سرسوں دوابھی شفا بھی!
سرسوں کے بیج چھوٹے چھوٹے اور گول تلخ دانے ہوتے ہیں۔ جن کے رنگ بھی مختلف ہوتے ہیں ،مثلاً سرخ، سیاہ، زرد اور سفید۔ اس کا مزاج گرم خشک ہے۔ ان دانوں کا تیل نکالا جاتا ہے جسے سرسوں کا تیل کہتے ہیں۔ سرسوں کی خصوصیات درج ذیل ہیں:
(1)سرسوں ریاح پیدا کرتی ہے۔ (2) پیٹ کے کیڑے مارتی ہے۔ (3)سرسوں کے بیج پیشاب آور ہیں۔ (4)کھجلی اور جسمانی خارش میں سرسوں کے پتے پکا کر کھانا اور سرسوں کا تیل لگانا مفید ہوتا ہے۔ (5) اس کا ساگ پکا کر کھاتے ہیں،جو بلغم کو اور ریح کو دور کرتا ہے (جبکہ صرف سرسوں کے بیج ریح پید ا کرتے ہیں )، ساگ قبض کشا ہے اور مصفی خون بھی ہے۔ (6)سرسوں کو تنہا یا ابٹن میں شامل کر کے جسم پر ملنے سے جلد صاف ہو جاتی ہے۔ (7)یہ ورموں کو تحلیل کرتا ہے، وزن اور قدبڑھاتا ہے۔
سرسوں کے تیل کے فوائد
٭ سرسوں کا تیل گھی کی بجائے کھانا پکانے میں استعمال کیا جاتا ہے۔ ٭ مختلف مراہم تیار کرنے میں استعمال ہوتا ہے۔
٭ بال گرنے کی صورت میں نہانے سے پہلے سرسوں کے تیل سے سر کی مالش کرنی چاہئے اور پھر ایک گھنٹہ بعد غسل کرنا چاہئے۔ بعد میں بالوں کو ہاتھوں سے رگڑنا چاہئے۔ بال چند دنوں میں گرنا بند ہو جائیں گے۔
٭ تحقیق سے ثابت ہو چکا ہے کہ سرسوں کا تیل جراثیم کش ہے۔
٭ اس کو بدن پر مل لینے سے پسو کبھی نزدیک نہیں آتے۔
٭ جہاں پرسرسوں کا زیادہ استعمال ہوتا ہے وہاں پر طاعون کا حملہ نہیں ہوتا۔
٭ سرسوں کے تیل کی دو بوندیں اگر بطور نسوار ناک میں ڈال دی جائیں تو زکام اور نزلہ کی شکایت دور ہو جائے گی۔
٭ اگر اس کی چند سلائیاں آنکھوں میں ڈال لی جائیں تو آنکھوں کے امراض کے لئے بے حد مفید ہے۔
٭ جسم پر سرسوں کا تیل لگا لینے سے مچھروں کا ڈنک جسم پر اثر نہیں کرتا بلکہ مچھر اور پسو قریب نہیں آتے۔