بالوں کو خراب کرنیوالی غلطیاں، آپ کوئی ایسی غلطی کرتی ہیں تو فوراََ ترک کردیں

تحریر : مہوش اکرم


ہم سب ہی خوبصورت اورحسین بالوں کے خواہش مند ہیں لیکن عالیشان سیلون کا چکر لگانے سے لے کر بالوں کی دیکھ بھال کی مہنگی مصنوعات تک استعمال کرنے کے بعد بھی، ہمارے بال ویسے چمکدار اور مضبوط نظر نہیں آتے جیسے ہم انہیں بنانا چاہتے ہیں۔

 تو آخر اس کی وجہ کیا ہے؟اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم روزانہ کی بنیاد پر کچھ ایسی غلطیاں کرتے ہیں جو ہمارے بالوں کو نقصان پہنچاتی ہیں، جس سے بال ٹوٹنے لگتے ہیں اور بے رونق نظر آتے ہیں۔

بہت زیادہ یا بہت کم شیمپو کرنا

دو طرح کے لوگ ہوتے ہیں ایک وہ جو اپنے بال دھونے میں بہت سست ہوتے ہیں اور ہفتے میں بمشکل ایک بار ایسا کرتے ہیں جبکہ دوسرے وہ لوگ بھی ہیں جو سردھونے کیلئے انتہائی پرجوش ہوتے ہیں اور تقریباً ہر روز اپنے بال دھوتے ہیں۔ مثال کے طور پر آپ کو ان دونوں عادتوں کے درمیان توازن پیدا کرنا ہو گا۔  اس بات کو یقینی بنانا ہو گا کہ آپ کے بال اچھی طرح سے صاف ہوں لیکن خشک اور خراب نہیں۔ عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ خشک، سیدھے اور تیل والے بالوں کو گھنگھریالے بالوں کی نسبت زیادہ دھویا جائے۔ پروفیشنلز کے مطابق اپنے بالوں کو ضرورت کے مطابق دھوئیں۔

صحیح شیمپو کا انتخاب نہ کرنا

یہ کام ہم میں سے اکثر غلط کرتے ہیں۔ قیمت، پیکیجنگ اور خوشبو وہ عوامل ہیں جو طویل عرصے سے کسی چیز کی خریداری کو متاثر کر رہے ہیں۔ تاہم، آپ کو اپنے سرکی جلد اور بالوں کی ساخت کو سب سے زیادہ اہمیت دینی چاہیے ۔ ہمیشہ اپنے سر کی ضروریات کے مطابق شیمپو کا انتخاب کریں۔ اگر آپ کے بال پھیکے ہیں اور انہیں چمک کی ضرورت ہے تو ایسا شیمپو استعمال کریں جس میں کیراٹین ہو۔ اگر اللہ نے آپ کوگھنگریالے بالوں سے نوازا ہے تو ان کے لاڈ اٹھانے کیلئے نمی کو محفوظ کرنے والے شیمپو استعمال کریں۔

ہیئر ماسک یا کنڈیشنر نہ لگانا

بالوں کی صفائی کرنے کے ساتھ ساتھ زیادہ تر شیمپو بالوں کو خشک کر دیتے ہیں، جس کی وجہ سے بالوں کا ٹوٹنا، دو موئے سرے اور کھردرا پن عام ہوتا ہے۔ لہٰذا سر دھونے کے بعد کنڈیشنر یا ہیئر ماسک لگانا ضروری ہے۔

کنڈیشنر ایک ڈھال اور اضافی حفاظتی تہہ ہے جو بالوں کے کیوٹیکل کو مضبوط کرتی ہے۔ آپ اپنے بالوں میں خشکی کے لحاظ سے کنڈیشنر اور ماسک چن سکتے ہیں۔

سر کی جلد پر کنڈیشنر لگانا

ہو سکتا ہے ایساکرنا شدید نقصان دہ نہ ہو، لیکن یہ غیر ضروری ہے۔ اگر سرکی جلد پرکنڈیشنر لگالیں تو بال خشک ہونے کے بعد یہ کام آپ کے بالوں کو روکھی اور خراب شکل دیتا ہے۔ کنڈیشنر اور ماسک بالوں کو ملائم اورنرم کرنے کیلئے ہیں جبکہ ہماری کھوپڑی اپنا قدرتی تیل (سیبم) تیار کرتی ہے جو کھوپڑی کو نم رکھنے میں مدد دیتا ہے، اس کیلئے بیرونی کنڈیشنر استعمال کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

