چھائیاں کیوں ہوتی ہیں؟
کیا آپ کے چہرے پر چھائیاں ہیں؟ اگر ایسا ہے تو آپ لوگوں کی باتوں کے بھی عادی ہوگئے ہوں گے۔ چہرے پر چھائیاں ایک عام مسئلہ ہے، لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ آج تک یہ نہیں معلوم کہ چھائیاں ہوتی کیوں ہیں؟ اور کچھ لوگوں کو زیادہ کیوں ہوتی ہیں؟ چھائیاں دراصل میلانن کی زیادہ مقدار کے حامل چھوٹے چھوٹے داغ ہوتے ہیں۔
میلانن ایسا پروٹین ہے جو ہماری جلد، آنکھوں اور بالوں کو رنگنے کیلئے ہوتا ہے اور یہ سورج کی روشنی کے مقابلے میں خاص خلیات پیدا کرتا ہے جو ہماری جلد کو گہرا رنگ دیتے ہیں اور نقصاندہ الٹراوائلٹ شعاعوں کے اثرات کو عارضی طور پر روکنے کیلئے ایک حفاظتی سطح بناتے ہیں۔
جن افراد کے چہروں پر چھائیاں نہیں ہوتیں، دراصل ان کی جلد میں میلانن بالکل یکساں طور پر پیدا ہوتا ہے، لیکن چند افراد میں میلانن چھوٹے چھوٹے نشانات کی صورت میں ہوتا ہے اور دھوپ میں یہ مزید گہرے ہو جاتے ہیں اور سردیاں آئیں تو یہ ہلکے ہوجاتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ کبھی کوئی بچہ چھائیوں کے ساتھ پیدا نہیں ہوتا اور جب تک یہ سورج کی روشنی کا سامنا نہ کریں، ان کی چھائیاں ظاہر نہیں ہوں گی۔
یعنی ہم نے یہ جانا کہ میلانن ہر شخص میں بڑھ سکتا ہے، لیکن چھائیوں والے افراد میں یکساں اور ہموار انداز میں نہیں ہوتا بلکہ نقطوں کی صورت میں مختلف مقامات پر ہوتا ہے۔ لیکن یہ بنتے کیسے ہیں؟ چند افراد میں میلانن کی تقسیم یکساں کیوں نہیں ہوتی؟ اس بارے میں سائنس آج بھی یقین سے کچھ نہیں کہتی۔