آئی سی سی ورلڈ کپ 10:2023 روز باقی شائقین کی دھڑکنیں تیز

تحریر : محمد ارشد لئیق


آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ 2023ء شروع ہونے میں دس روز باقی ہیں، دنیائے کرکٹ کے اس سب سے بڑے ایونٹ کیلئے ٹیموں کی تیاریاں اور شائقین کے دلوں کی دھڑکنیں تیز ہو چکی ہیں، ہر لمحے کسی نہ کسی ٹیم یا کھلاڑی کی کوئی نہ کوئی خبر آ رہی ہے۔

چوکوں اور چھکوں کی بہار، وکٹوں کی اڑان اور ہوا میں اڑتی گیند کو دبوچنے کے سنسنی خیز لمحات تو 5 اکتوبر سے شروع ہوں گے لیکن ہرلمحے نئی نئی بریکنگ نیوز ابھی سے شائقین کے دلوں کو گرمائے ہوئے ہیں۔ آئی سی سی نے انعامی رقم کااعلان کر کے ورلڈ چیمپئن بننے کا خواب مزید سہانا بنا دیا ہے کیونکہ ورلڈکپ میں شریک تمام دس ٹیموں کومعلوم ہو چکا ہے کہ اگر وہ عالمی کپ جیتے گی تو اسے ٹرافی کے ساتھ 40لاکھ امریکی ڈالر ملیں گے۔ ورلڈ کپ 2023ء میں مجموعی طور پر پرائز منی میں 10 ملین (ایک کروڑ) امریکی ڈالر رکھے گئے ہیں۔ 10 ٹیموں میں سے پہلے مرحلے میں 6 ٹیمیں سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہو جائیں گی۔ ایونٹ میں 45 گروپ میچ کھیلے جائیں گے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے ورلڈ کپ 2023 ء کیلئے پندرہ رکنی پاکستان کرکٹ ٹیم کا اعلان کر دیا ہے۔ ان فٹ فاسٹ بائولر نسیم شاہ کی جگہ حسن علی کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ ورلڈ کپ کا آغاز 5 اکتوبر 2023ء کو نریندر اسٹیڈیم احمد آباد میں ہو گا اور فائنل بھی اسی میدان پر 19 نومبر کو کھیلا جائے گا۔ انضمام الحق کی سربراہی میں قائم قومی سلیکشن کمیٹی نے ٹیم کے انتخاب میں مستقل مزاجی اور موجودہ کھلاڑیوں پر اعتماد کو پیش نظر رکھتے ہوئے ایشیاء کپ کے سکواڈ میں سے صرف ایک تبدیلی کی ہے جو فاسٹ بائولر نسیم شاہ کے اَن فٹ ہو جانے کے نتیجے میں عمل میں آئی ہے۔ ایشیاء کپ میں حصہ لینے والا سکواڈ 17 کھلاڑیوں پر مشتمل تھا۔ نسیم شاہ کی جگہ حسن علی کو ورلڈ کپ سکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔ سلیکٹرز نے وکٹ کیپر محمد حارث، مسٹری سپنر ابرار احمد اور فاسٹ بائولر زمان خان کو ٹریولنگ ریزرو میں شامل کیا ہے۔ پاکستانی ٹیم بابر اعظم (کپتان)، شاداب خان (نائب کپتان)، عبداللہ شفیق، فخرزمان، حارث رئوف، حسن علی، افتخار احمد، امام الحق، محمد نواز، محمد رضوان(وکٹ کیپر)،محمد وسیم جونیئر، سلمان علی آغا، سعود شکیل، شاہین شاہ آفریدی اور اسامہ میر پر مشتل ہے۔

