سسرال کو اپنا ہمنوابنانا مشکل نہیں

جب بھی کوئی لڑکی بابل کا انگنا چھوڑ کر پیا دیس سدھارتی ہے تو جہاں زندگی کے اس نئے موڑ پر بہت سی خوشیاں اس کی منتظر ہوتی ہیں وہیں کچھ مسائل اور الجھنیں بھی حصہ میں آتی ہیں۔ نئے گھر اور نئے ماحول میں خود کو ایڈجست کرنا آسان کام نہیں، کیونکہ لڑکی کی شادی تو محض ایک فرد سے ہوتی ہے لیکن مشرقی روایات کے مطابق گزارہ اسے پورے کنبے کے ساتھ کرنا ہوتا ہے۔
یوں تو بظاہر سب سسرال والے اس کے ساتھ اچھے ہوتے ہیں لیکن موقع ملتے ہی چٹکی لینے سے باز نہیں آتے۔ ہر بات کا خیال رکھنے اور سنبھل سنبھل کر چلنے کے باوجود ساس، نند یا کوئی اور سسرالی رشتہ دار، بہو پر تنقید کا موقع نکال ہی لیتے ہیں۔ ہر نئی بہو یہ چاہتی ہے کہ کسی نہ کسی طور سسرال والوں کی خوشنودی حاصل کر کے انہیں اپنا ہمنوابنالے یہ کام گو مشکل تو ضرور ہے لیکن ناممکن بہر حال نہیں، آیئے،کچھ ایسی تدبیروں کا جائزہ لیتے ہیں جو ماہرین کی آرا کی روشنی میں آپ کیلے ترتیب دی گئی ہیں۔
کبھی کبھی سسرال والوں کا رویہ آپ سے محض اس لئے بھی تلخ اور اکھڑ اکھڑا سا ہوتا ہے کہ وہ آپ سے حسد محسوس کرتے ہیں۔ ساس،نند، دیورانی یا جٹھانی اس معاملے میں ہمیشہ پیش پیش دکھائی دیتی ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ساس اور نند کو بالترتیب اپنے بیٹے اور بھائی میں ایک نئے آنے والی کی شراکت برداشت نہیں ہوتی جبکہ دیورانی، جٹھانی کا مسئلہ نئی آنے والی دلہن سے اپنا مقابلہ اور موازنہ ہوتا ہے کہ مجھے تو بَری میں اتنے جوڑے آئے تھے اور اس کیلئے اتنے، یا میرا زیور اتنا ہلکا تھا اور…وغیرہ وغیرہ۔اکثر اوقات یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ کچھ گھرانوں میں آنے والی نئے دلہن کے ساتھ ساس، نندے کے بجائے دیگر سسرالی عزیزوں کا رویہ اچھا نہیں ہوتا۔ یہ وہ لوگ ہوتے ہیں جو کسی خاص سبب کے باعث دلہن سے ناراض لگتے ہیں۔ مثلاً ان میں سے کوئی اپنی بہن یا بیٹی کو اس گھرانے میں بیاہنے کا خواہش مند تھا لیکن جب اس کی یہ خواہش پوری نہیں ہو پاتی تو آنے والے دلہن کا مخالف بن جاتا ہے یا بن جاتی ہے۔ ایسے افراد جن میں اکثریت خواتین ہی کی ہے، دلہن کے سسرال والوں کو کسی نہ کسی بہانے بھڑ کانے سے باز نہیں آتے۔ ایسے لوگ اپنی کینہ پروری اور سازشی طبعیت کے باعث جلد پہچانے جاتے ہیں۔ لیکن اگر وہ آپ کیلئے مستقل مسئلہ بن جائیں تو آپ اپنے شوہر اور دوسرے گھر والوں سے اس سلسلے میں بات کر سکتی ہیں اور پیش آنے والے مختلف واقعات کی نشاندہی کرکے سب گھر والوں کو اپنے حق میں ہموار کرسکتی ہیں۔
لوگوں کا دل جیتنا عام طور پر اتنا مشکل نہیں ہوتا جتنا کہ سمجھتے ہیں۔ سسرال والے بھی آخری اسی دنیا کے باسی ہوتے ہیں، ان کے بھی محسوسات ہوتے ہیں اور وہ بھی اچھے برے کا شعور رکھتے ہیں لہٰذا اگر آپ ان سے ضد نہ باندھیں اور اپنے حسن سلوک پر قائم رہیں تو کوئی وجہ نہیں کہ ایک دن وہ آپ کے گرویدہ نہ بن جائیں۔ اس لئے زیادہ قربانی بہو کو ہی دینی پڑتی ہے کیونکہ نئی زندگی کی شروعات آسان نہیں، لیکن اگر آپ ابتدا میں سمجھ داری اور صبر و تحمل سے کام لیں تو رفتہ رفتہ سب کچھ ٹیک ہو جاتا ہے اور یہی سسرال والے آپ کے گن گاتے نظر آتے ہیں۔
سب گھر والوں کے ساتھ اخلاق سے پیش آئیں۔ مختلف مواقع پر ان کیلئے تحفے و تحائف خرید کر انہیں دیتی رہیں۔ چھوٹے چھوٹے کاموں کو بوجھ تصور نہ کریں بلکہ خود سے آگے بڑھ کر ان کاموں کو انجام دیں۔سب سے بڑھ کر یہ کہ شکوک و شبہات کو اپنے دل میں ہرگز جگہ نہ دیں۔