ذرامسکرائیے
![](https://dunya.com.pk/news/ahwalesiyasat_or_mimbromahrab/img/4492_41836020.jpg)
استاد( اسلم سے): ’’ ہوا سے باتیں کرنا، اس محاورے کو جملے میں استعمال کرو‘‘ اسلم: ’’کل میرے دو دوست سیر کو گئے، ان کے واپس آنے تک میں ہوا سے باتیں کرتا رہا‘‘۔٭٭٭
باپ(بیٹے سے) : ’’بیٹاٖ فیل ہونا تمہاری قسمت میں لکھا تھا، اس لئے تم فیل ہو گئے، پریشان نہ ہو‘‘
بیٹا: ’’ابو میں تو خوش ہوں، اچھا ہوا کہ زیادہ محنت نہیں کی، ورنہ ساری محنت ضائع ہو جاتی‘‘۔
٭٭٭
دوست(عامر سے): نعمان ہمیشہ انگلش میں بات کرتا ہے پھر وہ انگلش کے پرچے میں فیل کیوں ہو جاتا ہے‘‘؟
عامر: ’’کوئی خاص وجہ تو نہیں، بس جس طرح کی انگلش وہ بولتا ہے،اسی طرح پرچے میں بھی لکھ آتا ہے‘‘
٭٭٭
استاد(کلاس روم سے شاگرد سے): بچوں بتائو ذرا چلتی گاڑی سے کب اترنا چاہئے‘‘؟
شاگرد’’جناب! جب گاڑی ہسپتال کے قریب ہو‘‘
………
ایک آدمی(پہلوان سے)’’ تم ایک بار میں کتنے آدمی اٹھا سکتے ہو؟‘‘
پہلوان: ’’کم از کم دس‘‘
آدمی: ’’تم سے اچھا تو میرا مرغا ہے، جو صبح صبح پورے محلے کو اٹھا دیتا ہے‘‘۔