عید کیلئے مہندی کے ڈیزائنز

تحریر : شبانہ سلمان


اس مرتبہ کورونا نے میٹھی عید کو پھیکا بنانے کی کوشش کی ہے لیکن ہم نے تمام تر کورونا ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے عید کی خوشیوں کو منانا ضرور ہے۔عید کی شاپنگ کے ساتھ ساتھ بازوئوں اور پیروں کو مہندی سے سجانابھی اہم کام ہے ۔ یہ اہل خانہ اور دوستوں میں ہمیں زیادہ سجیلا بناتی ہے۔ ہر خوشی کے موقع پر اس کا استعمال ہماری ثقافت اور روایت کا حصہ بن چکا ہے۔

 مہندی کا تعلق کسی مذہب یا ملک سے نہیں ہے بلکہ زمانہ قدیم میں فرعون اپنی ممیوں کوخوبصورت انداز میں دفنانے کے لئے مہندی بھی لگایا کرتے تھے،وہیں سے شائد مہندی انڈیا میں حیدر آباد ،دکن پہنچی۔وہاں چوتھی صدی عیسوی میں مہندی کے استعمال کے آثار ملے ہیں یعنی مہندی کئی صدیوں سے ہمارے ساتھ ہے ۔ جنوب مشرقی ایشیائی ممالک (پاکستان ، بنگلہ دیش، انڈیا، نیپال، مالدیپ)میں مہندی خود کو خوبصورت بنانے کی ایک کوشش ہے ،لیکن اس کا استعمال برصغیر پاک و ہند میں دیگر ممالک کے مقابلے میں زیادہ عام ہو گیا ہے۔شمالی افریقی ممالک اور مشرق وسطیٰ میں بھی یہ کسی نہ کسی شکل میں خوبصورتی کا ذریعہ بنتی ہے ۔ مہندی کے ڈیزائنز ہالی ووڈ ، بالی ووڈ اور دیگر شعبوں کی مشہور شخصیات کے ساتھ ریڈ کارپٹس اور دیگر فیشن ڈوس پر دیکھنے میں آیا ہے۔ مغربی ممالک میں اس کے لئے لفظ ’’حنا‘‘ اور ایشیائی ممالک مہندی زیادہ مقبول ہے۔

رنگ حنا اور کیمیکلز :حنا کا رنگ تو برائون ہی ہوتا ہے لیکن کیمیکل انڈسٹری کب کام آئے گی، ماہرین اس میں کئی رنگوں کو ملا کرسرخ ، سیاہی مائل اورسنہری مہندی بھی بنا لیتے ہیں، اس قسم کی مہندی کااستعما ل قابل مشورہ نہیں ہے کیونکہ رنگوں کے جلد پر منفی اثرات بھی پڑ سکتے ہیں۔ الرجی کا باعث بننے والے ایک کیمیکل ’’پی پی ڈی‘‘ (p-Phenylenediamine) کے استعمال پر 2006ء میں پابندی عائد کر دی گئی تھی ۔ کئی ممالک میں مہندی کے متبادل بھی موجود ہیں، جیسا کہ مغربی بنگال اور بنگلہ دیش کے بعض حصوں میں ایک خاص قسم کی جنگلی جھاڑی ’’ماہور‘‘ (یا ماخور) پودے کا رنگ بھی مہندی کی جگہ مستعمل ہے۔ لیکن یہ پودے الرجی کا سبب بن سکتے ہیں ۔ اس لئے آپ ہمیشہ خالص مہندی ہی طلب کریں ۔ 

