ذرامسکرائیے

تحریر : روزنامہ دنیا


استاد( اسلم سے): ’’ ہوا سے باتیں کرنا، اس محاورے کو جملے میں استعمال کرو‘‘ اسلم: ’’کل میرے دو دوست سیر کو گئے، ان کے واپس آنے تک میں ہوا سے باتیں کرتا رہا‘‘۔٭٭٭

باپ(بیٹے سے) : ’’بیٹاٖ فیل ہونا تمہاری قسمت میں لکھا تھا، اس لئے تم فیل ہو گئے، پریشان نہ ہو‘‘

بیٹا: ’’ابو میں تو خوش ہوں، اچھا ہوا کہ زیادہ محنت نہیں کی، ورنہ ساری محنت ضائع ہو جاتی‘‘۔

٭٭٭

دوست(عامر سے): نعمان ہمیشہ انگلش میں بات کرتا ہے پھر وہ انگلش کے پرچے میں فیل کیوں ہو جاتا ہے‘‘؟

عامر: ’’کوئی خاص وجہ تو نہیں، بس جس طرح کی انگلش وہ بولتا ہے،اسی طرح پرچے میں بھی لکھ آتا ہے‘‘

٭٭٭

استاد(کلاس روم سے شاگرد سے): بچوں بتائو ذرا چلتی گاڑی سے کب اترنا چاہئے‘‘؟

شاگرد’’جناب! جب گاڑی ہسپتال کے قریب ہو‘‘

………

ایک آدمی(پہلوان سے)’’ تم ایک بار میں کتنے آدمی اٹھا سکتے ہو؟‘‘

پہلوان: ’’کم از کم دس‘‘

آدمی: ’’تم سے اچھا تو میرا مرغا ہے، جو صبح صبح پورے محلے کو اٹھا دیتا ہے‘‘۔

 

 

 

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

بانی پاکستان،عظیم رہنما،با اصول شخصیت قائد اعظم محمد علی جناحؒ

آپؒ گہرے ادراک اور قوت استدلال سے بڑے حریفوں کو آسانی سے شکست دینے کی صلاحیت رکھتے تھےقائد اعظمؒ کا سماجی فلسفہ اخوت ، مساوات، بھائی چارے اور عدلِ عمرانی کے انسان دوست اصولوں پر یقینِ محکم سے عبارت تھا‘ وہ اس بات کے قائل تھے کہ پاکستان کی تعمیر عدل عمرانی کی ٹھوس بنیادوں پر ہونی چاہیےعصرِ حاضر میں شاید ہی کسی اور رہنما کو اتنے شاندار الفاظ میں خراجِ عقیدت پیش کیا گیا ہو جن الفاظ میں قائد اعظم کو پیش کیا گیا ہے‘ مخالف نظریات کے حامل لوگوں نے بھی ان کی تعریف کی‘ آغا خان کا کہنا ہے کہ ’’ میں جتنے لوگوں سے ملا ہوں وہ ان سب سے عظیم تھے‘‘

قائداعظمؒ کے آخری 10برس:مجسم یقینِ محکم کی جدوجہد کا نقطہ عروج

1938 ء کا سال جہاں قائد اعظم محمد علی جناحؒ کی سیاسی جدوجہد کے لحاظ سے اہمیت کا سال تھا، وہاں یہ سال اس لحاظ سے بھی منفرد حیثیت کا حامل تھا کہ اس سال انہیں قومی خدمات اور مسلمانوں کو پہچان کی نئی منزل سے روشناس کرانے کے صلے میں قائد اعظمؒ کا خطاب بھی دیا گیا۔

جناحؒ کے ماہ وصال

٭ 25دسمبر 1876ء کو کراچی میں پیداہوئے۔٭ 04جولائی 1887ء کو سندھ مدرستہ السلام میں داخلہ ہوا۔ ٭ 1892ء کو اعلیٰ تعلیم کیلئے برطانیہ روانہ ہوئے۔٭ 1897ء کو بطور وکیل بمبئی ہائیکورٹ سے منسلک ہوئے۔

خود اعتمادی، خواتین کی معاشرتی ضرورت

خود اعتمادی ہر شخص کی شخصیت، کامیابی اور ذہنی سکون کا بنیادی جزو ہے۔ یہ وہ صلاحیت ہے جو انسان کو اپنے فیصلوں، خیالات اور احساسات پر یقین کرنے کی ہمت دیتی ہے۔

شال، دوپٹہ اور کوٹ پہننے کے سٹائل

سردیوں کا موسم خواتین کے فیشن میں تنوع اور نفاست لے کر آتا ہے۔ اس موسم میں شال، دوپٹہ اور کوٹ نہ صرف جسم کو گرم رکھتے ہیں بلکہ شخصیت، وقار اور انداز کو بھی نمایاں کرتے ہیں۔ درست سٹائل کا انتخاب خواتین کے لباس کو عام سے خاص بنا سکتا ہے۔

آج کا پکوان:فِش کباب

اجزا : فش فِلے : 500 گرام،پیاز :1 درمیانہ (باریک کٹا ہوا)،ہری مرچ : 2 عدد (باریک کٹی)،ہرا دھنیا : 2 چمچ،ادرک لہسن پیسٹ :1 چمچ،نمک : 1 چمچ،لال مرچ پاؤڈر : 1چمچ،کالی مرچ : آدھا چائے کا چمچ،زیرہ پاؤڈر : 1 چائے کا چمچ،دھنیا