بلاشبہ نسیم شاہ کی انجری کو قومی ٹیم کی بدقسمتی کہا جا سکتا ہے کیونکہ وہ آج کل اچھی فارم میں تھے اور انہوں نے بہترین بائولنگ کے ساتھ اپنی جارحانہ بوم بوم بیٹنگ سے بھی قومی ٹیم کو کئی میچز جتوائے ہیں۔ ایشیاء کپ کے دوران بھی کئی کھلاڑیوں کو انجریز کے معاملات کا سامنا رہا لیکن خوشی کی بات یہ ہے کہ دیگر تمام کھلاڑی مکمل فٹ ہیں اور ورلڈ کپ جیسے اہم ترین ایونٹ میں بہترین پرفارمنس کیلئے پر عزم ہیں۔فاسٹ بائولر حارث رئوف کی فٹنس کے بارے میں میڈیکل پینل کی طرف سے حوصلہ افزا رپورٹس ملی ہیں۔ بعض ماہرین کرکٹ کاخیال ہے کہ نوجوان فاسٹ بائولر احسان اللہ کو کم ازکم ٹریولنگ ریزرو میں لازمی شامل کرنا چاہے تھا لیکن اب جوہونا تھا، ہوگیا۔

موجودہ قومی ٹیم ورلڈ کپ جیتنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور اپنی شاندار کارکردگی سے پوری قوم کیلئے فخر کا باعث بن سکتی ہے۔ یہ وقت ٹیم کی بھرپور حوصلہ افزائی اور اس کی ہمت بڑھانے کا ہے جس کی ٹیم کو ضرورت ہے۔ ورلڈ کپ سے قبل پاکستانی ٹیم 29 ستمبر کو نیوزی لینڈ اور 3اکتوبر کو آسٹریلیا کے خلاف دو وارم اپ میچز کھیلے گی۔ گرین شرٹس ورلڈ کپ میں اپنا پہلا میچ 6اکتوبر کو نیدرلینڈ کے خلاف کھیلے گی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

5ویں برسی:شمس ُ الرحمن فاروقی ، ایک عہد اور روایت کا نام

جدید میلانات کی ترویج و ترقی میں انہوں نے معرکتہ الآرا رول ادا کیا

مرزا ادیب ،عام آدمی کا ڈرامہ نگار

میرزا ادیب کی تخلیقی نثر میں ڈراما نگاری کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ انہوں نے بصری تمثیلوں کے ساتھ ریڈیائی ڈرامے بھی تحریر کیے۔ اردو ڈرامے کی روایت میں ان کے یک بابی ڈرامے اپنی منفرد پہچان رکھتے ہیں۔

35ویں نیشنل گیمز2025:پاک آرمی 29ویں بار فاتح

آرمی نے196گولڈ میڈلز اپنے نام کئے،واپڈا نے84اورنیوی نے36طلائی تمغے جیتے

مطیع اعظم (پہلی قسط )

حج کا موقع تھا، مکہ میں ہر طرف حجاج کرام نظر آ رہے تھے۔ مکہ کی فضائیں ’’لبیک اللھم لبیک‘‘ کی صدائوں سے گونج رہی تھیں۔ اللہ کی وحدانیت کا کلمہ پڑھنے والے، اہم ترین دینی فریضہ ادا کرنے کیلئے بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے۔ یہ اموی خلافت کا دور تھا۔ عبدالمالک بن مروان مسلمانوں کے خلیفہ تھے۔

پناہ گاہ

مون گڑیا! سردی بہت بڑھ گئی ہے، ہمیں ایک بار نشیبستان جا کر دیکھنا چاہیے کہ وہاں کا کیا حال ہے۔ مونا لومڑی نے مون گڑیا سے کہا، جو نیلی اونی شال اوڑھے، یخ بستہ موسم میں ہونے والی ہلکی بارش سے لطف اندوز ہو رہی تھی۔ اچھا کیا جو تم نے مجھے یاد دلا دیا، میرا انتظار کرو، میں خالہ جان کو بتا کر ابھی آتی ہوں۔

بچوں کا انسائیکلوپیڈیا

خط استوا(Equator) کے قریب گرمی کیوں ہوتی ہے؟ خط استوا پر اور اس کے قرب و جوار میں واقع ممالک میں گرمی زیاد ہ اس لئے ہو تی ہے کہ سورج سال کے ہر دن سروںکے عین اوپر چمکتا ہے۔خط استوا سے دو رشمال یا جنوب میں واقع ممالک میں موسم بدلتے رہتے ہیں۔گرمی کے بعد سردی کا موسم آتا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ زمین سورج کے گرد ایک جھکے ہوئے محور پر گردش کرتی ہے۔اس طرح بعض علاقے سال کا کچھ حصہ سورج کے قریب اور بعض سورج سے دور رہ کر گزارتے ہیں۔