پہیلیاں
(1)ہے اک ایسا بھی گھڑیال جس کی سوئیاں بے مثال وقت بتائے نہ دن بتائےسب کچھ بس دکھلاتا جائے٭٭٭
(2)کسا کسا یا بندھا بندھایا
جب پاتا ہے ڈھیل
اپنے گھر کے اندر رہ کر
گھومے میلوں میل
٭٭٭
(3)جو بھی اٹھائے جب بھی اٹھائے
آگے بڑھے وہ چلتا ہی جائے
٭٭٭
(4)ہری ڈنڈی سبز دانہ
وقت پڑے تو مانگ کھانا
(5)جھیل کے اوپر ایک مینار
اس پر رانی کا دربار
انگاروں کا تاج سجائے
بیٹھی گانا سنتی جائے
٭٭٭
(6)میرا پیار انوکھا دیکھو
روز ہی ملنے آتی ہوں
ہو جاتا ہے دور وہ مجھ سے
جب بھی اس کو پاتی ہوں
جوابات:
(1)ہاتھ کی لکیریں،(2)کولہو کا بیل، (3)قدم،(4)سونف،(5)چلم اور حقہ، (6)دن اور رات