وقت سے پہلے سفید ہوتے بالوں کا گھریلو علاج

تحریر : صبا ریاض


ہر وہ بیماری جو پُرانے وقتوں میں بزرگی کی نشانی سمجھی جاتی تھی آج بچوں اور جوانوں کو لاحق ہو رہی ہے۔لوگوں کے دانت بڑی عمر میں گرنے لگتے تھے۔آج شوگر کے شکار نوجوان بھی دانتوں کے مسائل سے دو چار ہیں۔

میٹھے کے شوقین بچے دانتوں میں تکلیف اور کیڑا لگنے کی شکایت کرتے نظر آتے ہیں۔گھٹنوں اور کمر کے در د میں صرف بزرگ مبتلا ہوا کرتے تھے۔آج ہر دوسرا نوجوان ٹانگیں اور کمر پکڑے نظر آتا ہے۔بچے تک سر درد کی شکایت کرنے لگے ہیں۔یہ صورتحال یقینا پریشان کُن ہے۔نوکریاں کرنے والوں پر کام کا اس قدر بوجھ ہے کہ انہیں سر کھجانے تک کی فرصت نہیں ملتی تو بھلا وہ اپنے آرام اور خود پر توجہ دینے کی خاطر وقت کہاں سے نکالیں ۔ ایسا ہی کچھ حال بچوں کا بھی ہے۔مشکل پڑھائیوں اور کتابوں سے بھرے بڑے بڑے بیگز کے بوجھ سے نہ صرف ان کی بینائی متاثر ہو رہی ہے بلکہ دماغی کارکردگی پر بھی اثر پڑ رہا ہے، اور ہم سب بخوبی جانتے ہیں کہ دماغی کمزوری بالوں کی سفیدی کی صورت میں بھی ظاہر ہوتی ہے۔شاید یہی وجہ ہے کہ آج بزرگوں سے زیادہ بچے اور نوجوان بالوں کی سفیدی کا شکار ہو رہے ہیں۔ چھوٹی عمر میں بالوں کو مہنگے ہیئر کلر سے رنگنا بھی اچھا نہیں ہوتا، کیونکہ ان میں کیمیکل موجود ہوتے ہیں۔اس کے علاوہ اضافی خرچہ بھی ہونے لگتا ہے،لیکن قدرت نے ہمارے ہر مسئلے کا حل اپنی عطا کردہ نعمتوں میں رکھا ہے۔درج ذیل مضمون میں آج ہم آپ کو قدرتی چیزوں سے بالوں کو مستقل کالا کرنے کے چند گھریلو ٹوٹکے بتا رہے ہیں جو یقینا آپ کے لیے کار آمد ثابت ہوں گے۔

تھوڑے سے آملے اور اس میں تقریباً برابر کی مقدار سیکا کائی ملا کر رات کو کچے دودھ میں بھگو دیں۔صبح اس کو سر پر اچھی طرح لگائیں اور خشک ہونے کے لیے چھوڑ دیں۔ جب سوکھ جائے تو اچھے شیمپو سے بالوں کو دھو لیں۔اس سے ایک ہی بار میں فائدہ نہیں ہو گا بلکہ ہفتے میں دوبار لازمی استعمال کریں۔چند بار کے استعمال سے ہی آپ کے بال قدرتی طور پر کالے ہونے لگیں گے۔بہترین نتائج کے لیے ایک بار بال کالے ہو جائیں تو ہر کچھ عرصے بعد بھی اس کا استعمال کرتے رہیں۔اگر بال وقت سے پہلے کمزوری سے سفید ہو جائیں تو ہر کھانے کے بعد اخروٹ کھا لیا کریں۔ اسے ایک ماہ تک اپنے معمول میں شامل کریں۔چند ہفتوں بعد ہی بال کالے ہونے لگیں گے۔

بالوں کو سفید ہونے اور جھڑنے سے بچانے کے لیے سیکا کائی ،ماش کی دال اور میتھی سل پر باریک پیس کر اس سے سر دھونے کی عادت اپنائیں۔اس کے مسلسل استعمال سے نہ صرف آپ کے بال جھڑنا بند ہو جائیں گے بلکہ آہستہ آہستہ سفید ہوتے بال کالے ہونے لگیں گے۔

