زرا مسکرائیے

ایک صاحب کسی کی موت پر تعزیت کیلئے گئے۔ موصوف نے لڑکے سے پوچھا کہ تمہارے والد صاحب کو کیا بیماری تھی۔ لڑکے نے جواب دیا۔ بیماری کیا، بڑھاپا خود ایک بیماری ہے۔ وہ صاحب بولے ہاں تم ٹھیک کہتے ہو، اس بیماری سے ہماری گلی کے بھی دو تین بچے مر گئے ہیں۔٭٭٭
منی: بھیا، میرا دانت ہل رہا ہے بسکٹ کھایا ہی نہیں جا رہا؟
بھیا: ارے، اس میں پریشان ہونے کی کیا ضرورت ہے لائو مجھے دو میں کھا لیتا ہوں۔
٭٭٭
باپ: تم نے تمام سوال غلط کیوں کئے؟
بیٹا: وہ تمام سوال میری پیدائش سے پہلے کے متعلق تھے۔
٭٭٭
ایک صاحب رنجیدہ حال بیٹھے تھے کہ اتنے میں ان کا پرانا دوست آیا اس نے غم کی وجہ پوچھی تو انہوں نے جواب دیا میرے بیٹے کا ہارٹ فیل ہو گیا ہے۔ یہ کہتے ہوئے وہ پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے۔
دوست نے کہا ’’ ارے بھئی حوصلہ کرو اس میں رونے کی کیا بات ہے خدا نے چاہا تو اگلے سال پاس ہو جائے گا‘‘۔
٭٭٭
ماں: بیٹے سے تم نے صبح سے میرا مغز چاٹ لیا ہے۔
بیٹا:معصومیت سے امی جان، میں نے تو مغز چکھا تک نہیں۔