نظم و ضبط کو اپنا میرِ کارواں جانو
پاکستان ہمارا ملک جو ہمیں ہتھیلی پر رکھ کر نہیں دیا گیا، یہ ملک بڑی جدوجہد کے بعد اور ہمارے آبائو اجداد کی قربانیاں دینے کے بعد ملا ہے ۔ پورے بر صغیر پر کئی دہائیوں سے انگریزوں کا قبضہ تھااس سے پہلے مسلمانوں کی حکومت تھی، انگریزوں کے دور سے قبل مسلمان بڑی شان و شوکت سے رہتے تھے ۔کوئی نہیں کہہ سکتا تھا کہ ہندوستان کی اکثریتی آبادی ہندوئوں اور انگریز حکمرانوں کی مشترکہ مخالفت کے باوجود بر صغیر میں ایک علیٰحدہ مسلم ریاست وجود میں آئے گی ۔ مسلمان انگریزوں سے آزادی حاصل کرنے کیلئے دن رات کوششوں میں مصروف تھے جبکہ ہندو اور انگریز مل کر مسلمانوں کے راستے میں رکاوٹیں پیدا کرتے رہے مسلمانوں کا مذاق اڑاتے رہے کہ یہ لیں گے الگ وطن ۔ لیکن یہ دونوں مل کر بھی مسلمانوں کے حوصلے پست نہ کر سکے ۔مسلمان ہر مشکل ہر پریشانی کا ڈٹ کر مقابلہ کرتے رہے اور آخر کار مسلمانوں کی محنت رنگ لائی اور14اگست1947ء کو اپنے لئے الگ وطن حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ۔الگ وطن حاصل کرنے کے بعد بھی ہندو یہ کہتے رہے کہ یہ وطن زیادہ دیر تک قائم نہیں رہ سکے گا۔ پر وہ یہ نہیں جانتے تھے ۔
ہم کو مٹا سکے یہ زمانے میں دم نہیں
ہم سے زمانہ خود ہے زمانے سے ہم نہیں
یوم آزادی سب پاکستانی بہت جوش و خروش سے مناتے ہیں ۔کچھ لوگ پاکستان کے پرچم کو لپیٹ کر خوشی کا اظہار کرتے ہیں ،تو کچھ اپنے گھروں پر لہرا کر کرتے ہیں ۔ بچے گھروں میں جھنڈیاں لگاتے ہیں ۔سکولوں اور کالجوں میں خاص قومی پروگرام کئے جاتے ہیں اور وطن کی محبت میں نغمے گائے جاتے ہیں اور تقریریں کی جاتی ہیں۔بزرگ بچے بڑے اور سب وطن عزیز کی سلامتی کیلئے دعائیں کرتے ہیں ۔
خدا کرے کہ میری ارض پاک پر اترے
وہ فصل گل کہ جسے اندیشۂ زوال نہ ہو
ہم یوم آزادی تو بہت دھوم دھام سے مناتے ہیں مگر بدقسمتی سے اس وطن کی خاطر دی جانے والی قربانیوں کو بھولتے جا رہے ہیں ۔ہم بھولتے جا رہے ہیں کہ کیسے ہمارے بڑوں نے اپنی جان ، مال عزت و آبرو کی پروا کئے بغیر اس وطن کو حاصل کرنے کیلئے قربانیاں دیں ۔اس میں وہ لوگ شامل ہیں جو صرف اپنے مفاد حاصل کرنے میں لگے ہیں ۔ کیوں کہ وہ بھول چکے ہیں ۔
اس وطن کی مٹی میں خون ہے شہیدوں کا
ارض پاک مرکز ہے قوم کی امیدوں کا
اس ملک کو اندھیروں سے بچانے کیلئے ہم سب کو ایک دوسرے کے ساتھ ملکر کام کرنا ہوگا اورمفاد پرستوں کو روکناہو گا ۔یہ وطن ہمارے بڑوں نے حاصل کیا ہے اوراس کو بچانا ہماری ذمے داری ہے ۔
نظم و ضبط کو اپنا میر کارواں جانو
وقت کے اندھیروں میں اپنا آپ پہچانو
یہ وطن تمہارا ہے تم ہو پاسباں اس کے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