بیرکاتیل:بیوٹی پراڈکٹس کا متبادل

تحریر : تحریم نیازی


بیر میں وٹامن سی،پوٹاشیم،فاسفورس،ربا فلاون، تھائیمن، آئرن،کاپر،زنک اور سوڈیم بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے اور یہ سب وہ اجزاء ہیں جو آپ کے میک اپ پراڈکٹ میں موجود ہوتے ہیں۔بیر کھانے سے دل کی صحت اچھی ہوتی ہے اور یہ دل کے مریضوں کی شریانیں کھولتا ہے۔اگر شریانوں میں کسی قسم کا کوئی خون کاٹکڑا یا ریشہ اٹک جائے تو اس کو صاف کرنے میں بھی بڑی مدد کرتا ہے۔

ٹوٹی ہوئی ہڈیوں کو جوڑنے میں بھی بیر اہم کردار ادا کرتا ہے ۔اس کو کسی بھی طرح استعمال کر لیں یہ آپ کو ہر طرح فائدہ دے گا۔یہ تو تھے بیر کے صحت پر پڑنے والے مثبت اثرات ، لیکن آپ کو جان کر حیر ت ہو گی کہ یہ بیوٹی پراڈکٹس کا بھی بہترین متبادل ہے۔بیر کو چہرہ سنوارنے والی مصنوعات میں اس لیے شامل کیا جاتا ہے کیونکہ جب ہم اس کو دیگر اجزاء کے ساتھ شامل کر لیں تو اس کے چھلکے اور گودے دونوں میں سے مختلف ایسٹک خصوصیات خارج ہوتی ہیں جو سکن کیئر کیلئے سب سے زیادہ استعمال کی جاتی ہیں۔

آپ کو یہ جان کر حیرت ہو گی کہ میک اپ فکسر میں بیر کا تیل استعمال ہوتا ہے جسے ہم ’’جوجوبا آئل‘‘ کہتے ہیں۔میک اپ کرنے کے بعد ایک چمچ پانی میں آدھا چمچ ’’جوجو با آئل‘‘ ایک سپرے بوتل میں ڈال کر مکس کریں۔ یہ ایک بہترین میک اپ فکسر ہے۔ میک اپ کے بعد اس سے چہرے پر سپرے کر لیں۔

جھریوں کا خاتمہ ہر عورت کرنا چاہتی ہے ،آپ کو یقینا یہ جان کر حیرت ہو گی کہ اس مسئلے کا حل بھی بیر جیسے چھوٹے سے پھل میں موجود ہے۔چہرے سے جھریوں کے اثرات ختم کرنے اور جوان نظر آنے کیلئے بیر کھائیں اور دماغ کو پُر سکون رکھنے کی کوشش کریں۔ذہنی تنائو چہرے پر جھریاں پیدا کرنے کی بہت بڑی وجہ ہے۔بیر کو کھانے کے ساتھ چہرے پر روزانہ رات کو سونے سے پہلے ’’جو جو با آئل‘‘ لگائیں اور صبح اٹھ کر چہرہ دھو لیں۔ اس سے کچھ وقت میں آپ کی جلد میںکھنچائو پیدا ہو گا اور جھریاں بھی دور ہو جائیں گی۔

گرتے بالوں کو روکنا ہے تو چار بیروں کو ایک کپ پانی میں اُبالیں اور جب پانی خشک ہو جائے تو انہیں پلیٹ میں نکال کر چمچ کی مدد سے پیس لیں۔گٹھلی الگ کر لیںا ور اس کے گودے کو ایک کپ دودھ میں مکس کر کے بالوں میں لگا لیں۔اس سے بالوں کی جڑیں مضبوط ہو جائیں گی۔ 

