بیڈروم کو کیسے سجائیں؟

تحریر : شازیہ کنول


دن بھر کی تھکن کے بعد جب ہم آرام کی غرض سے اپنے بیڈ روم کا رخ کرتے ہیں تو وہاں خوبصورت انداز میں سجاؤٹ اور سلیقے سے رکھی چیزیں آدھی تھکان ختم کر دیتی ہیں اور یوں ذہنی آسودگی حاصل ہوتی ہے۔ بیڈ روم انسان کی شخصیت کا بھی عکاس ہوتا ہے، جس کی سجاؤٹ اس کی ذاتی پسند و ناپسند، نفاست اور ذوق کا پتا دیتی ہے۔

 دوسری جانب انٹیریئر ماہرین ٹرینڈز کے مطابق بیڈ روم کی سجاوٹ پر زور دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس بات سے قطع نظر کہ بیڈ روم کا سائز کیا ہے، گھر کے اس حصے میں سجاوٹ کے دلکش اور متاثر کن انداز کے ذریعے ایک حیرت کدہ بنایا جا سکتا ہے۔ آیئے جانتے ہیں کہ بیڈ روم کیلئے کن ٹرینڈز پر عمل کرنا سود مند ثابت ہوگا۔

انٹیریئر ڈیزائننگ کے ماہرین کے مطابق بیڈ روم کے ماحول کو صحت مند ماحول میں تبدیل کرنے کیلئے قدرتی مواد کا زیادہ سے زیادہ استعمال ضروری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب ماہرین آرائش و سجاؤٹ کیلئے لکڑی کی اشیاء استعمال کرنے پر زور دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بیڈ روم کے فرنیچر کیلئے دوسرے میٹریل کے بجائے لکڑی کو ہی بطور مواد منتخب کیا جائے۔ دوسری جانب بیڈ کے عقب والی دیوار پر بھی لکڑی کا بیک ڈراپ بنوانا خاصا مقبول ہوتا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی چھت (سیلنگ) اور فرش کیلئے بھی لکڑی کا استعمال خواب گاہ میں تازگی اور شگفتگی کا احساس دوبالا کر سکتا ہے۔

ایک آئیڈیل بیڈ روم وسیع اور کشادہ ہوتا ہے، تاہم جائیداد کی بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے چھوٹے مکانات یا فلیٹس میں رہائش اخیار کرنے سے اکثر افراد کے بیڈ روم زیادہ کشادہ نہیں ہوتے۔ یہی وجہ ہے کہ بیشتر گھروں میں بڑے بڑے بیڈ رومز کے بجائے عام سائز کے بیڈ روم زیادہ دیکھنے میں آتے ہیں۔ اس کو دیکھتے ہوئے کچھ عرصے سے منیملسٹ بیڈ روم ڈیزائن متعارف کروایا گیا ہے یعنی ایک ایسی خواب گاہ، جو چھوٹی ہونے کے باوجود سجاؤٹی ٹرینڈز کے مطابق کھلی کھلی اور کشادہ محسوس ہو۔ بیڈ روم میں صرف ان چیزوں کا اضافہ کریں جو بے حد ضروری اور ٹرینڈ کے مطابق ہوں، مثلاً فرنیچر میں صرف بیڈ، ڈریسنگ ٹیبل اور الماری ، اسی طرح بیڈ روم کی سجاؤٹ کیلئے سادہ اور ہلکے کپڑے کے پردے جبکہ بڑے بڑے فریم کے بجائے سادہ یا بغیر فریمنگ والی تصویریں لگائیں۔

اگر آپ کے بیڈ روم میں کارپٹ بچھا ہوا ہے تو ٹرینڈ پر عمل کرنے کیلئے آپ کو بیڈ روم سے کارپیٹنگ ختم کرنا ہوگی۔ معروف انٹرنیشنل انٹیریئر ڈیکوریشن ویب سائٹ کے سی ای او لیساریکرٹ کے مطابق بیڈ روم میں کی گئی مکمل کارپیٹنگ نہ صرف مٹی اور دھول کا باعث بنتی ہے بلکہ اس سے بہت سی الرجیز بھی مکینوں پر حملہ آور ہو جاتی ہیں۔ لہٰذاضروری ہے کہ کمرے میں مکمل کارپیٹنگ کے بجائے صرف درمیان میں رگز بچھانے پر غور کریں۔ اس ایریا میں آپ کافی ٹیبل کا اضافہ کرکے بیڈ روم کی سجاؤٹ کو ایک نیا انداز دے سکتے ہیں۔

جب کمرہ چھوٹا ہو تو اس کا پورا ماحول ہم آہنگ ہونا چاہیے۔ اس مقصد کیلئے سفید رنگ مدد گار ثابت ہوگا، جو کمرے کو کشادہ دکھاتا ہے۔ انٹیریئر ڈیزائنر جیس کونی کے مطابق گزشتہ برس بیڈ روم کی انٹیریئر ڈیزائننگ میںنیلے اور سرمئی رنگ کا غلبہ رہا، تاہم رواں برس انٹیریئر ماہرین سرمئی رنگ کو خیر باد کہتے ہوئے نیلے کے ساتھ سفید اور ہرے رنگ کا اضافہ کرنے کے خواہش مند نظر آتے ہیں۔ دوسری جانب فرنیچر اور انٹیریئر ڈیزائنر ڈینیل ویل بیج رنگ کو بھی آئوٹ آف فیشن لسٹ میں شامل کر چکے ہیں۔

