مسائل اور ان کا حل
استخارہ کی شرعی حیثیت سوال: استخارہ کی شرعی حیثیت کیا ہے؟کیا یہ صرف شادی کے رشتوں کے متعلق ہی کیا جاتا ہے؟ کیاگھروں میں جو استخارہ کیا جاتا ہے اس کے نتیجے پریقین کرلینا چاہئے؟ (اقبال یوسف، خانیوال )
جواب:استخارہ کرنا سنت ہے اور نبی کریم ﷺ نے اس کی ترغیب دی ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ’’استخارہ نہ کرنا بدبختی اور کم نصیبی کی بات ہے‘‘ جبکہ استخارہ کے بعدکسی کام کے کرنے سے کبھی اپنے کئے پر پشیمانی نہ ہو گی۔ یہ صرف شادی اور رشتوں کیلئے نہیں بلکہ ہر اہم کام کیلئے کیا جا سکتا ہے لہٰذا رشتہ، سفر، کاروبار وغیرہ ہر اہم کام کیلئے استخارہ کرنا چاہئے۔ استخارہ کا طریقہ یہ ہے کہ پہلے 2 رکعت نفل نمازپڑھے اس کے بعد خوب دل لگاکر استخارہ کی دعا پڑھے۔ اس دعا میں ’’ھذا الامر‘‘ پڑھتے وقت اسی معاملہ کا خیال کرے جس کیلئے استخارہ کرنا چاہتا ہے۔ اس کے بعد پاک و صاف بچھونے پرقبلہ کی طرف منہ کر کے با وضو سو جائے۔ جب سو کر اٹھے تو جو بات دل میں مضبوطی سے آئے وہی بہترہے، اس کے مطابق عمل کرنا چاہئے اگر ایک دن میں کچھ معلوم نہ ہو اور دل کا تردد نہ جائے تو 7 روز تک استخارہ کیا جا سکتا ہے (بہشتی زیور: 95/2)۔ استخارہ کیلئے خواب نظرآنابھی ضروری نہیں بلکہ دل جس بات پر مطمئن ہو جائے تواسی کے مطابق عمل کر لیا جائے،واضح رہے کہ استخارہ میں جس جانب قلبی رجحان معلوم ہو اس پرعمل کرنا بہتر ہے مگر شرعاً ضروری نہیں بلکہ مشورہ اور اسباب و موانع پر نظر رکھ کر اگراس کے خلاف کرنابھی شرعاً جائز ہے (احسن الفتاویٰ ، 479/3)۔
طلاق کے بعد بیوی کی عدت
میں بھانجی سے نکاح
سوال : ایک شخص نے دوران حمل بیوی کو طلاق دے کراپنی سالی کی لڑکی سے شادی کر لی۔ بعد میں علم ہونے پر کہ عدت میںنکاح جائز نہیں۔ اس کے بعد انہوں نے علیحدگی اختیار کر لی۔ اب عدت پوری ہو گئی (یعنی بچہ پیدا ہو گیا)۔ کیا اب وہ سالی کی بیٹی سے دوبارہ نکاح کر سکتا ہے؟ اس بارے میں شرعی رہنمائی فرمائیں (عبدالشکورخان، کراچی)۔
جواب :بیوی کوطلاق دینے کے بعدعدت کے دوران اس کی بھانجی سے نکاح کرنا شرعاً ناجائزاورحرام تھا اس سے وہ سخت گناہ گار ہوا ہے۔ شرعاًوہ نکاح نہیں ہواتاہم جب مطلقہ کی عدت پوری ہوگئی تواب مذکورہ شخص کیلئے ازسرنو دوگواہوں کی موجودگی میں نئے مہرپر مطلقہ کی بھانجی سے نکاح کرناشرعاًجائزہے۔
مرحوم کی وصیت پر عمل کرنا