مہندی کے ڈیزائنز :جیسے جیسے ملبوسات میں ٹرینڈز بدلتے ہیں اسی طرح سے مہندی لگانے کے ڈیزائنز بھی تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔ اس کے اچھے ڈیزائنز خواتین کے دل کو بھاتے ہیں مگر اب جدید سٹائل کی کوئی کمی نہیں۔ پیروں اور ہاتھوں کو ڈیزائن کرنے کے لئے انٹرنیٹ پر بے تحاشا نمونے موجود ہیں،گزشتہ دنوں سابق صدر آصف زرداری کی بیٹی بختاور بھٹوکی شادی کے موقع پر ان کے ہاتھوں پر لگایا گیا ڈیزائن بے حد پسند کیا گیا تھا۔آپ خود یا چند سہیلیاں مل جل کر بھی اچھے ڈیزائن بنا سکتی ہیں۔تاہم مشکل ڈیزائنز گھر پہ بنا ناممکن نہیں۔ کورونا کی وجہ سے اکثر لڑکیاں (اور خواتین بھی) مہندی ڈیزائنروں کی تلاش میں ہیں تاکہ سٹالوں پر جانے کی بجائے جان پہچان کی لڑکیاں گھرآکر ہی مہندی لگا دیں، اس سے مارکیٹ میں رش بھی کم ہو جائے گا اور ہم سب محفوظ بھی رہیں گے۔دوسری طرف عید کی خوشیاں دوبالا کرنے کے لئے مہندی لگانے والیوں کی مانگ بھی بڑھ گئی ہے اور مہندی لگانے والی خواتین خود بھی گھر گھر چکر لگا رہی ہیں۔

 مہندی کا رنگ گہرا کرنے کا طریقہ : پہلے کی طرح گھروں میں مہندی گھول کر تنکوں کی مدد سے ڈیزائن بنانے کا دور اب ختم ہو چکا ہے،اب کون کی شکل میں ملتی ہے۔اس کا رنگ اچھی طرح نہ چڑھنا سب سے بڑا مسئلہ ہوتا ہے ۔میں آپ کو ایسے نسخے بتاتی ہوں جن سے مہندی کا رنگ اچھا چڑھے گا۔سب سے پہلے ہاتھوں اگر کوئی کریم یا لوشن لگا ہوتو اسے اچھی طرح صاف کرلیں ،مہندی لگانے سے آدھ گھنٹہ قبل ہتھیلیوں پر سرسوں کا تیل لگائیں۔اس طرح مہندی کا رنگ اچھی طرح چڑھے گا اور رنگ گہراہوجائے گا۔ اگر آپ لگانے کے 15،20منٹ کے بعد جب مہندی پھٹنے لگے، تو اس پر لیمن جوس اور چینی کامحلول بھی ہلکے سے لگائیں ۔ہاتھوں سے سوکھی مہندی اتارنے کے لئے پانی کا استعمال ہرگز نہ کیجئے بلکہ کسی برش کے ذریعے ایسا کیجئے ۔ پانی کے استعمال سے رنگ پھیکا پڑ جائے گا۔مہندی لگانے کے دوران دھوپ میں مت نکلیں، اس طرح مہندی دیر سے سوکھے گی اور زیادہ اچھا رنگ چڑھے گا۔آپ مہندی پر زیتون ،تل یا ، کوکونٹ کا تیل لگا کر اسے مزید پختہ کر سکتی ہیں۔اسے اتارنے کے بعد ہاتھوں کو گرمائش دینے سے رنگ مزید گہرا ہوجائے گا ۔ مہندی لگانے کے بعد ویکس یا سکرب کے استعمال سے یہ خراب ہوجائے گی۔ بڑی بوڑھی خواتین تنکوں کی مدد سے ہاتھوں اور پاؤں پر مہندی رچانے کے بعد اچھے رنگ کے لیے گلاب کا عرق اور چائے کی پتی کا رنگ نکال کر پانی لگایا کرتی تھیں۔رنگ کی پختگی کا دار ومدار اس بات پر بھی ہے کہ آپ کی جلد کیسی ہے کیونکہ پتلی جلد پر رنگ کمزور نستباََ ہلکاچڑھتا ہے اور موٹی جلد پر گہرا۔ جلد کی خشکی بھی رنگ کو کمزور کر دیتی ہے۔

بعض بیٹیشنز نے بتایا ہے کہ اگر آپ رات کے وقت مہندی لگانے کے بعد اس پر دو سے چھ گھنٹے کے لئے ٹیپ لگا دیں ،تو شروع شروع میں تو رنگ ہلکا ہو گا لیکن 24 گھنٹے سے72گھنٹوں کے درمیان آکسیڈیشن کے بعد رنگمزید پختہ اور گہرا ہو جائے گا ۔جوایک سے تین ہفتوں تک باقی رہ سکتا ہے۔ یہ غیر روایتی طریقہ ہے لیکن میری بہنیں اس کا تجربہ کرسکتی ہیں۔

