پیارا وطن
گُلوں کی انجمن ہم کو مُبارکیہ پیارا سا چمن ہم کو مُبارکدرخشاں پھول پھل، گلزار پیارےبڑے دلکش وطن کے ہیں نظارے
وطن کی شان ہے سب سے نِرالی
ہے سو پتہ پتہ، ڈالی ڈالی
گُلستاں کی بہاریں دیکھئے گا
وطن کی آن ہے جاں سے بھی پیاری
ہے اس کی شان دُنیا سے نیاری
گُلابوں کا مہکنا دھیرے دھیرے
وہ سبزے کا لہکنا دھیرے دھیرے
وہ ساون میں پپیہے کی صدائیں
وہ مُرغانِ چمن مستی میں گائیں
چنبیلی، گیندا، جُوہی یا سِمَن ہے
یہی آواز آتی ہے چمن سے
وطن آبا د ہو یہ جُستجو ہے
دلِ سبطینؔ کی یہ آرزو ہے