’’ایڈمنڈہیلی‘‘ :عظیم سائنسدان

تحریر : روزنامہ دنیا


دوستو! کیا آپ نے کبھی ستاروں پر غور کیا ہے؟ جیسے ہماری زمین سورج کے گرد چکر لگاتی ہے، ویسے ہی یہ ستارے بھی گردش کرتے ہیں۔ آسمان پر ہماری زمین سے بہت دور، یہ چھوٹے بڑے، چمکدار ستارے برسوں سے سائنسدانوں کی توجہ کا مرکز رہے ہیں۔ انگریز سائنسدان’’ایڈمنڈہیلی‘‘ بھی ایسے ہی سائنسدانوں میں سے ایک تھے جنہیں آسمان پر موجود ستاروں پر تحقیق کرنا بہت پسند تھا۔ انہوں نے گرین وچ کی شاہی لیبارٹری میں ماہر نجوم کی حیثیت سے بھی کام کیا۔

ویسے تو وہ ایک نجومی، ماہر جغرافیہ و طبیعات، ریاضی دان اور ماہر موسمیات بھی تھے مگر انہیں سب سے زیادہ شہرت اس وقت ملی جب انہوں نے اپنی تحقیق سے ایک ’’دم دار ستارے‘‘ (جسے انگریزی میں Cometکہتے ہیں) کی گردش دریافت کی۔ انہوں نے بتایا کہ 1513ء، 1607ء اور 1682ء میں نظر آنے والے تینوں دم دار ستارے ایک ہی تھے اور یہ ستارہ ہر 76برس بعد نظر آتا ہے۔ ایڈمنڈ نے تحقیق و تجزیے کے بعد پیش گوئی کی کہ یہی دم دار ستارہ76برس بعد دسمبر1758ء میں دوبارہ نظر آئے گا۔ حیرت انگیر طور پر ان کی یہ پیش گوئی بعد میں درست ثابت ہوئی۔

دوستو! یہ ان کی قابلیت ہی تھی کہ انہوں نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد کے بغیر صرف اپنی مہارت، ریاضی اور علم نجوم کی مدد سے آسمان پر موجود ایک دم دار ستارے کے بارے میں یہ معلوم کر لیا کہ اس کا ایک گردشی چکر کتنے برس میں مکمل ہوگا۔ ایڈمنڈ نے دم دار ستارے کی واپسی کی پیش گوئی 1705ء میں کی تھی،25دسمبر 1758ء میں ان کی پیش گوئی درست ثابت ہوئی اور ایک بار پھر آسمان پر دم دار ستارہ نظر آنے لگا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

5ویں برسی:شمس ُ الرحمن فاروقی ، ایک عہد اور روایت کا نام

جدید میلانات کی ترویج و ترقی میں انہوں نے معرکتہ الآرا رول ادا کیا

مرزا ادیب ،عام آدمی کا ڈرامہ نگار

میرزا ادیب کی تخلیقی نثر میں ڈراما نگاری کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ انہوں نے بصری تمثیلوں کے ساتھ ریڈیائی ڈرامے بھی تحریر کیے۔ اردو ڈرامے کی روایت میں ان کے یک بابی ڈرامے اپنی منفرد پہچان رکھتے ہیں۔

35ویں نیشنل گیمز2025:پاک آرمی 29ویں بار فاتح

آرمی نے196گولڈ میڈلز اپنے نام کئے،واپڈا نے84اورنیوی نے36طلائی تمغے جیتے

مطیع اعظم (پہلی قسط )

حج کا موقع تھا، مکہ میں ہر طرف حجاج کرام نظر آ رہے تھے۔ مکہ کی فضائیں ’’لبیک اللھم لبیک‘‘ کی صدائوں سے گونج رہی تھیں۔ اللہ کی وحدانیت کا کلمہ پڑھنے والے، اہم ترین دینی فریضہ ادا کرنے کیلئے بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے۔ یہ اموی خلافت کا دور تھا۔ عبدالمالک بن مروان مسلمانوں کے خلیفہ تھے۔

پناہ گاہ

مون گڑیا! سردی بہت بڑھ گئی ہے، ہمیں ایک بار نشیبستان جا کر دیکھنا چاہیے کہ وہاں کا کیا حال ہے۔ مونا لومڑی نے مون گڑیا سے کہا، جو نیلی اونی شال اوڑھے، یخ بستہ موسم میں ہونے والی ہلکی بارش سے لطف اندوز ہو رہی تھی۔ اچھا کیا جو تم نے مجھے یاد دلا دیا، میرا انتظار کرو، میں خالہ جان کو بتا کر ابھی آتی ہوں۔

بچوں کا انسائیکلوپیڈیا

خط استوا(Equator) کے قریب گرمی کیوں ہوتی ہے؟ خط استوا پر اور اس کے قرب و جوار میں واقع ممالک میں گرمی زیاد ہ اس لئے ہو تی ہے کہ سورج سال کے ہر دن سروںکے عین اوپر چمکتا ہے۔خط استوا سے دو رشمال یا جنوب میں واقع ممالک میں موسم بدلتے رہتے ہیں۔گرمی کے بعد سردی کا موسم آتا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ زمین سورج کے گرد ایک جھکے ہوئے محور پر گردش کرتی ہے۔اس طرح بعض علاقے سال کا کچھ حصہ سورج کے قریب اور بعض سورج سے دور رہ کر گزارتے ہیں۔