لیساریکرٹ بیڈ روم کی آرائش کے طور پر پنکھا نہ لگانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کمرے کے مرکز میں چھت پر نصب پنکھوں کے روایتی انداز کو ہینگنگ لائٹس میں تبدیل کر دیا جائے۔ لیسا ریکرٹ کا کہنا ہے کہ کمرے کے مرکز میں لگے سیلنگ فین کی جگہ خوبصورت اور مہنگا فانوس یا پھر ہینگنگ  لائٹس سجاؤٹ کے ایک عام انداز کو بدل دے گا۔ ایسے افراد جو پنکھے کے بغیر اپنا گزارہ مشکل سمجھتے ہیں، انہیں اس کا متبادل تلاش کرنا ہوگا مثلاً کارنر فین یا پھر انورٹر اے سی کی صورت میں۔ دوسری جانب لیسا کا کہنا ہے کہ نئے ٹرینڈ میں ایک کے بجائے دو پنکھے بھی لگائے جا سکتے ہیں لیکن یہ ٹرینڈ صرف ان بیڈ روم کیلئے مناسب رہے گا جو خاصے کشادہ ہوں اور ان کی چھت پر کارنر سائیڈ دو پنکھے اور مرکز میں خوبصورت فانوس بھی لگایا جا سکے۔

اپنی خواب گاہ میں مکمل طور سے رومانوی اور خوبصورت ماحول پیدا کرنے کیلئے روشنیوں کی تعداد کو بڑھائیں۔ دیدہ زیب لیمپ لگانے کیلئے ہلکی روشنیاں خرید کر لائیں، ایسا کرنے سے آپ کو سونے کی جگہ گرمائش اور آرام کا ایک چھوٹا سا نخلستان محسوس ہوگا۔ بہتر تو یہ ہے کہ LEDلائٹس لگا لیں کیونکہ یہ ماحول دوست ہونے کے ساتھ خواب گاہ میں نرم اور ہلکی روشنی پیدا کرتی ہیں۔

شازیہ کنول شعبہ صحافت سے وابستہ ہیں ، مختلف اخبارات اور ویب سائٹس کیلئے باقاعدگی کے ساتھ لکھتی ہیں 

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

35ویں نیشنل گیمز2025:پاک آرمی 29ویں بار فاتح

آرمی نے196گولڈ میڈلز اپنے نام کئے،واپڈا نے84اورنیوی نے36طلائی تمغے جیتے

مطیع اعظم (پہلی قسط )

حج کا موقع تھا، مکہ میں ہر طرف حجاج کرام نظر آ رہے تھے۔ مکہ کی فضائیں ’’لبیک اللھم لبیک‘‘ کی صدائوں سے گونج رہی تھیں۔ اللہ کی وحدانیت کا کلمہ پڑھنے والے، اہم ترین دینی فریضہ ادا کرنے کیلئے بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے۔ یہ اموی خلافت کا دور تھا۔ عبدالمالک بن مروان مسلمانوں کے خلیفہ تھے۔

پناہ گاہ

مون گڑیا! سردی بہت بڑھ گئی ہے، ہمیں ایک بار نشیبستان جا کر دیکھنا چاہیے کہ وہاں کا کیا حال ہے۔ مونا لومڑی نے مون گڑیا سے کہا، جو نیلی اونی شال اوڑھے، یخ بستہ موسم میں ہونے والی ہلکی بارش سے لطف اندوز ہو رہی تھی۔ اچھا کیا جو تم نے مجھے یاد دلا دیا، میرا انتظار کرو، میں خالہ جان کو بتا کر ابھی آتی ہوں۔

بچوں کا انسائیکلوپیڈیا

خط استوا(Equator) کے قریب گرمی کیوں ہوتی ہے؟ خط استوا پر اور اس کے قرب و جوار میں واقع ممالک میں گرمی زیاد ہ اس لئے ہو تی ہے کہ سورج سال کے ہر دن سروںکے عین اوپر چمکتا ہے۔خط استوا سے دو رشمال یا جنوب میں واقع ممالک میں موسم بدلتے رہتے ہیں۔گرمی کے بعد سردی کا موسم آتا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ زمین سورج کے گرد ایک جھکے ہوئے محور پر گردش کرتی ہے۔اس طرح بعض علاقے سال کا کچھ حصہ سورج کے قریب اور بعض سورج سے دور رہ کر گزارتے ہیں۔

صحت مند کیسے رہیں؟

٭…روزانہ کم از کم دو بار ہاتھ منہ دھویئے، ناک اور کان بھی صاف کیجئے۔ ٭…روزانہ کم از کم دوبار دانت صاف کیجئے۔

ذرا مسکرائیے

امی (منے سے) :بیٹا دیوار پر نہ چڑھو گر پڑے تو پانی بھی نہ مانگ سکو گے۔ منا: امی! میں پانی پی کر چڑھوں گا۔ ٭٭٭