے الگ الگ کام لیں۔دماغ کو گنتی،اور فائدے نقصان کا حسا ب رکھنے کے لیے استعمال کریں،جبکہ فیصلہ لینے میں دل کی آواز سنیں۔سکون سے بیٹھیں اور خود سے چند سوال پوچھیں ۔پہلا یہ کہ جو آپ کرنے جا رہے ہیں اس سے کیا آپ کو خوشی ملے گی؟دوسرا ،یہ فیصلہ لینے کے بعد آپ کی صلاحیتوں کو مزید اُجا گر ہونے کا موقع ملے گا یا آپ کے راستے میں رکاوٹیں پیدا ہونے لگیں گی؟ تیسرا سوال یہ ہونا چاہیے کہ یہ فیصلہ کر کے آپ خود کو ذہنی طور پر پر سکون محسوس کررہے ہیں یا نہیں؟اگر ان تینوں سوالوں کا جواب ہاں میں ملے تو اس کے بعد عمل کرنے میں دیر مت لگائیں۔زندگی آگے بڑھنے کا نام ہے۔ جس چیز کو آپ زندگی میںشامل کرنے لگے ہیں اگر وہ آپ کو زندگی میں آگے بڑھنے سے نہیں روک رہی تو اس کا انتخاب غلط نہیں ہو سکتا۔اپنی سوچ پر دھیان دیجئے ،یہ آپ کے الفاظ بن جاتے ہیں،الفاظ سوچ سمجھ کر ادا کیجئے، یہ آپ کے عمل میں ڈھل جائیں گے ،عمل آپ کا کردار ہو گا اور کردارہی منزل بن جائے گا۔

میلانی رابنز کے مطابق بھی مثبت سوچ کامیاب زندگی کا اہم ترین اصول ہے۔آپ کا ذہن ایک مقناطیس کی مانند ہوتا ہے۔اگر سو چ مثبت ہوئی توآگے بڑھنے کے راستے خود بخود مل آ جائیں گے،جبکہ منفی سوچ سامنے موجود راستوں تک نظر ہی نہیں جانے دیتی۔ کامیابی قریب ہو،تب بھی آپ اس تک نہیں پہنچ پاتے۔دن بھر یہ سوچنے کی بجائے کہ آپ کتنے کم پیسے کما رہے ہیں،آپ گھر میں خوش ہیں یا نہیں اور آس پاس موجود لوگ آپ سے محبت کرتے ہیں یا نہیں ،اس سب کی بجائے جو آپ کے پاس موجود ہے اس پر خوشی محسوس کریں۔سامنے چاہے کتنی ہی مشکلات کیوں نہ آ جائیں ،ہمت اور حوصلہ کبھی نہ ہاریں ۔ایک وقت تک مشکل آتی رہے گی اور پھر اچانک راستہ صاف ہو جائے گا۔آپ جان لیجئے کہ مثبت سوچ اپناکر ہی آگے بڑھ سکتے ہیں۔

میلانی رابنز نے زندگی میں آگے بڑھنے کے لیے ’’5سیکنڈ فارمولہ‘‘اپنایا ہے۔جسے یہ ایک جادو یا ٹرِک کہتی ہیں۔ان کا کہنا ہے کہا اگر آپ زندگی میں کوئی فیصلہ لیتے ہوئے شدید مشکل کا شکار ہیں تو اس فارمولے پر عمل کر کے دیکھیں۔پانچ سے ایک تک اُلٹی گنتی گنیں اور سوچیں کہ اس کے بعد آپ اپنے فیصلے کو سنجیدگی سے لیں گے یا نہیں۔کوشش کر کے دیکھیں اس سے آپ کو خود احساس ہو گا کہ اُس پار جانا ہے یا اپنی جگہ کھڑے رہنا ہے۔

خوف صرف ذہن پر حاوی احساس سے بڑھ کر کچھ نہیں ہے۔آپ کو ضرورت ہے تو محض اپنے ذہن کو سمجھانے کی کہ ایسی کوئی چیز وجود نہیںرکھتی۔جس دن آپ خود کو یہ سمجھانے میں کامیاب ہو گئے اس کے بعد کامیاب ہونے سے نہیں روک سکتا،کیونکہ کامیابی دراصل اندر کی باہر سے جنگ کا ہی تو نام ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

میدان محشر میں نعمتوں کا سوال!

’’اور اگر کفران نعمت کرو گے تو میری سزا بہت سخت ہے‘‘ (سورہ ابراہیم :7) ’’اور اس نے تمہارے کان اور آنکھیں اور دل بنائے تاکہ تم شکر گزار بنو‘‘ (سورۃ النحل : 78)’’اے ایمان والو! ہماری دی ہوئی ستھری چیزیں کھاؤ اور اللہ کا شکر ادا کرو اگر تم اُسی کی عبادت کرتے ہو‘‘ (البقرہ )’’اللہ تعالیٰ اس سے راضی ہوتا ہے جو کھاتا ہے تو اس پر خدا کا شکر ادا کرتا ہے اور پانی پیتا ہے تو اس پر خدا کا شکر ادا کرتا ہے‘‘ (صحیح مسلم)

کامیاب انسان کون؟

’’وہ اہل ایمان کامیابی پائیں گے جو اپنی نماز میں خشوع اختیار کرنے والے ہیں‘‘ (المومنون) قرآن و سنت کی روشنی میں صفاتِ مومناللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ’’جس نے خود کو گناہوں سے بچالیا حقیقتاً وہی کامیاب ہوا(سورۃ الیل)

صدقہ: اللہ کی رضا، رحمت اور مغفرت کا ذریعہ

’’صدقات کو اگر تم ظاہر کر کے دو تب بھی اچھی بات ہے، اور اگر تم اسے چھپا کر دو تو یہ تمہارے لیے زیادہ بہتر ہے‘‘(سورۃ البقرہ)

مسائل اور ان کا حل

’’اسے اپنے گھر لے جاو‘‘ کہنے سے طلاق نہیں ہوتی سوال :میں نے اپنی بیوی سے ایک موقع پرکہاتھاکہ میں تمہیں کبھی ناراض نہیں کروں گا،اگرکوئی ناراضی ہوئی توآپ کے کہنے پرطلاق بھی دے دوں گا۔

فیض حمید کی سزا،بعد کا منظر نامہ

آئی ایس آئی کے سابق سربراہ اور سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو سزا سنا دی گئی ہے جو کئی حلقوں کیلئے ایک واضح پیغام ہے۔ ریاست ملک میں عدم استحکام پھیلانے والے عناصر کیلئے زیرو ٹالرنس کی پالیسی اختیار کر چکی ہے۔

پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے امکانات

چیف الیکشن کمشنر کا مؤقف ہے کہ الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کے لیے تیار ہے،لیکن حکومتِ پنجاب نے10 جنوری تک کا وقت مانگا ہے۔ پنجاب حکومت نے انتخابی بندوبست کرنا ہے جبکہ شیڈول کا اعلان الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے۔