مجھے ننھا نہ سمجھو
مجھے ایک ننھا سا لڑکا نہ سمجھومجھے اس قدر بھولا بھا لانہ سمجھومجھے کھیلنے ہی کا شیدا نہ سمجھوسمجھتے ہو ایسا ،تو ایسا نہ سمجھو
میں طاقت میں رستم سے بہتر بنوں گا
بہادر بنوں گا ،دلاور بنوں گا
میں پڑھ لکھ کے،ایک روز افسر بنوں گا
ارسطو بنوں گا، سکندر بنوں گا
سبق نیکیوں کے مجھے یاد ہوں گے
بہت سے ہنر مجھے یاد ہوں گے
بہت مجھ سے خوش میرے استاد ہوں گے
عزیز و ماں باپ سب شاد ہوں گے
سچائی سے ہرگز نہ شرمائوں گا میں
بھلائی ہر اک سے کیے جائوں گا میں
مصیبت میں بالکل نہ گھبرائوں گا میں
برائی کی راہوں سے کترائوں گا میں
مری گفتگو ہو گی ساری کی ساری
بہت اچھی اچھی ،بہت پیاری پیاری
میں بولوں گا محفل میں جب اپنی باری
تو ہو گی مری بات میں پائیداری
نہ میں دل دکھانے کی باتیں کروں گا
نہ ہرگز رلانے کی باتیں کروںگا
میں بلکہ ہنسانے کی باتیں کروں گا
دلوں کو ملانے کی باتیں کروں گا