بیروں میں اینٹی ایسٹک خصوصیات ہیں اس لیے یہ ایک وقت میں دو کام کر سکتا ہے،یعنی میک اپ فکسر بھی ہے اور میک اپ صاف کرنے کیلئے بھی بہترین ہے۔ میک اپ اُتارنے سے قبل روئی کو’’ جوجوبا آئل‘‘ میں ڈبوئیں اور اس کو چہرے پر ایسے ہی پھیریں جیسے ٹشو سے چہرہ صاف کرتے ہیں۔ چہرہ میک اپ سے پاک ہو جائے گا۔

گھر میں جوجو باآئل تیار کرنے کیلئے آپ کو ایک پائو بیر،ایک کپ ناریل کا تیل،چار چمچ چنبیلی کا تیل اور چار سے چھ لونگ چاہیے۔ایک کپ ناریل کے تیل کو ہلکی آنچ پر گرم کر لیں۔ایک پائو بیروں میں سے گٹھلی نکال کر گودا الگ کر لیں ۔ اب ایک کپ پانی میں بیروں کے گودے کو اُبالیں۔ اس کے بعد پانی کو الگ کر لیںا ور بیروں کے گودے کو گرم ناریل کے تیل میں ڈال کر آدھا گھنٹہ پکائیں۔اس میں اچھی طرح چمچ ہلاتی رہیں۔ آدھے گھنٹے بعد چنبیلی اور لونگ کا پائوڈر ڈال کر مزید دس منٹ پکائیں ’’جوجو با آئل‘‘ تیار ہے۔

تحریم نیازی معروف ماہر غذائیات (نیوٹریشنسٹ) 

ہیں ، آپ لاہور کے مختلف کلینکس سے وابستہ ہیں 

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement

ایشیا کپ کی غیر یقینی صورتحال!

شائقین کرکٹ کاتذبذب برقرار، بھارت کی ہٹ دھرمی اور دوہرے معیار کی وجہ سے تاحال ایشیا کپ کے مستقبل کا حتمی فیصلہ نہ ہوسکا۔پاکستان کے ہائبرڈ ماڈل کے تحت ایشیا کپ کھیلنے پر رضامندی ظاہر کرنے کے بعد بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا(بی سی سی آئی ) نے معاملے کو دوبارہ الجھا دیا۔

امید کی کرن

ایک چھوٹے سے گاؤں میں زہرہ نام کی لڑکی رہتی تھی۔ زہرہ متجسس بچی تھی جو ہمیشہ اپنے اردگرد کی دنیا کو تلاش کرنے کے لیے بے چین تھی۔ مگر ایک ایسی چیز تھی جو اسے آگے بڑھنے سے روکتی اور وہ اس کااندھیرے سے خوف تھا۔ہر رات جیسے ہی آسمان پر تاریکی چھاتی زہرہ خوف سے سہمنے لگتی۔ اس طرح اس کی راتوں کی نیند اور سکون مکمل برباد ہوگیا۔

چاند کی دوست

ایک چھوٹی سی بچی تھی۔ اس کے ماں باپ وفات پاچکے تھے۔ وہ بے چاری گھر میں اکیلی رہ گئی تھی۔ ایک امیر آدمی اسے اپنے گھر لے آیا۔

تربوز

بازار جائو، تربوز لائو برف میں ڈالو ہمیں کھلائو گرمی کا ہے تربوز تحفہ میٹھا میٹھا بڑے مزے کا سبز ہے چھلکا پتلا موٹا

نصیحت اموز باتیں

ایک بہترین انسان میں بہت سی خوبیاں ہوتی ہیں جن میںرحمدلی،ایمانداری، احترام اوراستقامت بہت اہمیت کی حامل ہیں۔رحم دلی

زرا مسکرائیے

ایک صاحب کسی کی موت پر تعزیت کیلئے گئے۔ موصوف نے لڑکے سے پوچھا کہ تمہارے والد صاحب کو کیا بیماری تھی۔ لڑکے نے جواب دیا۔ بیماری کیا، بڑھاپا خود ایک بیماری ہے۔ وہ صاحب بولے ہاں تم ٹھیک کہتے ہو، اس بیماری سے ہماری گلی کے بھی دو تین بچے مر گئے ہیں۔٭٭٭