موسم گرما کی عید:میک اپ کیساکیا جائے !

تحریر : سارہ خان


ماہ ذی الحج کا چاند نظر آتے ہی عید کی تیاریوں میں تیزی آجاتی ہے۔عید کے دن ہر کسی کی کوشش اور خواہش یہ ہی ہوتی ہے کہ اس کی ڈریسنگ اورمیک اپ اچھے سے اچھا ہو تاتاکہ وہ سب سے خوبصورت اور الگ نظرآسکیں۔اس لیے آج ہم آپ کوچند ایسی باتیں بتائیں گے جن پر عمل کر کے آپ سب سے الگ اور منفرد نظر آ سکیں گی۔

اس مرتبہ چونکہ عید گرمیوں میں آئی ہے تو آپ کوشش کریں کہ اپنے لباس اور میک اپ کا انتخاب اس موسم کو مدِنظر رکھتے ہوئے کریں۔ برسات کے موسم میں چونکہ نمی کا تناسب بڑھ جاتا ہے اور پھر پسینہ بھی بہت زیادہ آتا ہے اس لیے کوشش کریں کہ زیادہ ہیوی میک اپ نہ کریں ۔صرف ہلکا فائونڈیشن استعمال کریںاور میک اپ کرتے وقت اس بات کی تسلی کرلیں کہ Make up Product آ ئل فری ہوں۔گرمی اور نمی والا یہ موسم میک اپ کیلئے مناسب نہیں۔لیکن اگر آپ میک اپ کرتے وقت ان تمام باتوں کا خیال رکھیں گی تو آپ کا چہرہ نکھرہ نکھرہ اور فریش لگے گا۔مندرجہ ذیل میک اپ پروڈکٹس کا استعمال کر کے عید کے دن آپ دلکش اور خوبصورت دکھائی دے سکتی ہیں۔

(1)۔ میک اپ کرتے وقت دھیان رکھیںکہ فائونڈیشن اور آئی شیڈ ز اچھے معیار کے ہوں کیونکہ گرمی کے موسم میںمیک اپ کو زیادہ دیر تک قائم رکھنے کیلئے ان پراڈکٹس کاآئل فری ہونا ضروری ہے۔

(2)۔کوشش کریں کہ ٹینٹڈ موئسچرائزر استعمال کریں۔اس کے استعمال سے آپ کے چہرے پر چمک آجاتی ہے بلکہ چہرے کی نمی بھی برقرار رہتی ہے اس طرح کی Products میںسن بلاک بھی شامل ہو تا ہے جو کہ آپ کی جلد کی حفاظت کرتا ہے۔

(3)۔ میک اپ کرتے وقت برونزر کا استعمال لازمی کریں۔ اس کو پورے چہرے پر پائوڈرکی طرح لگائیں یہ چہرے کی کنٹورنگ کا کام کرتا ہے۔اسے گالوں کے ابھار پر ضروری لگائیں۔لیکن برونزر کا انتخاب کرتے وقت یہ بات دھیان میں رکھیں کہ اس میںکسی قسم کی چمک نہ ہو۔

(4)۔چونکہ یہ گرمی کا موسم ہے اس لئے اکثر خواتین لپ سٹک کا استعمال کرنا پسند کرتی ہیںآپ اس مقصد کیلئے لپ اسٹین کا استعمال بھی کر سکتی ہیںیہ مارکر کی شکل میںمارکیٹ میں با آسانی مل جاتا ہے۔ ان کے کلر نیچرل دکھائی دیتے ہیںاور یہ زیادہ دیر تک آپ کے ہونٹوں پر برقرار رہ سکتا ہے۔لیکن خریدتے وقت اس بات کا دھیان رکھیںکہ اس میںلپ بام(Lip Baam) شامل ہوجو کہ آپ کے ہونٹوں کی نمی برقرار رکھنے میںمعاون ثابت ہوتی ہے۔

(5)۔گرمی کے موسم میںکوشش کریںکہ واٹرپروف مسکارا کا انتخاب کریںکیونکہ یہ گرمی اور پسینہ کے باعث پھیلتا نہیں ہے۔

(6)۔آئی شیڈ استعمال کرتے وقت اس بات کا دھیان رکھیںکہ آپ نے اس کو لگانے سے پہلے آ ئی شیڈپرائمر لگایا ہے یا نہیں۔کوشش کریں کہ آئی شیڈ کو انگلی کی مدد سے لگائیں۔آئی لائنز کے طور پر آئی پنسل کا استعمال کریں۔ بلیک آئی پنسل یا کسی بھی دوسرے کلرکی آئی پنسل استعمال کر سکتی ہیں۔