مہندی کے سٹائل :کچھ عرصہ قبل تک لڑکیاں مہندی سے بھرے ہاتھ پاؤں پسند کیاکرتی تھیں لیکن اب سادے اور کھلے ڈیزائنز پسند کئے جارہے ہیں۔ہاتھ سے لے کر کہنی تک اچھے ڈیزائنز بنوانے میں لڑکیاں خاصی دلچسپی رکھتی ہیں۔ اب کلائی اور انگلیوں پر ڈیزائن بنوائے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ مہندی کی مدد سے پھول بھی پسند کئے جا رہے ہیں۔

اچھی مہندی کی پہچان : جس مہندی کی خوشبو بہت تیز ہوتی ہے، اس کا رنگ بہت اچھا ہوتا ہے اور جس مہندی میں بالکل بھی خوشبو نہیں ہوتی اس کا رنگ ہلکا ہوتا ہے، بلکہ بعض اوقات تو ہوتا ہی نہیں۔ایک مہندی ایسی ہوتی ہے جو دو تین گھنٹوں کے بعد رنگ دیتی ہے، ایک قسم خشک ہوتے ہی رنگ دینے لگتی ہے، لیکن یہ رنگ عارضی ہوتا ہے اور جلدی اتر جاتا ہے۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

میدان محشر میں نعمتوں کا سوال!

’’اور اگر کفران نعمت کرو گے تو میری سزا بہت سخت ہے‘‘ (سورہ ابراہیم :7) ’’اور اس نے تمہارے کان اور آنکھیں اور دل بنائے تاکہ تم شکر گزار بنو‘‘ (سورۃ النحل : 78)’’اے ایمان والو! ہماری دی ہوئی ستھری چیزیں کھاؤ اور اللہ کا شکر ادا کرو اگر تم اُسی کی عبادت کرتے ہو‘‘ (البقرہ )’’اللہ تعالیٰ اس سے راضی ہوتا ہے جو کھاتا ہے تو اس پر خدا کا شکر ادا کرتا ہے اور پانی پیتا ہے تو اس پر خدا کا شکر ادا کرتا ہے‘‘ (صحیح مسلم)

کامیاب انسان کون؟

’’وہ اہل ایمان کامیابی پائیں گے جو اپنی نماز میں خشوع اختیار کرنے والے ہیں‘‘ (المومنون) قرآن و سنت کی روشنی میں صفاتِ مومناللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ’’جس نے خود کو گناہوں سے بچالیا حقیقتاً وہی کامیاب ہوا(سورۃ الیل)

صدقہ: اللہ کی رضا، رحمت اور مغفرت کا ذریعہ

’’صدقات کو اگر تم ظاہر کر کے دو تب بھی اچھی بات ہے، اور اگر تم اسے چھپا کر دو تو یہ تمہارے لیے زیادہ بہتر ہے‘‘(سورۃ البقرہ)

مسائل اور ان کا حل

’’اسے اپنے گھر لے جاو‘‘ کہنے سے طلاق نہیں ہوتی سوال :میں نے اپنی بیوی سے ایک موقع پرکہاتھاکہ میں تمہیں کبھی ناراض نہیں کروں گا،اگرکوئی ناراضی ہوئی توآپ کے کہنے پرطلاق بھی دے دوں گا۔

فیض حمید کی سزا،بعد کا منظر نامہ

آئی ایس آئی کے سابق سربراہ اور سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو سزا سنا دی گئی ہے جو کئی حلقوں کیلئے ایک واضح پیغام ہے۔ ریاست ملک میں عدم استحکام پھیلانے والے عناصر کیلئے زیرو ٹالرنس کی پالیسی اختیار کر چکی ہے۔

پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے امکانات

چیف الیکشن کمشنر کا مؤقف ہے کہ الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کے لیے تیار ہے،لیکن حکومتِ پنجاب نے10 جنوری تک کا وقت مانگا ہے۔ پنجاب حکومت نے انتخابی بندوبست کرنا ہے جبکہ شیڈول کا اعلان الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے۔