ہفتے میں دو بار آملے اور بہرون کا سفوف رات کو ایک لوہے کے برتن میں بھو دیں اور صبح اس سے بال دولینے سے چند ہفتوں بعد ہی بال کالے ہونے لگیں گے۔اس کے علاوہ بالوں کی سفیدی دور کرنے کے لیے روزانہ زیتون کا تیل لگایا کریں۔ایک،دو ہفتے میں ہی فرق نظر آنے لگے گا۔

بالوں کی سفیدی دور کرنے کے لیے گھر پر تیل تیار کریں۔تیل بنانے کے لیے آس کے پتے چار چمچ،آکاس بیل چار چمچ،پرمیا شام چار چمچ اور میتھی دانہ چار چمچ لے لیں۔ کالے تل یا سرسوں کے تیل میں ان چاروں کو ڈال کر ہلکی آنچ پر پکائیں اور ٹھنڈا کر کے بوتل میں ڈال کے رکھ لیں۔ ہفتے میں دو بار اسے رات کو لگائیں تو انشاء اللہ سفید ہوتے بال کالے ہونے لگیں گے اور خشکی سکری کا بھی خاتمہ ہو جائے گا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

میدان محشر میں نعمتوں کا سوال!

’’اور اگر کفران نعمت کرو گے تو میری سزا بہت سخت ہے‘‘ (سورہ ابراہیم :7) ’’اور اس نے تمہارے کان اور آنکھیں اور دل بنائے تاکہ تم شکر گزار بنو‘‘ (سورۃ النحل : 78)’’اے ایمان والو! ہماری دی ہوئی ستھری چیزیں کھاؤ اور اللہ کا شکر ادا کرو اگر تم اُسی کی عبادت کرتے ہو‘‘ (البقرہ )’’اللہ تعالیٰ اس سے راضی ہوتا ہے جو کھاتا ہے تو اس پر خدا کا شکر ادا کرتا ہے اور پانی پیتا ہے تو اس پر خدا کا شکر ادا کرتا ہے‘‘ (صحیح مسلم)

کامیاب انسان کون؟

’’وہ اہل ایمان کامیابی پائیں گے جو اپنی نماز میں خشوع اختیار کرنے والے ہیں‘‘ (المومنون) قرآن و سنت کی روشنی میں صفاتِ مومناللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ’’جس نے خود کو گناہوں سے بچالیا حقیقتاً وہی کامیاب ہوا(سورۃ الیل)

صدقہ: اللہ کی رضا، رحمت اور مغفرت کا ذریعہ

’’صدقات کو اگر تم ظاہر کر کے دو تب بھی اچھی بات ہے، اور اگر تم اسے چھپا کر دو تو یہ تمہارے لیے زیادہ بہتر ہے‘‘(سورۃ البقرہ)

مسائل اور ان کا حل

’’اسے اپنے گھر لے جاو‘‘ کہنے سے طلاق نہیں ہوتی سوال :میں نے اپنی بیوی سے ایک موقع پرکہاتھاکہ میں تمہیں کبھی ناراض نہیں کروں گا،اگرکوئی ناراضی ہوئی توآپ کے کہنے پرطلاق بھی دے دوں گا۔

فیض حمید کی سزا،بعد کا منظر نامہ

آئی ایس آئی کے سابق سربراہ اور سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو سزا سنا دی گئی ہے جو کئی حلقوں کیلئے ایک واضح پیغام ہے۔ ریاست ملک میں عدم استحکام پھیلانے والے عناصر کیلئے زیرو ٹالرنس کی پالیسی اختیار کر چکی ہے۔

پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے امکانات

چیف الیکشن کمشنر کا مؤقف ہے کہ الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کے لیے تیار ہے،لیکن حکومتِ پنجاب نے10 جنوری تک کا وقت مانگا ہے۔ پنجاب حکومت نے انتخابی بندوبست کرنا ہے جبکہ شیڈول کا اعلان الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے۔