ملیکہ نور کا ریٹائرمنٹ کا اعلان
پاکستان ویمنز فٹبال ٹیم کی سب سے تجربہ کار کھلاڑی ملیکہ نور نے انٹرنیشنل فٹبال سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا ہے۔ملیکہ نور 2010 میں بننے والی پہلی پاکستان ویمنز فٹبال ٹیم میں شامل تھیں اور اب تک ہونے والے ہر اہم ایونٹ میں انہوں نے بطور ڈیفینڈر پاکستان ویمنز فٹبال ٹیم کی نمائندگی کی۔ملیکہ نور نے مختلف ایونٹس میں پاکستان کی جانب سے 25 میچز کھیلے۔
انہوں نے 2010 میں مالدیپ کے خلاف پاکستان کی پہلی انٹرنیشنل فتح میں گول کیا تھا۔ ملیکہ نور نے سوشل میڈپا پر اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کا زندگی کا سب سے مشکل فیصلہ ہے کیوں کہ وہ اس کیلئے تیار نہ تھیں اور چاہتی تھیں کہ مزید اور چند سال پاکستان کیلئے کھیلیں لیکن اب صورتحال بدل گئی ہے اس لیے انٹرنیشنل فٹبال سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنا پڑ رہا ہے۔
ملکہ نور (پیدائش 11 جولائی 1994) پاکستان ویمن قومی فٹ بال ٹیم کی نائب کپتان تھیں۔ وہ پاکستان آرمی کے لیے بطور ڈیفینڈر اور قومی ٹیم کے لیے بطور مڈفیلڈر کپتان اور کھیلتی ہیں۔2023 تک انہوں نے 200 سے زیادہ میچز کھیلے جن میں 98 گول ان کے نام ہیں۔
ملیکہ نے 2010 کی قومی خواتین فٹ بال چیمپئن شپ کے فائنل میں ینگ رائزنگ سٹارز کے لیے ابتدائی گول کیا اس طرح ان کی ٹیم نے واپڈا کے خلاف دو صفر سے کامیابی حاصل کی اورنے ٹورنامنٹ میں ٹاپ اسکورر کا ایوارڈ جیتا۔ستمبر 2011 میں ملکی نور نے 14 گول سکور کیے اور 7ویں قومی خواتین فٹ بال چیمپئن شپ میں ینگ رائزنگ سٹارز کی مارگلہ کے خلاف 25صفرسے جیت میں 11 اسسٹس حاصل کیں۔ اس نے دیا کے خلاف فائنل میں برابری کا گول بھی کیا کیونکہ YRS نے کامیابی سے اپنے ٹائٹل کا دفاع کیا۔ اس سے اسے مسلسل دوسری بار ٹورنامنٹ میں ٹاپ سکورر کا ایوارڈ جیتنے میں مدد ملی۔
2014 کے ایڈیشن میں ملیکہ نور نے پاکستان آرمی کے لیے کھیلا اور 6 میچوں میں 16 گول کیے۔اگرچہ ان کی ٹیم تیسرے نمبر پر رہی لیکن ان کی پرفارمنس کے لیے انہیں ٹورنامنٹ کی بہترین کھلاڑی ہونے پر میشا داؤد ٹرافی سے نوازا گیا۔
بین الاقوامی کیریئر
ملیکہ نور نے 2010 کی SAFF ویمنز چیمپئن شپ میں پاکستان کی پہلی مسابقتی جیت میں پنالٹی سپاٹ سے 89ویں منٹ
میں جیتنے والا گول کیا۔ ٹیم نے مالدیپ کو دو ایک سے شکست دی اور اس نے اسی میچ میں قومی ٹیم کے پہلے گول کے لیے معاونت بھی کی۔