(7)۔چونکہ گرمی کا موسم ہے اور عید کے دن تمام لوگ بہت مصروف ہوتے اس لئے کوشش کریںکہ میک اپ کرنے کے بعد میک اپ سٹنگ سپرے کا استعمال بھی کریں اس سے آپ کا میک اپ زیادہ دیر تک آپ کے چہرے پر برقرار رہے گا۔اور آپ کو ری ٹچ کرنے کی ضرورت محسوس نہیں ہوگی۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

26ویں آئینی ترمیم کے بعد۔۔۔

بالآخر26ویں آئینی ترمیم منظور ہو گئی‘ جس کی منظوری کے بعد اس پر عملدرآمد بھی ہو گیا۔ ترمیم منظور ہونے کے بعد ایک غیریقینی صورتحال کا خاتمہ ہوا اور ملک میں ایک نیا عدالتی نظام قائم کر دیا گیا جس میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے بڑے اور اہم اختیارات تقسیم کر دیے گئے ہیں۔ آئینی ترمیم کا عمل حیران کن طور پر خوش اسلوبی سے مکمل ہو گیا۔

آئینی ترمیم کے خلاف احتجاج،بے وقت کی را گنی وکلا ءکا ردعمل کیا ہو گا؟

چیف جسٹس آف پاکستان کے منصب پر جسٹس یحییٰ آفریدی کی تعیناتی کے عمل کے بعد ملک کے سیاسی محاذ پر ٹھہرائو کے امکانات روشن ہیں۔ وزیراعظم شہبازشریف نے 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے عمل کو ملک میں ترقی، خوشحالی اور سیاسی و معاشی استحکام کا ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس عمل سے عوام کیلئے عدل و انصاف کے دروازے کھلیں گے اور ملک آگے کی طرف چلے گا۔

سیاست سے انتقام ختم کریں؟

ملک بھر کے میڈیا پر آج کل صرف ایک ہی خبر اہم ترین ہے اور وہ ہے 26 ویں آئینی ترمیم کے مثبت اور منفی اثرات۔لیکن محلاتی سازشیں ہوں یا چاہے کچھ بھی ہورہا ہو، عوام کا اصل مسئلہ تو یہی ہے کہ انہیں کیا مل رہا ہے۔

پولیس ایکٹ میں تبدیلی سیاسی مداخلت نہیں؟

پاکستان تحریک انصاف مسلم لیگ( ن) پر’’ ووٹ کو عزت دو‘‘ کے بیانیے کو تبدیل کرنے کا الزام لگاتی ہے لیکن خود پی ٹی آئی نے جس طرح یوٹرن لیا ہے اس کی نظیر نہیں ملتی۔بانی پی ٹی آئی کے نظریے کے برعکس خیبرپختونخوا حکومت نے محکمہ پولیس میں سیاسی مداخلت کی راہ ہموار کردی ہے۔ پولیس ایکٹ 2017ء میں خیبرپختونخوا پولیس کو غیر سیاسی بنانے کیلئے قانون سازی کی گئی تھی اور وزیراعلیٰ سے تبادلوں اورتعیناتیوں سمیت متعدد اختیارات لے کر آئی جی کو سونپ دیئے گئے تھے۔

26ویں آئینی ترمیم،ملا جلا ردعمل

26ویں آئینی ترمیم کو جہاں سیا سی عمائدین پاکستان کے عدالتی نظام میں احتساب اور کارکردگی کو بہتر بنا نے کیلئے ضروری قرار دیتے ہیں وہیں کچھ سیا سی جماعتیں اور وکلاتنظیمیں آئینی ترمیم کوعدالتی آزادی اور قانون کی حکمرانی پر قدغن سمجھتی ہیں۔

وزیراعظم کا انتخاب،معاملہ ہائیکورٹ میں

آزاد جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے چوہدری انوار الحق کے بطور وزیر اعظم انتخاب کے خلاف درخواست پر لار جر بنچ تشکیل دے دیا ہے۔ وزیر اعظم کے انتخاب کے خلاف مسلم لیگ (ن) کے رکن قانون ساز اسمبلی فاروق حیدر کے وکلا نے ہائی کورٹ میں رٹ دائر کی تھی۔