چھائیاں کیوں ہوتی ہیں؟

تحریر : ڈاکٹر بلقیس


کیا آپ کے چہرے پر چھائیاں ہیں؟ اگر ایسا ہے تو آپ لوگوں کی باتوں کے بھی عادی ہوگئے ہوں گے۔ چہرے پر چھائیاں ایک عام مسئلہ ہے، لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ آج تک یہ نہیں معلوم کہ چھائیاں ہوتی کیوں ہیں؟ اور کچھ لوگوں کو زیادہ کیوں ہوتی ہیں؟ چھائیاں دراصل میلانن کی زیادہ مقدار کے حامل چھوٹے چھوٹے داغ ہوتے ہیں۔

 میلانن ایسا پروٹین ہے جو ہماری جلد، آنکھوں اور بالوں کو رنگنے کیلئے ہوتا ہے اور یہ سورج کی روشنی کے مقابلے میں خاص خلیات پیدا کرتا ہے جو ہماری جلد کو گہرا رنگ دیتے ہیں اور نقصاندہ الٹراوائلٹ شعاعوں کے اثرات کو عارضی طور پر روکنے کیلئے ایک حفاظتی سطح بناتے ہیں۔

جن افراد کے چہروں پر چھائیاں نہیں ہوتیں، دراصل ان کی جلد میں میلانن بالکل یکساں طور پر پیدا ہوتا ہے، لیکن چند افراد میں میلانن چھوٹے چھوٹے نشانات کی صورت میں ہوتا ہے اور دھوپ میں یہ مزید گہرے ہو جاتے ہیں اور سردیاں آئیں تو یہ ہلکے ہوجاتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ کبھی کوئی بچہ چھائیوں کے ساتھ پیدا نہیں ہوتا اور جب تک یہ سورج کی روشنی کا سامنا نہ کریں، ان کی چھائیاں ظاہر نہیں ہوں گی۔

یعنی ہم نے یہ جانا کہ میلانن ہر شخص میں بڑھ سکتا ہے، لیکن چھائیوں والے افراد میں یکساں اور ہموار انداز میں نہیں ہوتا بلکہ نقطوں کی صورت میں مختلف مقامات پر ہوتا ہے۔ لیکن یہ بنتے کیسے ہیں؟ چند افراد میں میلانن کی تقسیم یکساں کیوں نہیں ہوتی؟ اس بارے میں سائنس آج بھی یقین سے کچھ نہیں کہتی۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

5ویں برسی:شمس ُ الرحمن فاروقی ، ایک عہد اور روایت کا نام

جدید میلانات کی ترویج و ترقی میں انہوں نے معرکتہ الآرا رول ادا کیا

مرزا ادیب ،عام آدمی کا ڈرامہ نگار

میرزا ادیب کی تخلیقی نثر میں ڈراما نگاری کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ انہوں نے بصری تمثیلوں کے ساتھ ریڈیائی ڈرامے بھی تحریر کیے۔ اردو ڈرامے کی روایت میں ان کے یک بابی ڈرامے اپنی منفرد پہچان رکھتے ہیں۔

35ویں نیشنل گیمز2025:پاک آرمی 29ویں بار فاتح

آرمی نے196گولڈ میڈلز اپنے نام کئے،واپڈا نے84اورنیوی نے36طلائی تمغے جیتے

مطیع اعظم (پہلی قسط )

حج کا موقع تھا، مکہ میں ہر طرف حجاج کرام نظر آ رہے تھے۔ مکہ کی فضائیں ’’لبیک اللھم لبیک‘‘ کی صدائوں سے گونج رہی تھیں۔ اللہ کی وحدانیت کا کلمہ پڑھنے والے، اہم ترین دینی فریضہ ادا کرنے کیلئے بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے۔ یہ اموی خلافت کا دور تھا۔ عبدالمالک بن مروان مسلمانوں کے خلیفہ تھے۔

پناہ گاہ

مون گڑیا! سردی بہت بڑھ گئی ہے، ہمیں ایک بار نشیبستان جا کر دیکھنا چاہیے کہ وہاں کا کیا حال ہے۔ مونا لومڑی نے مون گڑیا سے کہا، جو نیلی اونی شال اوڑھے، یخ بستہ موسم میں ہونے والی ہلکی بارش سے لطف اندوز ہو رہی تھی۔ اچھا کیا جو تم نے مجھے یاد دلا دیا، میرا انتظار کرو، میں خالہ جان کو بتا کر ابھی آتی ہوں۔

بچوں کا انسائیکلوپیڈیا

خط استوا(Equator) کے قریب گرمی کیوں ہوتی ہے؟ خط استوا پر اور اس کے قرب و جوار میں واقع ممالک میں گرمی زیاد ہ اس لئے ہو تی ہے کہ سورج سال کے ہر دن سروںکے عین اوپر چمکتا ہے۔خط استوا سے دو رشمال یا جنوب میں واقع ممالک میں موسم بدلتے رہتے ہیں۔گرمی کے بعد سردی کا موسم آتا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ زمین سورج کے گرد ایک جھکے ہوئے محور پر گردش کرتی ہے۔اس طرح بعض علاقے سال کا کچھ حصہ سورج کے قریب اور بعض سورج سے دور رہ کر گزارتے ہیں۔