سوال: آج سے 15سال قبل میرے بڑے بھائی دنیاسے رخصت ہوئے مرحوم اولادکی نعمت سے محروم تھے۔دنیاسے رخصت ہونے سے قبل وہ اپنی تمام منقولہ وغیرمنقولہ جائیدادکاایک چوتھائی حصہ(اپنے اورمیرے بھی)مرحوم بھائی کے اکلوتے بیٹے کواور10فیصد ایک یتیم خانہ کودینے کی وصیت کرگئے۔ہم تمام وارثان نے بھائی سے حلفاًوعدہ کیاکہ وصیت پرعمل کریں گے۔ بھائی کے انتقال کے بعدجب ان کی وصیت پرعمل کرنے کامرحلہ آیاتومیںنے اپنے مرحوم بھائی کی بیوہ(یعنی بھابھی)اوراپنی بہن سے ملی بھگت کر کے وصیت کوپھاڑکرپھینک دیااوربھائی کے ترکہ میں سے میںنے اپنا،بیوہ بھاوج اور بہن نے اپنااپناحصہ تقسیم کرکے حاصل کرلیا۔ہم وارثان جوتعدادمیں3 تھے اب 15سال گزرنے کے بعدمیں اکیلازندہ رہ گیاہوں، کینسرکامریض ہوں میری بیوی اوراکلوتابیٹاایک کارحادثہ میں پہلے ہی مر چکے ہیں۔اب میری صرف 2غیرشادی شدہ بیٹیاں ہیں۔یتیم بھتیجے کو وصیت کے مطابق حصہ ادانہ کرنے کے گناہ کااحساس جسم کولرزادیتاہے۔ یتیم بھتیجے کواس کاحصہ دینا چاہتا ہوں مگرالمیہ یہ ہے کہ وہ(بھتیجا) بیرون ملک جاچکاہے، غیرمسلم گھرانے میں شادی بھی کرچکاہے۔
محترم !آپ سے یہ معلوم کرناہے کہ کیامیں اس بھتیجے کی غصب شدہ وراثت (رقم)میں سے مسجد تعمیرکرواسکتاہوں ؟(شیخ عبداللہ، راولپنڈی)
جواب: یتیم بھتیجے کیلئے وصیت شدہ رقم سے آپ کیلئے مسجد تعمیر کرانا جائز نہیں۔ یہ رقم اس بھتیجے کو فوری طور پر ادا کرنا شرعاً لازم ہے۔ نیز غیر مسلم گھرانے میں شادی سے مراد اگر یہ ہے کہ اہل کتاب کے علاوہ کسی اور خاتون سے شادی کی تو شرعاً یہ نکاح نہیں ہوا، تاہم اس گناہ سے وہ اپنے چچا کی وصیت سے محروم نہیں ہوگا بلکہ آپ پر لازم ہے کہ مرحوم کی وصیت کے مطابق بھتیجے کو اس کا مقررہ حصہ اداکردیں۔ نیز آپ اوردیگر ورثاء بھتیجے کا حصہ استعمال کرتے رہے اس سے شرعاً سخت گناہ گار ہوئے، اس پر استغفار کرنا اور بھتیجے سے معافی طلب کرنا لازم ہے ۔اسی طرح مرحوم کی وصیت کے مطابق یتیم خانہ کیلئے وصیت کی گئی رقم یتیم خانہ کو دینا لازم ہے۔( فی الدرالمختار، 699/6)
مسجد کی چھت پر جماعت کرانا
سوال:ہمارے محلہ کی مسجد جو کہ 10مرلہ پربنی ہوئی ہے، جس کے تمام رقبہ پر لینٹرہے (یعنی کورڈہے)پوچھنایہ ہے کہ کیاہم مسجدکی چھت پرنمازباجماعت پڑھ سکتے ہیں؟مسجدکی چھت پرایک برآمدہ بناہواہے،جس میں نمازیوں کیلئے پنکھے لگائے گئے ہیں۔ مہربانی فرما کر جواب سے نوازیں(عمرحیات،ماڑی کنجورضلع اٹک)
جواب: مسجدکی چھت پربنے ہوئے برامدے میں نماز باجماعت اداکرناشرعاًجائزہے(فتاوی عثمانی 408/1، امداد الاحکام559/1)
٭…٭…٭