گیلے بالوں میں کنگھی کرنا

ہم سب کو ہی بچپن سے مشورہ دیا گیا ہے کہ اپنے بالوں کو گیلا ہونے پر فوراً کنگھی کریں تاکہ الجھن زدہ بالوں سے بچ سکیں۔ تاہم، حقیقت اس کے برعکس ہے۔ آپ کے بال سب سے زیادہ خطرناک اس حالت میں ہوتے ہیں جب یہ گیلے ہوتے ہیں اور برش کرنے سے یہ ٹوٹ پھوٹ کاشکار ہو جاتے ہیں۔ لہٰذا، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وقت کتنا ہی کم ہو یا کچھ بھی صورتحال ہو، گیلے بالوں کو برش کرنا درست نہیں ہے۔

سرکی جلد کی ایکسفولیئیشن کو 

نظر انداز کرنا

ہم جسم سے مردہ خلیات یا خشکی اتارنے پر بہت توجہ دیتے ہیں لیکن سر کا کیا ہو گا؟ ہمارا جسم قدرتی طور پر جلد کے مردہ خلیوں کی جگہ نئے خلیات بنا لیتا ہے، لیکن بعض اوقات اس عمل میں زیادہ وقت لگتا ہے یا کسی بیرونی مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔ جو لوگ خشک یا آئیلی کھوپڑی رکھتے ہیں انہیں اپنے سرکی جلد کو صاف ستھرا اور صحت مند رکھنے کیلئے ہفتے میں ایک یا دو بار ایکسفولیئیشن کرنی چاہئے۔

سر دھونے کے بعد بالوں کی دیکھ بھال نہ کرنا

اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کا کام شیمپو اور کنڈیشننگ سے ہو گیا ہے تو دوبارہ سوچیں۔ آپ نے بالوں کوصفائی اور نمی بخشی ہے، لیکن اس کے بعد کیا ہو گا؟ آپ کے بال گیلے، کمزور اور ماحولیاتی حملہ آوروں کی وجہ سے نقصان کا شکار ہیں۔ سیرم اور گرمی کے محافظ اس سے بچنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ بالوں کے سیرم اور تیل بنیادی طور پر ایک جادوئی دوائیاں ہیں۔ گرمی سے تحفظ سے لے کر آپ کے بالوں کو ہموار کرنے تک، یہ آپ کے بالوں کے مسائل کا عملی طور پر ایک ہمہ جہت حل ہیں۔

کنگھے یا برش کا انتخاب

یہ شاید سب سے عام غلطیوں میں سے ایک ہے جو لوگ بالوں کو ’’چمکدار‘‘ بنانے کی نیت سے کرتے ہیں۔ برش کرنے سے بالوں کا قدرتی تیل تقسیم ہوتا ہے لیکن آپ کو دن میں 8 سے 9 بار ہیئر برش یا کنگھی کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ضرورت سے زیادہ کنگھی کرنے سے آپ اپنے بالوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ ضرورت سے زیادہ برش بالوں کو دوموا کر سکتا ہے اور کیوٹیکل کی تہہ کو خراب کر سکتا ہے جس کے نتیجے میں بال پھٹ جاتے ہیں۔ خاص طور پر اگر آپ کے بال خشک ہیں۔ یہ محض تیل والے غدود کو متحرک کرتا ہے اور اس طرح بالوں میں سیبم (جلد کے تیل) کی سطح کو بڑھاتا ہے۔

غلط قسم کا برش یا کنگھی استعمال کرنا ایک اور بڑی سنگین غلطی ہے۔ زیادہ تر پلاسٹک یا دھاتی کنگھا استعمال کیا جاتا ہے جو جمود پیدا کرتے ہیں اور خشکی کو بڑھاتے ہیں۔ گھنے گھنگھریالے بالوں کیلئے چوڑے دانتوں والی کنگھی جبکہ اسٹائلنگ کیلئے گول برسٹل والا برش استعمال کریں۔ الجھے بالوں کیلئے پیڈل برش لیں۔ یہ ضروری ہے کہ کنگھی میں اینٹی سٹیٹک خصوصیات ہوں۔ جب آپ غلط قسم کی کنگھی استعمال کرتے ہیں، تو آپ اپنے بالوں کی پریشانیوں کو مزید پیچیدہ بنا دیتے ہیں! صحیح کنگھی کا استعمال بالوں کو پہنچنے والے نقصان سے بچنے میں کافی حد تک مددکرتاہے۔

اپنی خوراک کو نظر انداز کرنا 

یہ براہ راست بالوں کی دیکھ بھال کیلئے ایک سنگین غلطی نہیں لگتی لیکن نظر انداز کی گئی خوراک زیادہ تر تشویش کا باعث ہے۔ آپ مندرجہ بالا تمام نکات کا خیال رکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ نے اپنی خوراک کو نظر انداز کیا تو آپ کے بال صحت مند نہیں ہوں گے۔ جو لوگ میرے بلاگز اور یو ٹیوب ویڈیوز کو فالو کرتے ہیں وہ جانتے ہیں کہ ہم صحت مند بالوں کیلئے متوازن غذا پر کتنا اصرار کرتے ہیں۔ 

