گلیشیئر کیسے حرکت کرتے ہیں؟

تحریر : کامران اقبال


موسم سرما میں برف باری کے بعد موسم گرما میں برف کا پگھلائو اورعمل تبخیر ساری برف کو ختم کرنے میں ناکام رہتا ہے۔اس طرح ہر سال برف کی مقدار بڑھتی رہتی ہے۔پگھلنے اور دوبارہ منجمد ہونے کی بناء پر برف سخت ہو جاتی ہے،نیز یہ د انے دار برف بن جاتی ہے۔

بالائی برف کے دبائو سے تحتی برف سخت برف کی شکل اختیار کر لیتی ہے۔یہ برف اس برف سے مختلف ہوتی ہے جو پانی کے منجمد ہونے سے تشکیل پاتی ہے،نیز اس کے ذرات کے درمیان ہوا مقید ہو جاتی ہے۔اس لیے برف دودھیا رنگت کی ہو جاتی ہے۔جب برف کی تہہ خاصی دبیز ہو جاتی ہے تو اس کی نچلی تہیں زمین کی حرارت کی بنا ء پر نرم رہتی ہیں اور پھسلنا شروع کر دیتی ہیں۔اس طرح گلیشیئر کی ابتداء ہوتی ہے۔

گلیشئیر اگر جسامت میں بڑا ہے تو اس کی سرکنے کی رفتار نہایت سست ہوتی ہے اور جتنی اس کی جسامت کم ہو گی اسے حرکت میں آسانی ہوتی ہے اور وہ تیزی سے سرکتا ہے۔دنیا میں سب سے زیادہ سست رفتار گلیشیئرز ’’کولوراڈو‘‘'اور’’انٹار کٹیکا‘‘میں واقع ہیں۔کولوراڈو میں ان کی رفتار یومیہ 1 فٹ اور انٹار کٹیکا میں 3 فٹ ہے۔سب سے زیادہ تیز رفتار گلیشیئر گرین لینڈ میں ہیں۔موسم گرما میں ان کی رفتار 60 فٹ یومیہ ہو جاتی ہے۔انٹار کٹیکا میں دنیا کا سب سے بڑا گلیشیئرہے،یہ 3  فٹ یومیہ سے بھی کم حرکت کرتا ہے۔کشمیر اور پاکستان کے شمالی علاقہ جات کے درمیان واقع سیاچن گلیشیئر دنیا کا دوسرا سب سے بڑا گلیشیئر ہے۔گلیشیئر کی رفتار ڈھال کے مطابق سست یا تیز ہوتی ہے۔درجہ حرارت بڑھنے سے اس کی رفتار تیز ہو جاتی ہے اور اسی طرح درجہ حرارت گرنے سے اس کی رفتار میں سستی آ جاتی ہے،یہی وجہ ہے کہ گرما میں گلیشیئرز زیادہ تیز رفتاری سے حرکت کرتے ہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

5ویں برسی:شمس ُ الرحمن فاروقی ، ایک عہد اور روایت کا نام

جدید میلانات کی ترویج و ترقی میں انہوں نے معرکتہ الآرا رول ادا کیا

مرزا ادیب ،عام آدمی کا ڈرامہ نگار

میرزا ادیب کی تخلیقی نثر میں ڈراما نگاری کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ انہوں نے بصری تمثیلوں کے ساتھ ریڈیائی ڈرامے بھی تحریر کیے۔ اردو ڈرامے کی روایت میں ان کے یک بابی ڈرامے اپنی منفرد پہچان رکھتے ہیں۔

35ویں نیشنل گیمز2025:پاک آرمی 29ویں بار فاتح

آرمی نے196گولڈ میڈلز اپنے نام کئے،واپڈا نے84اورنیوی نے36طلائی تمغے جیتے

مطیع اعظم (پہلی قسط )

حج کا موقع تھا، مکہ میں ہر طرف حجاج کرام نظر آ رہے تھے۔ مکہ کی فضائیں ’’لبیک اللھم لبیک‘‘ کی صدائوں سے گونج رہی تھیں۔ اللہ کی وحدانیت کا کلمہ پڑھنے والے، اہم ترین دینی فریضہ ادا کرنے کیلئے بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے۔ یہ اموی خلافت کا دور تھا۔ عبدالمالک بن مروان مسلمانوں کے خلیفہ تھے۔

پناہ گاہ

مون گڑیا! سردی بہت بڑھ گئی ہے، ہمیں ایک بار نشیبستان جا کر دیکھنا چاہیے کہ وہاں کا کیا حال ہے۔ مونا لومڑی نے مون گڑیا سے کہا، جو نیلی اونی شال اوڑھے، یخ بستہ موسم میں ہونے والی ہلکی بارش سے لطف اندوز ہو رہی تھی۔ اچھا کیا جو تم نے مجھے یاد دلا دیا، میرا انتظار کرو، میں خالہ جان کو بتا کر ابھی آتی ہوں۔

بچوں کا انسائیکلوپیڈیا

خط استوا(Equator) کے قریب گرمی کیوں ہوتی ہے؟ خط استوا پر اور اس کے قرب و جوار میں واقع ممالک میں گرمی زیاد ہ اس لئے ہو تی ہے کہ سورج سال کے ہر دن سروںکے عین اوپر چمکتا ہے۔خط استوا سے دو رشمال یا جنوب میں واقع ممالک میں موسم بدلتے رہتے ہیں۔گرمی کے بعد سردی کا موسم آتا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ زمین سورج کے گرد ایک جھکے ہوئے محور پر گردش کرتی ہے۔اس طرح بعض علاقے سال کا کچھ حصہ سورج کے قریب اور بعض سورج سے دور رہ کر گزارتے ہیں۔