پانی کا ناکافی استعمال 

یہ ایک بار پھر بالوں کی دیکھ بھال کی غلطی نہیں لگتی لیکن مناسب پانی نہ پینا بالوں کی دیکھ بھال میں ایک بہت بڑی غلطی ہے! شاید آپ کو روزانہ کی بنیاد پر اس کا احساس نہیں ہوتا لیکن جب آپ کے جسم میں مناسب مقدار میں پانی نہیں ہوگا، تو آپ کے بال خشک، اور روکھے ہوں گے اور ان کے ٹوٹنے کا خطرہ ہو گا۔ آپ بالوں کی بہترین مصنوعات استعمال کر رہے ہیں، وٹامن سپلیمنٹ لے رہے ہیں لیکن اگر آپ کے جسم میں پانی کی مقدار ناکافی ہے تو آپ کو وہ نتائج نظر نہیں آئیں گے جو آپ چاہتے ہیں۔

ہیٹ پروٹیکٹنٹ کا استعمال نہ کرنا

اگر آپ ہیٹ پروٹیکٹنٹ لگائے بغیر اپنے بالوں پر گرم ٹولز جیساکہ ہیر ڈرائیر یا ہیرسٹریٹنر استعمال کر رہے ہیں تو آپ اپنے بالوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ ہیٹ پروٹیکٹنٹ آپ کے بالوں اور شدید گرمی کے درمیان ایک حفاظتی تہہ فراہم کرتا ہے۔ ضرورت سے زیادہ گرمی بالوں کی ٹوٹ پھوٹ کا سبب بن سکتی ہے، لہٰذا ہیٹ پروٹیکٹنٹ کو نظر انداز کرنا ایک بڑی غلطی ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

مدد کرنا سیکھو

میرا نام شہلا ہے اور صائمہ میری چچا زاد بہن ہے۔ہم ایک ہی گھر میں رہتے تھے۔وہ بہت اچھی فطرت کی مالک ہے۔کبھی دروازے پر کوئی مانگنے والی بھکارن آتی تو وہ پیسے دینے کے بجائے ان سے کہتی 20 روپے دوں گی،ہمارے برتن دھو دو یا ہمارے پودوں کو پانی دے دو یا پیاز لہسن چھیل دو یا جھاڑو دے دو۔

بچے اور سوشل سائنس

دنیا کے کامیاب ترین لوگ کیا پڑھتے ہیں ؟ یا دنیا پر حکمرانی کرنے والے لوگ کیا پڑھتے ہیں ؟ یہ وہ سوال ہے جس کا جواب اور اس پر کچھ تبصرہ آج کا میرا موضوع ہے۔ دنیا میں کامیاب ترین رہنماؤں کی 55فیصد تعداد ایسے لوگوں کی ہے جنہوں نے سائنسی علوم نہیں حاصل کیے، بلکہ ان کی کامیابی کا راز غیر سائنسی علوم تھے۔ یہ بات میں اپنی طرف سے نہیں کہہ رہا بلکہ برٹش کونسل کی ایک تحقیق اور سروے کی رپورٹ ہے جو اس نے 30سے زائد ممالک کے 1700افراد پر کی۔

پہیلیاں

ایک اُستاد ایسا کہلائے آپ نہ بولے سبق پڑھائے (کتاب)

ذرامسکرایئے

نعیم: ’’آج میں نے عہد کیا ہے کہ آئندہ کبھی شرط نہیں لگاؤں گا‘‘۔ وسیم: ’’لیکن تم ایسا نہیں کر سکو گے‘‘۔ نعیم: ’’شرط لگا لو‘‘۔٭٭٭٭

حرف حرف موتی

٭…صبر کا دامن تھام لو اور صرف اللہ تعالیٰ کے طلبگار بن جاؤ۔ ٭…صبر انسان کو اندر سے مضبوط بناتا ہے۔ ٭…انسان کی شرافت اور قابلیت اس کے لباس سے نہیں ، اس کے کردار اور فعل و گفتار سے ہوتی ہے ۔

نعمتوں کی قدردانی

قیامت کے دن میدانِ حشر میں جہاں نیکیاں اور برائیاں تولی جائیں گی تو وہاں اس چیز کا بھی مطالبہ اور محاسبہ کیا جائے گا کہ اللہ تعالیٰ نے جو اپنی نعمتیں عطا فرمائی تھیں اُن کا کیا حق اور کیا شکر ادا کیا؟ بندہ کے پاس ہر چیز اللہ تعالیٰ ہی کی عطا کی ہوئی ہے۔